class="post-template-default single single-post postid-1718 single-format-standard kp-single-standard elementor-default elementor-kit-7">

قومی اسمبلی اجلاس بلانے کیلئے صدر نے سمری پر دستخط کئے نہ انکار، اجلاس جمعرات کو ہر صورت ہوگا، وفاقی حکومت

صدر مملکت عارف علوی نے قومی اسمبلی کا اجلاس اب تک نہیں بلایا، صدر عارف علوی کو چار دن پہلے وزارتِ پارلیمانی امور نے سمری بھیجی تھی، صدر مملکت نے اجلاس بلانے کی سمری پر اب تک دستخط نہیں کیے۔ذرائع کا دعویٰ ہے کہ صدر مملکت کا مؤقف ہے کہ ایوان ابھی مکمل نہیں،کچھ مخصوص نشستوں کا فیصلہ ہونا باقی ہے۔عارف علوی نے تاحال سمری منظوریا مسترد نہیں کی صرف زبانی مؤقف سامنے آیا ہے۔نگران وفاقی حکومت کا مؤقف ہے کہ آرٹیکل91کی دفعہ 2 کے تحت 21 دن تک اجلاس بلانا لازمی ہے، صدراجلاس نہیں بھی بلاتے تو 29 فروری کو قومی اسمبلی کا اجلاس ہر صورت ہوجائیگا اور 29 فروری کو ہونے والا اجلاس آئین کے عین مطابق ہوگا۔ سابق وزیر خزانہ اسحق ڈار کا کہنا ہے کہ صدر مملکت نے سمری پر اجلاس نہ بلایا تو 29 فروری کوا سپیکر آئینی طورپر خود اجلاس بلا سکتا ہے، ن لیگ کے عطا تارڑ نے کہا ایوان صدر سازشوں کا گڑھ بنا ہوا ہے، پیپلزپارٹی کے سید علی حیدر گیلانی نے کہا ایوان صدر جمہوریت کش اقدامات کیلئے استعمال ہورہا، ن لیگ کے سینیٹر عرفان صدیقی نے کہا عارف علوی کادورپہلے ہی افسوسناک غیرجمہوری وارداتوں سےبھرا پڑا ہے، جبکہ سابق سیکرٹری الیکشن کمیشن آف پاکستان کنور دلشاد کا کہنا ہے کہ اسپیکر قومی اسمبلی راجا پرویز اشرف کے پاس اجلاس بلانے کا اختیار نہیں ہے۔ تفصیلات کے مطابق مسلم لیگ (ن) کے سینئر رہنما سابق وفاقی وزیر خزانہ سنیٹر اسحاق ڈار نے کہا ہے کہ آئین میں بڑا واضح ہے کہ اگر اجلاس نہیں بلایا جاتا تو 21ویں روز اسپیکر کو اجلاس بلانے کا اختیار ہے، آئین کی 21دن کی مہلت کے حساب سے 29فروری آخری تاریخ بنتی ہے، صوبوں میں بھی اگر گورنر اجلاس نہیں بلاتا تو وہاں بھی یہی اصول لاگو ہوگا۔پنجاب اسمبلی میں مریم نواز کے وزیر اعلیٰ پنجاب کیلئے کاغذات نامزدگی جمع کروانے کے بعد میڈیا سے گفتگو کرتے ہوئے اسحاق ڈار نے کہا کہ معیشت کیسے درست ہوگی ایسے فلور پر یہ نہیں ڈسکس کر سکتا۔ نومنتخب رکن قومی اسمبلی عطا تارڑ نے کہا ہے کہ اس وقت ایوانِ صدر سازشوں کا گڑھ بنا ہوا ہے، صدر مملکت اپنے عہدے سے انصاف نہیں کر سکے۔پارٹی سیکرٹریٹ میں پریس کانفرنس کرتے ہوئے لیگی رہنما عطا تارڑ نے کہا کہ صدر علوی تحریک انصاف کے عہدے داروں سے خفیہ ملاقاتیں کر رہے ہیں، عارف علوی قومی اسمبلی کا اجلاس نہیں بلا رہے،قومی اسمبلی اجلاس کی سمری صدر مملکت کو بھیجی گئی لیکن صدر اپنی آئینی ذمہ داری نبھانے سے گریزاں ہیں۔انہوں نے کہا کہ صدر مملکت پاکستان میں جمہوریت کو نقصان پہنچانے کیلئے تحریک انصاف کے کارکن بنے ہوئے ہیں، قومی اسمبلی کے ارکان کے نوٹیفکیشن ہوچکے ہیں، صدر مملکت اجلاس بلائیں، اگر انہوں نے اجلاس نہ بھی بلایا تو اسپیکر قومی اسمبلی کو اجلاس بلانے کا اختیار حاصل ہے، قومی اسمبلی کا اجلاس 29 فروری کو ہی ہوگا۔عطا تارڑ کا کہنا تھا کہ ایک قیدی جس نے اربوں روپے کی کرپشن کی ہے اور اس الزام میں وہ جیل میں قید ہے آئی ایم ایف کو خط لکھنے جا رہا ہے،یہ قیدی کس حیثیت سے آئی ایم ایف کو خط لکھ رہا ہے؟ کیا یہ قیدی آئی ایم ایف کو اپنی کرپشن کے بارے میں بھی لکھے گا؟انہوں نے مزید کہا کہ ہم تو میثاقِ جمہوریت کی طرف جا رہے ہیں لیکن صدر مملکت جمہوریت کو پٹری سے ہی اتارنے پر تُلے ہوئے ہیں، صدر مملکت کا جب جی چاہتا ہے کہتے ہیں میں نے جیل میں بانی پی ٹی آئی سے ملاقات کرنی ہے، جب جی چاہتا ہے ریاست مخالف بیانیے کو پروان چڑھاتے ہیں ،مسلم لیگ( ن) کے سینیٹر عرفان صدیقی نے کہا کہ قومی اسمبلی کا اجلاس تو ہو ہی جانا ہے، صدر علوی گھرجاتے جاتےاپنی پوشاک پرسیاہ داغوں سے پاک تھوڑی سی جگہ تورہنے دیں۔ پنجاب اسمبلی میں پیپلز پارٹی کے پارلیمانی لیڈر سید علی حیدر گیلانی نے کہا ہے کہ قومی اسمبلی کا اجلاس کسی کی ذاتی انا اور ضد کی بھینٹ نہیں چڑھنا چاہیے،ایوان صدر کو ایک مرتبہ پھر جمہوریت کش اقدامات کیلئے استعمال کیا جا رہا ہے۔ اپنے ایک بیان میں انہوں نے کہا کہ صدر وزیر اعظم کی ایڈوائس پر عمل درآمد کے پابند ہیں،آئین کا آرٹیکل 91 انہیں مقررہ وقت کے اندر قومی اسمبلی کا اجلاس بلانے کا پابند کرتا ہے۔ انہوں نے مزید کہا کہ صدر علوی اپنی مدت ختم ہونے کے باوجود ایوان صدر میں براجمان ہیں،قومی اسمبلی کا اجلاس بلانے میں لیت و لعل سے کام لینے والے کسی اور کے ایجنڈے پر گامزن ہیں،عارف علوی کے کمنٹس ان کی جانبداری ظاہر کرتے ہیں، وہ ایوان صدر کے تقدس کا خیال رکھیں۔علاوہ ازیں سابق سیکرٹری الیکشن کمیشن آف پاکستان اور مشیر قانون برائے وزیر اعلی پنجاب کنور دلشاد نے ایک انٹرویو میں کہا ہے کہ اسپیکر قومی اسمبلی کے پاس اجلاس بلانے کا اختیار نہیں، اس وقت عبوری اسپیکر عہدے پر فائز ہیں، وہ کس کے کہنے پر اجلاس بلائینگے۔انہوں نے کہا کہ اس وقت اجلاس بلانے کیلئے ریکویزیشن بھی جمع نہیں ہو سکتی۔

About the author /


Related Articles

Post your comments

Your email address will not be published. Required fields are marked *

Newsletter