class="wp-singular post-template-default single single-post postid-15220 single-format-standard wp-theme-resolution eio-default kp-single-standard elementor-default elementor-kit-7">

حماس غزہ میں جامع جنگ بندی معاہدے پر آمادہ، اسرائیل کی ڈھٹائی برقرار

فلسطین کی مزاحمتی تنظیم حماس نے غزہ میں جامع جنگ بندی معاہدے پر آمادگی ظاہر کر دی، تاہم اسرائیل نے اس پیشکش کو فوری طور پر مسترد کردیا۔

عرب ٹیلی ویژن الجزیرہ کے مطابق جاری کردہ ایک بیان میں حماس نے کہا کہ وہ ایک جامع جنگ بندی قبول کرنے کے لیے تیار ہے، جس کے تحت اسرائیلی یرغمالیوں کے بدلے فلسطینی قیدیوں کو رہا کیا جائے گا، تاہم غیر مسلح ہونے کی شرط کو مسترد کرتے ہوئے مؤقف اپنایا کہ یہ صرف آزاد فلسطینی ریاست کے قیام کے بعد ممکن ہو سکتا ہے۔حماس نے اسرائیل پر کڑی تنقید کرتے ہوئے کہا کہ اس نے شمالی غزہ میں ایک رہائشی مکان کو نشانہ بنا کر خوفناک جنگی جرائم کیے ہیں، جس کے نتیجے میں کم از کم 10 فلسطینی شہید ہوئے۔تنظیم نے اقوامِ متحدہ اور عالمی برادری سے مطالبہ کیا ہے کہ وہ اسرائیلی فوج کی غزہ سٹی اور دیگر علاقوں میں وحشیانہ کارروائیوں اور  نسل کُشی کے اقدامات کو روکنے کے لیے  فوری مداخلت کرے۔ادھر اسرائیل نے حماس کی تازہ پیشکش کو مسترد کرتے ہوئے کہا ہے کہ جنگ بندی صرف انہی شرائط پر ممکن ہے جو کابینہ نے طے کی ہیں، جس میں غزہ میں تمام اسرائیلی یرغمالیوں کی رہائی اور حماس کا غیر مسلح ہونا شامل ہے۔واضح رہے کہ امریکی صدر ڈونلڈ ٹرمپ نے حماس پر زور دیا تھا کہ وہ غزہ میں موجود قیدیوں کو رہا کرے، بتایا جاتا ہے کہ غزہ میں تقریباً 48 اسرائیلی قیدی موجود ہیں جس میں سے صرف 20 کے زندہ ہونے کا امکان ظاہر کیا جا رہا ہے۔

سعودی ولی عہد شہزادہ محمد بن سلمان سے فرانس کے صدر میکرون کا ٹیلی فونک رابطہ ہوا جس میں مقبوضہ فلسطینی علاقوں کی صورت حال اور غزہ میں انسانی المیے کے خاتمے کے لیے کی جانے والی کوششوں پر گفتگو کی گئی۔

سعودی میڈیا کے مطابق دونوں رہنماؤں نے غزہ میں فوری جنگ بندی اور مشرقِ وسطیٰ میں قیامِ امن کی ضرورت پر زور دیا۔میکرون نے کہا کہ وہ سعودی ولی عہد محمد بن سلمان کے ساتھ 22 ستمبر کو نیویارک میں ہونے والی دو ریاستی حل کانفرنس کی مشترکہ صدارت کریں گے۔واضح رہے کہ فرانسیسی صدر میکرون نے فلسطینی حکام کو اقوام متحدہ کے اسرائیل فلسطین جنگ پر اعلیٰ سطحی اجلاس سے قبل ویزے دینے سے انکار کرنے پر امریکہ کو تنقید کا نشانہ بناتے ہوئے اس اقدام کو ’’ناقابل قبول‘‘ قرار دیا تھا۔

امریکی صدر ڈونلڈ ٹرمپ نے ایک بار پھر حماس سے یرغمالیوں کو رہا کرنے کا مطالبہ کر دیا۔ 

واشنگٹن سے خبر ایجنسی کے مطابق امریکی صدر ٹرمپ نے سوشل میڈیا پر اپنے بیان میں یہ مطالبہ کیا ہےان کا کہنا ہے کہ حماس دو پانچ سات نہیں تمام 20 یرغمالیوں کو فوری رہا کرے۔ڈونلڈ ٹرمپ نے یہ بھی کہا ہے کہ یرغمالیوں کی رہائی پر چیزیں تیزی سے بدلیں گی اور جنگ ختم ہو جائے گی۔

About the author /


Related Articles

Post your comments

Your email address will not be published. Required fields are marked *

Newsletter