خانہ کعبہ کا دروازہ، حجر اسود کا خول اور خانہ کعبہ کا پرنالہ ڈیزائن اور تنصیب کرنے کی سعادت حاصل کرنے والے پاکستانی محمد عاشق حسین کے انتقال پر انکے دوست سمیت مختلف شعبہ ہائے زندگی سے تعلق رکھنے والی شخصیات نے انہیں زبردست خراج عقیدت پیش کیا ہے۔ واضح رہے کہ محمد عاشق جدہ میں انتقال کرگئے، ایک ہفتے قبل ان کے دل کا بائی پاس آپریشن کیا گیا تھا جس کے بعد سے وہ کومہ میں چلے گئے تھے اور ایک ہفتہ بعد آج بروز جمعرات ان کی وفات ہوگئی۔عاشق حسین کی وفات پر دنیا بھر میں ان کے چاہنے والوں نے اظہار تعزیت کیا ہے، جبکہ انکی وفات پر گہرے رنج و غم کا اظہار کرتے ہوئے ان کے قریبی دوست چوہدری شفقت نے کہا کہ وہ آج ایک عظیم دوست اور سچے عاشق رسولﷺ سے محروم ہو گئے ہیں۔چوہدری شفقت نے کہا کہ محمد عاشق سے ان کی 30 سالہ رفاقت رہی ہے وہ ہر انسان کے مشکل وقت میں کام آنے والی شخصیت تھے ان کا خلا کبھی پُر نہ ہوسکے گا۔
چوہدری اکرم نے کہا کہ محمد عاشق ایک عظیم انسان تھے وہ ایک سچے عاشق رسولﷺ تھے اور جو سعادت اللّٰہ تعالیٰ نے انہیں بخشی وہ کم ہی انسانوں کے نصیب میں آتی ہے۔محمد عاشق کی وفات پر جدہ میں پاکستانی قونصل جنرل خالد مجید نے اظہار تعزیت کرتے ہوئے کہا ہے کہ محمد عاشق سعودی عرب میں پاکستان کا اثاثہ تھے ان کی وفات سے پیدا ہونے والا خلا مشکل سے پُر ہوسکے گا۔
سینئر صحافی اور ایک دن جیو کے ساتھ کے میزبان سہیل وڑائچ نے محمد عاشق کی وفات پر افسوس کا اظہار کرتے ہوئے کہا کہ محمد عاشق ایک نیک دل اور محبت کرنے والے انسان تھے انکی دین کے لیے خدمات قابل رشک ہیں، ہماری خوش قسمتی رہی کہ گزشتہ دنوں جدہ میں ایک پروگرام کی ریکارڈنگ کے دوران محمد عاشق کے ساتھ کئی یادگار ملاقاتیں رہیں اور اگر زندگی موقع دیتی تو وہ ضرور محمد عاشق کے ساتھ بھی ایک دن جیو کے ساتھ پروگرام ریکارڈ کرتے۔واضح رہے گزشتہ دنوں محمد عاشق کے حوالے سے روزنامہ جنگ میں خانہ کعبہ کا دروازہ ڈیزائن اور تنصیب کی سعادت کے حوالے سے شائع ہونے والی خبر اور کالم کے سبب پوری دنیا میں محمد عاشق کی شہرت پھیل چکی تھی اور لوگ ان کو ملنے والی سعادت اور اعزاز پر بہت خوش تھے۔محمد عاشق بھی خود کو حاصل ہونے والی سعادت پر اللّٰہ تعالیٰ کے شکر گزار تھے، تاہم زندگی نے انہیں مہلت نہ دی کہ اپنے چاہنے والوں سے مل سکیں۔دنیا بھر میں اور سعودی عرب میں مقیم پاکستانیوں نے حکومت پاکستان سے درخواست کی ہے کہ محمد عاشق کی خانہ کعبہ کے حوالے سے خدمات پر انہیں بعد از موت پاکستان کے بڑے سول ایوارڈ سے نوازا جائے۔
Post your comments