class="post-template-default single single-post postid-2085 single-format-standard kp-single-standard elementor-default elementor-kit-7">

بھارت میں متنازع شہریت ترمیمی ایکٹ کا نفاذ: امریکا و اقوام متحدہ کے تحفظات

بھارت میں مودی حکومت کی جانب سے متنازع شہریت ترمیمی ایکٹ کے نفاذ پر امریکا اور اقوام متحدہ نے مذہبی بنیادوں پر بھارتی شہریت قانون پر تحفظات کا اظہار کیا ہے۔ خبر ایجنسی کے مطابق اقوام متحدہ کے انسانی حقوق کمیشن نے کہا کہ بھارت کاشہریت ترمیمی ایکٹ بنیادی طور پر امتیازی ایکٹ ہے۔ اقوام متحدہ کے انسانی حقوق کمیشن کے مطابق شہریت ترمیمی ایکٹ بھارت کی بین الاقوامی انسانی حقوق ذمہ داریوں کےخلاف ہے۔ انسانی حقوق کمیشن نے کہا کہ قانون کے نفاذ کا بین الاقوامی انسانی حقوق کے مطابق ہونے کا جائزہ لے رہے ہیں۔ دوسری جانب امریکی محکمہ خارجہ کے مطابق بھارتی شہریت ترمیمی ایکٹ نفاذ کے اعلان پر فکرمند ہیں۔ امریکی محکمہ خارجہ نے مزید کہا کہ شہریت ایکٹ پر کیسے عملدرآمد ہوتا ہے اس بات کا جائزہ لے رہے ہیں۔ امریکی محکمہ خارجہ کے مطابق مذہبی آزادی، اقلیتوں سے مساوی سلوک اور بنیادی جمہوری اصولوں کا احترام کرتے ہیں۔ خبر ایجنسی کے مطابق مسلمان گروپوں، انسانی حقوق تنظیموں اور سول سوسائٹی نے قانون کو مسلم دشمن قرار دیا ہے۔ مودی حکومت نے ایک روز پہلے شہریت کے متنازع قانون کے نفاذ کا اعلان کیا ہے۔ قانون کے تحت بھارت کے پڑوسی ممالک سے آنیوالے غیرمسلموں کو بھارت کی شہریت دی جائیگی۔

About the author /


Related Articles

Post your comments

Your email address will not be published. Required fields are marked *

Newsletter