class="wp-singular post-template-default single single-post postid-12906 single-format-standard wp-theme-resolution eio-default kp-single-standard elementor-default elementor-kit-7">

وزیرِاعظم دو روزہ دورے پر سعودی عرب پہنچ گئے، ولی عہد شہزادہ محمد بن سلمان سے ملاقات کرینگے

وزیرِ اعظم شہباز شریف سعودی عرب کے ولی عہد و وزیرِاعظم شہزادہ محمد بن سلمان بن عبدالعزیز آل سعود کی دعوت پر اپنے دو روزہ دورے پر سعودی عرب پر جدہ پہنچ گئے۔جدہ پہنچنے پر گورنر جدہ، شہزادہ سعود بن عبداللہ جلاوی، سعودیہ عرب کے پاکستان میں سفیر نواف بن سعید المالکی، پاکستان کے سعودیہ عرب میں سفیر احمد فاروق اور اعلی سفارتی اہلکاروں نے استقبال کیا۔وزیرِ اعظم سعودی عرب کے ولی عہد و وزیرِاعظم شہزادہ محمد بن سلمان بن عبدالعزیز آل سعود کی دعوت پر دورہ سعودی عرب گئے ہیں۔وزیرِ اعظم عید الاضحی سعودیہ عرب میں گزاریں گے، عید الاضحی کے دن وزیرِاعظم شہباز شریف اور ولی عہد و وزیرِاعظم سعودی عرب، شہزادہ محمد بن سلمان بن عبدالعزیز سے عید ملیں گے اور ان کے مابین خصوصی ملاقات ہوگی۔دونوں رہنماؤں کی ملاقات میں پاکستان اور سعودی عرب کے مابین تجارت اور سرمایہ کاری، امت مسلمہ کی فلاح و بہبود اور علاقائی امن و سلامتی سمیت اہم شعبوں میں دوطرفہ تعاون کو مضبوط بنانے پر گفتگو ہوگی۔ وزیراعظم حالیہ پاک بھارت تنازع کو کم کرنے میں تعمیری کردار پر سعودی قیادت کا شکریہ بھی ادا کریں گے۔ایک اعلیٰ سطحی وفد بھی وزیرِ اعظم کے ہمراہ ہے ۔

وزیراعظم محمد شہباز شریف نے نئے آبی ذخائر کی تعمیر و فنڈنگ سے متعلق کمیٹی قائم کرنے کا حکم دیتے ہوئے کہا ہے کہ غیر متنازعہ ذخائر کی تعمیر کو ترجیحی بنیادوں پر مکمل کا جائے گا، نئے ڈیمز کی تعمیر تمام صوبوں کے اتفاق رائے سے ہو گی‘سندھ طاس معاہدے کے تحت کوئی فریق یکطرفہ طور پر معاہدے سے نہیں نکل سکتا‘ بھارتی دھمکیاں بے معنی ہیں ‘روایتی جنگ کی طرح آبی معاملے پر بھی بھارت کا گھمنڈ خاک میں ملائیں گے‘پاکستانی قوم متحد ہے‘ اتفاق رائے سےآنے والی نسلوں کے تحفظ کے لئے ’’اب یاکبھی نہیں ‘‘کی بنیاد پردلیرانہ فیصلے اور ٹھوس اقداما ت کریں گے۔ ان خیالات کا اظہار انہوں نے جمعرات کو آبی ذخائرکے حوالے سے اجلاس سے خطاب کرتے ہوئے کیا۔اجلاس میں آرمی چیف فیلڈ مارشل عاصم منیر ‘وفاقی وزراءودیگر نے شرکت کی ۔ وزیراعظم نے نئے آبی ذخائر بنانے اور ان کی فنڈنگ کے حوالے سے نائب وزیراعظم اسحاق ڈار کی سربراہی میں ایک کمیٹی قائم کرنے کے احکامات جاری کئے۔ کمیٹی نئے ڈیمز کی فنڈنگ کے حوالے سے مختلف حکمت عملیوں کا جائزہ لے گی اور اس حوالے سے سفارشات وزیراعظم کو پیش کرے گی۔ کمیٹی میں چاروں صوبوں ، گلگت بلتستان کے وزرائے اعلیٰ ، آزاد جموں و کشمیر کے وزیراعظم اور متعلقہ وفاقی وزرا شامل ہوں گے۔ اپنے خطاب میں وزیراعظم کاکہناتھاکہ بھار ت بدترین شکست کے بعدتواتر سے سندھ طاس معاہدے کو بطور ہتھیار استعمال کرنےکی دھمکیاں دے رہا ہے اور اس میں روز بروز اضافہ ہورہا ہے ، پانی تقسیم کے معاہدے کی خلاف ورزی سے متعلق بھارت اپنے بیانیے کو ہوا دے رہا ہے۔معاشی میدان میں وفاق اور صوبوں نے مل کر24کروڑ عوام کےلئے شاندار مستقبل ترتیب دینا ہے اور معاشی میدان میں کامیابی محض باتوں سے نہیں بلکہ عملی اقدامات سے ممکن ہوگی‘انتھک محنت اور لگن سے ہی معاشی استحکام کا خواب شرمندہ تعبیر ہوگا۔ سندھ ، جہلم اورچناب کے پانی پرپاکستان کا حق ہے،ہمیں بھارتی آبی جارحیت کے خلاف اقدامات اٹھانے کی ضرورت ہے،پانی کے اپنے حق کو محفوظ بنانا ہم سب کےلئے اجتماعی چیلنج ہے ۔ انہوں نے کہا کہ 91 کے معاہدے کے تحت اتفاق رائے سے آبی ذخائر کی تعمیر یقینی بنائیں گے،کسی متنازعہ معاملے کو نہیں چھیڑا جائے گا، جن منصوبوں پر سب کا اتفاق ہے ان پر کام نہ کیا تو آنے والی نسلیں ہمیں معاف نہیں کریں گی۔بھارتی دھمکیاں بے معنی ہیں لیکن ہمیں خود بھارت کا مقابلہ کرنے کےلئے اپنے آپ کو تیار کرنا ہوگا‘ہم اب یا کبھی نہیں کی بنیاد پر ٹھوس اقدامات کریں گے۔

About the author /


Related Articles

Post your comments

Your email address will not be published. Required fields are marked *

Newsletter