آسٹریلیا نے بھی فلسطین کو بطور ریاست تسلیم کرنے کا اعلان کر دیا۔
آسٹریلوی وزیراعظم انتھونی البانیز نے کہا ہے کہ اقوام متحدہ کی جنرل اسمبلی کے اجلاس میں فلسطین کو بطور ریاست تسلیم کریں گے۔انہوں نے کہا کہ فلسطین کو تسلیم کرنے کا فیصلہ فلسطینی اتھارٹی کے وعدوں اور عزم پر مبنی ہو گا۔ جاپان، برطانیہ، نیوزی لینڈ اور اسرائیل کے رہنماؤں کے ساتھ گفتگو کی۔انتھونی البانیز کا کہنا تھا کہ فلسطینی ریاست میں حماس کے لیے کوئی مستقبل نہیں ہو سکتا، غزہ کی صورتِ حال دنیا کے بدترین خدشات سے آگے بڑھ چکی ہے۔آسٹریلوی وزیراعظم نے کہا کہ اسرائیل بین الاقوامی قانون کی خلاف ورزی جاری رکھے ہوئے ہے، اسرائیلی وزیر اعظم نیتن یاہو سے گفتگو ہوئی، نیتن یاہو سے کہا کہ فوجی حل کی نہیں سیاسی حل کی ضرورت ہے۔واضح رہے اس سے قبل نیوزی لینڈ کے وزیر خارجہ ونسٹن پیٹرز نے کہا تھا کہ نیوزی لینڈ فلسطین کو بطور ریاست تسلیم کرنے پر غور کر رہا ہے۔انہوں نے کہا کہ فلسطین کو تسلیم کرنے کا فیصلہ نیوزی لینڈ کی کابینہ ستمبر میں کرے گی۔یاد رہے کہ برطانیہ نے فلسطین کو ریاست تسلیم کرنے کا مشروط اعلان کر دیا ہے جبکہ پرتگال، جرمنی اور مالٹا نے بھی فلسطین کو ریاست تسلیم کرنے کا اشارہ دیا تھا۔
نیوزی لینڈ فلسطین کو بطور ریاست تسلیم کرنے پر غور کر رہا ہے۔
اس حوالے سے نیوزی لینڈ کے وزیر خارجہ ونسٹن پیٹرز نے کہا ہے کہ نیوزی لینڈ فلسطین کو بطور ریاست تسلیم کرنے پر غور کر رہا ہے۔انہوں نے کہا کہ فلسطین کو تسلیم کرنے کا فیصلہ نیوزی لینڈ کی کابینہ ستمبر میں کرے گی۔واضح رہے کہ برطانیہ نے فلسطین کو ریاست تسلیم کرنے کا مشروط اعلان کر دیا ہے جبکہ پرتگال، جرمنی اور مالٹا نے بھی فلسطین کو ریاست تسلیم کرنے کا اشارہ دیا تھا۔یاد رہے کہ کینیڈا بھی اقوام متحدہ کے جنرل اسمبلی اجلاس میں فلسطینی ریاست کو مشروط طور پر تسلیم کرنے کا اعلان کر چکا ہے۔
غزہ کی صورتِ حال پراقوامِ متحدہ کی سلامتی کونسل کے اجلاس میں چینی مندوب نے خطاب کرتے ہوئے کہا کہ چین غزہ پر اسرائیلی قبضے کی کسی بھی کوشش کی مخالفت کرتا ہے۔
انہوں نے کہا ہے کہ غزہ فلسطینیوں کا ہے اور غزہ فلسطینی علاقے کا اٹوٹ حصہ ہے۔چینی مندوب نے کہا کہ غزہ کی جغرافیائی اور علاقائی حیثیت بدلنے کے اقدام کو مسترد کرتے ہیں۔ انہوں نے یہ بھی کہا کہ غزہ کے لوگوں کا تحفظ اور یرغمالیوں کی رہائی کے لیے جنگ بندی ہی واحد راستہ ہے۔
ترک وزیرِ خارجہ حاقان فیدان کا کہنا ہے کہ فلسطین فلسطینیوں کا ہے، فلسطینیوں کو ان کی سر زمین سے بے دخل کرنے کی کوشش غیر قانونی اور ناقابل قبول ہے۔
مصری ہم منصب بدر عبدالعاطی کے ساتھ مشترکہ پریس کانفرنس میں انہوں نے کہا کہ غزہ پر قبضے کے اسرائیلی منصوبے کے خلاف تمام مسلمان ممالک کو متحد ہونا ہو گا اور عالمی برادری کو حرکت میں لانے کے لیے مل کر کام کرنا ہو گا۔مصری ہم منصب بدر عبدالعاطی کے ساتھ مشترکہ پریس کانفرنس میں انہوں نے کہا کہ غزہ پر قبضے کے اسرائیلی منصوبے کے خلاف تمام مسلمان ممالک کو متحد ہونا ہو گا اور عالمی برادری کو حرکت میں لانے کے لیے مل کر کام کرنا ہو گا۔حاقان فیدان نے کہا ہے کہ دنیا میں کوئی بھی اب اسرائیل کا ساتھ دے کر اخلاقی بوجھ نہیں اٹھانا چاہتا، پوری دنیا اب جان چکی ہے کہ اسرائیل کو فاشسٹ ذہنیت کے تحت چلایا جا رہا ہے۔ان کا کہنا ہے کہ فلسطین کو ریاست تسلیم کرنے والے ممالک کی تعداد تیزی سے بڑھ رہی ہے، غزہ میں انسانی امداد کی فراہمی کے لیے مصر کے ساتھ مل کر کام کر رہے ہیں۔ترک وزیرِ خارجہ حاقان فیدان نے بتایا ہے کہ غزہ کی صورتِ حال پر اسلامی تعاون تنظیم کا ہنگامی اجلاس طلب کر لیا گیا ہے۔
Post your comments