پاکستان کی جانب سے بھارتی جارحیت کے بعد کیے گئے آپریشن بنیان مرصوص میں بھارتی فضائیہ کے طیارے کہاں کہاں گرے؟ پائلٹس کا کیا ہوا؟ اس حوالے سے تفصیلات سامنے آگئیں۔
پاک فضائیہ کی جوابی کارروائی میں بھارتی فضائیہ کے لڑاکا طیارے مختلف علاقوں میں گرے۔ تباہ ہونے والے بھارتی فضائیہ کے طیاروں کے پائلٹس زخمی یا لاپتہ بھی ہوئے۔ سیکیورٹی ذرائع کے مطابق ایک بھارتی طیارہ اننت ناگ کے علاقے میں گر کر تباہ ہوا، پائلٹ کی ہلاکت کا خدشہ ظاہر کیا گیا۔ تباہ شدہ بھارتی طیارے کی ایجکیشن سیٹ مقبوضہ کشمیر کے ضلع اننت ناگ کے گڈول کوکرناگ کے علاقے سے ملی۔ذرائع کے مطابق دوسرا بھارتی طیارہ پامپور یا پلوامہ کے علاقے میں گر کر تباہ ہوا، طیارے کے پائلٹس شدید زخمی حالت میں سری نگر اسپتال منتقل کیے گئے۔سیکیورٹی ذرائع کے مطابق بھارت کا ایک اور لڑاکا طیارہ پنتھیال / رامسو، ضلع رام بن کے علاقے میں گر کر تباہ ہوا، رام بن میں تباہ بھارتی طیارے کا زخمی پائلٹ فلائنگ آفیسر کو آرمی اسپتال ادھم پور منتقل کیا گیا۔بھارتی فضائیہ کا ایک طیارہ بھردہ کلاں تحصیل اکھنور کے کھیتوں میں گرا، اکھنور میں تباہ طیارے کے ایجکیٹ کرنے والے دونوں پائلٹس زخمی ہوئے جنھیں اکھنور کے فوجی اسپتال منتقل کیا گیا۔سیکیورٹی ذرائع کے مطابق بھارتی فضائیہ کا ایک طیارہ بھٹنڈہ کے علاقے میں بھی تباہ ہوا۔
ایئر مارشل (ر) ارشد ملک نے انکشاف کیا کہ بھارت کے 7 جہاز مار گرائے گئے اور 25 اہداف کو انگیج کیا گیا۔
جیو نیوز کے پروگرام کیپٹل ٹاک میں گفتگو کرتے ہوئے ارشد ملک نے کہا کہ بھارت کی بہت ساری ویب سائٹس اور گرڈ اسٹیشنز بلاک کردیے، بھارت کے جہازوں کو مکمل جام کر دیا جس کی وجہ سے وہ لاوارث اُڑ رہے تھے۔پروگرام میں شریک وزیر مملکت برائے داخلہ سینیٹر طلال چوہدری نے کہا کہ بھارت مسئلہ کشمیر پر بات کرنے کے لیے مجبور ہوگیا جو پاکستان کی فتح ہے۔طلال چوہدری نے کہا کہ بھارت ٹرمپ کی مداخلت سے مذاکرات پر راضی ہوگیا۔سابق سیکریٹری خارجہ اعزاز چوہدری کا کہنا تھا کہ یہ جنگ بھارت کے اپنے گلے پڑ گئی جس کی وجہ سے وہ شدید نفسیاتی دباؤ میں ہے۔
بھارتی حکومت نے پاکستانی سفارت خانے کے ایک اہلکار کو ملک چھوڑنے کا حکم دے دیا۔
بھارتی حکومت نے پاکستانی سفارت خانے کے مذکورہ اہلکار کو نا پسندیدہ شخصیت قرار دیا ہے۔بھارتی وزارتِ خارجہ کے مطابق سفارت خانے کے مذکورہ اہلکار کو 24 گھنٹے میں بھارت چھوڑنے کا حکم دیا گیا ہے۔بھارتی وزارتِ خارجہ کا یہ بھی کہنا ہے کہ پاکستانی ہائی کمشنر کو اس حوالے سے ڈی مارش کیا گیا ہے۔
Post your comments