class="post-template-default single single-post postid-3464 single-format-standard kp-single-standard elementor-default elementor-kit-7">

ہردیپ سنگھ نجر کے قتل میں ملوث ملزم کینیڈا میں کیسے داخل ہوا؟

کینیڈا کے سکھ علیحدگی پسند رہنما ہردیپ سنگھ نجر کے قتل کیس میں ملوث ملزم کرن برار کے ’اسٹڈی پرمٹ‘ پر کینیڈا میں داخلے کا انکشاف ہوا ہے۔

غیر ملکی میڈیا رپورٹس کے مطابق سوشل میڈیا پوسٹ کے ذریعے انکشاف ہوا ہے کہ 22 سالہ بھارتی نوجوان علیحدگی پسند سکھ رہنما ہردیپ سنگھ نجرکے قتل سے3 برس قبل کینیڈا میں اسٹڈی پرمٹ پر داخل ہوا تھا۔سکھ رہنما کے قتل میں ملوث بھارتی نوجوان کی 2019 میں کی گئی ایک سوشل میڈیا پوسٹ کے مطابق نوجوان نے بھارتی ریاست پنجاب کے شہر بھٹنڈا میں ایتھک ورکس امیگریشن سروسز کے ذریعے اسٹوڈنٹ ویزا کے لیے درخواست جمع کروائی تھی۔میڈیا رپورٹس کے مطابق سوشل میڈیا پر پوسٹ کی گئی ویڈیو پنجابی زبان میں تھی جس کا ترجمہ کیا گیا ہےجس میں نوجوان کا کہنا ہے کہ اسے مختصر وقت میں اسٹوڈنٹ ویزا موصول ہو گیا۔اس ویڈیو کو ایتھک ورکس امیگریشن سروسز نے انہیں مبارک باد پیش کرتے ہوئے اپنے فیس بُک پر شیئر کیا تھا۔غیر ملکی میڈیا رپورٹس کے مطابق مبینہ طور پر بھارتی نوجوان کرن برار کے زیر ملکیت ایک اور فیس بُک پیج بھی ہے، جس سے معلوم ہوا ہے کہ کرن برار نے 30 اپریل 2020 کو کینیڈا کے شہر کیلگری میں واقع بو ویلی کالج میں اپنی تعلیم کا آغاز کیا تھا مگر 4 مئی 2020 کو وہ کیلگری سے ایڈمنٹن منتقل ہوگیا تھا۔تاہم اس حوالے سے امیگریشن کے وزیر مارک ملر نے خاموشی اختیار کی ہوئی ہے اور یہ بتانے سے گریز کر رہے ہیں کہ مشتبہ افراد کینیڈا میں کیسے داخل ہوئے۔واضح رہے کہ کچھ روز قبل کینیڈا پولیس نے ہردیپ سنگھ نجر کے قتل میں 3 بھارتی افراد کو گرفتار کیا تھا۔کینیڈین پولیس کے مطابق 22 سالہ کرن برار، 22 سالہ کمل پریت سنگھ اور 28 سالہ کرن پریت سنگھ کئی سالوں سے صوبہ البرٹا میں رہ رہے تھے۔ہردیپ سنگھ نجر کو گزشتہ سال جون میں گرونانک گوردوارے کے دروازے پر قتل کر دیا گیا تھا۔

About the author /


Related Articles

Post your comments

Your email address will not be published. Required fields are marked *

Newsletter