class="post-template-default single single-post postid-2894 single-format-standard kp-single-standard elementor-default elementor-kit-7">

ایران کا اسرائیل پر حملہ، ایرانی ڈرون گرائیں گے، اردن، حدود کھولنے والا نشانہ بنے گا، تہران

 ایران نے اسرائیل پر پہلی بار براہ راست ڈرون اور کروز میزائلوں سے حملہ کردیا، ایرانی پاسداران انقلاب نے حملے کی تصدیق کرتے ہوئے کہا ہے کہ انہوں نے اسرائیل میں مخصوص اہداف پر درجنوں کروز میزائل اور ڈرون فائر کئے ،ان کے مطابق انہوں نے اسرائیل پر بیلسٹک میزائل بھی داغے ہیں ، امریکا اور اسرائیل نے بھی ایرانی حملوں کی تصدیق کردی ہے ،اسرائیل میں خوف وہراس پھیل گیا ہے،تعلیمی ادارے پہلے ہی بند کرکے ہنگامی حالت نافذ کردی گئی تھی، اردن نے اپنی فضائیہ کو الرٹ کردیا ہے اور وہ اپنی فضائی حدود میں داخل ہونے والے کسی بھی ایرانی طیارے یا ڈرون کو مار گرائیں گے، ایران نے پڑوسی ممالک کو متنبہ کیا ہے کہ جو بھی ایرانی ڈرون کو مار گرانے کیلئے اپنی فضائی حدود کھولے گا وہ بھی نشانہ بنے گا، اسرائیلی وزیر جنگ یاوا گیلنٹ کا کہنا ہے کہ ایران کی طرف سے 100ڈرون داغے گئے ،اسرائیلی میڈیا کے مطابق کئی ڈرون اسرائیلی حدود تک پہنچ گئے جبکہ اسرائیلی فوج نے دعویٰ کیا ہے کہ انہوں نے متعدد ایرانی ڈرون کو شام اور اردن کی فضائی حدود میں مارا گرایا ، برطانوی نیوز ایجنسی کا کہنا ہے کہ عراق کے صوبے سلیمانیہ کے اوپر سے کئی ڈرون طیاروں کو پرواز کرتے ہوئے دیکھا گیا ہے ، اردن ، عراق، اسرائیل ، ایران ، لبنان اور کویت نے اپنی اپنی فضائی حدود کوبند کردیا ہے ، شام نے بھی اپنی فضائیہ کو الرٹ کرتے ہوئے روسی ساختہ دفاعی میزائل نظام فعال کردیا ہے ، اسرائیلی فوج کا کہنا ہے کہ انہوں نے جنوبی لبنان پر بمباری کی ہے ، امریکا اور برطانیہ نے ایرانی حملے کی شدید مذمت کی ہے ،امریکی صدر جوبائیڈن اپنا نجی دورہ مختصر کرکے واشنگٹن پہنچ گئے ہیں ،بائیڈن وائٹ ہاوس میں اپنے قومی سلامتی کے مشیروں کیساتھ ملاقات کریں گے ، بائیڈن معاملے پر امریکی قوم سے خطاب بھی کریں گے، اسرائیلی میڈیا کا کہنا ہے کہ یمن سے حوثیوں نے بھی اسرائیل پر ڈرون حملے کئے ہیں جبکہ لبنان حزب اللہ کی جانب سے بھی راکٹ حملے ہوئے، اسرائیلی ذرائع نے دعویٰ کیا ہے کہ اسرائیل پر ڈرون اور میزائل حملے عراقی حدود سے کئے گئے ہیں، ایرانی حملوں کے بعد غزہ سے اسرائیلی لڑاکا طیاروں کا انخلا شروع ہوگیا ہے ۔ قبل ازیں ایرانی فورسز نے آبنائے ہرمز سے اسرائیلی کمپنی کے جہاز کو قبضے میں لے لیا ۔ اسرائیلی طیاروں نے جنوبی لبنان پر بمباری کی ہے ، امریکا نے خطے میں اپنے دو بحری جنگی جہازوں (ڈیسٹرائر) کو خطے میں نئے مقامات پر تعینات کردیا ہے۔ ایرانی میڈیا کے مطابق ایران کی طرف سے 50 سے زائد ڈرون داغے گئے ہیں ، ا مریکا نے بھی تصدیق کرتے ہوئے بتایا ہے کہ ایران نے اسرائیل پر فضائی حملے شروع کردیئے ہیں جو کئی گھنٹوں تک جاری رہیں گے، اسرائیلی وزیراعظم نیتن یاہو کا کہنا ہے کہ ایران نے کروز میزائل بھی داغے ہیں،اسرائیل پوری طرح سے تیار ہے، ایران کو جواب دیں گے ، ایرانی حملے کے بعد متعدد فضائی کمپنیوں نے اسرائیلی حدود کے اطراف میں پروازیں معطل کردی ہیں ، ایرانی پاسداران انقلاب نے اسرائیلی کمپنی کے جہاز کو آبنائے ہرمز سے قبضے میں لے لیا ہے ،اٹالین سوئس شپنگ گروپ ایم ایس سی نے کہا ہے کہ جہاز پر عملے کے 25 افراد موجود ہیں جن میں 17بھارتی شہری بھی شامل ہیں ،جہاز ایران کے علاقائی پانیوں میں منتقل کیا جا رہا ہے، میڈیا رپورٹ کے مطابق پرتگالی جہاز کا تعلق اسرائیلی ارب پتی ایال اوفر سے ہے جو متحدہ عرب امارات کی بندر گاہ سے روانہ ہوکر بھارت کی جانب جارہا تھا۔اسرائیل کے وزیر خارجہ اسرائیل کاٹز نے کہا کہ تہران بحری قزاقی کر رہا ہے اور اس پر پابندی لگنی چاہیے، امریکا نے کہا ہے کہ واقعہ بحری قزاقی ہے ، امریکی قومی سلامتی کے ترجمان ایڈرین واٹسن نے کہا ہے کہ اسرائیلی جہاز کو فوری طور پر رہا کیا جائے۔ امریکی فوج مشرق وسطیٰ میں مزید فوجی اثاثے منتقل کر رہی ہے ۔ ایران کی نیم سرکاری ایجنسی ارنا نے بتایا ہے کہ ایرانی پاسداران انقلاب کی بحریہ کے خصوصی دستوں کا ایک ہیلی کاپٹر پرتگالی پرچم والے جہاز پر اتر گیا اور اسے قبضے میں لے لیا۔اسرائیلی وزیر خارجہ کاٹز نے کہا کہ آیت اللہ خمینی کی حکومت ایک مجرمانہ حکومت ہے ،جو حماس کے جرائم کی حمایت کرتی ہے اور اب بین الاقوامی قانون کی خلاف ورزی کرتے ہوئے بحری قزاقوں کی کارروائی کر رہی ہے۔میں یورپی یونین اور آزاد دنیا سے مطالبہ کرتا ہوں کہ وہ فوری طور پر ایرانی پاسداران انقلاب کو دہشت گرد تنظیم قرار دے اور ایران پر فوری پابندیاں لگائیں۔زوڈیاک میری ٹائم نامی ضبط شدہ جہاز بطور فنانسرزوڈیاک سے منسلک گورٹل شپنگ انکارپوریٹڈ کے پاس ہےاور اسےطویل المدتی بنیاد پرایم ایس سی کو لیز پر دیا گیا ہے۔ایم ایس سی جہاز کا منیجر اور کمرشل آپریٹر ہے،اورجہاز کی تمام سرگرمیوں بشمول کارگو آپریشنز اور دیکھ بھال کے لیے ذمہ دار ہے،بحری جہاز کا ٹائٹل گورٹل شپنگ انکارپوریٹڈ کے پاس بطور فنانسر ہے،گورٹل شپنگ انکارپوریٹڈ زوڈیاک میری ٹائم سے منسلک ہے،جوجزوی طور پر اسرائیلی تاجر ایال اوفر کی ملکیت ہے۔میری ٹائم سیکورٹی ایجنسیوں نے کہاکہ متحدہ عرب امارات اور ایران کے درمیان علاقائی فورسز نے ایک بحری جہاز کو قبضے میں لے لیا ہے، خیال رہے کہ ایران نے چند روز قبل متنبہ کیا تھاکہ وہ اس علاقے کو سمندری ٹریفک کے لیے بند کر سکتا ہے۔یو کے میری ٹائم ٹریڈ آپریشنز (یو کے ایم ٹی او) نے کہا کہ جہاز کو فجیرہ کے شمال مشرق میں 50 ناٹیکل میل (92 کلومیٹر) کے فاصلے پر قبضے میں لیا گیا ، یہ علاقہ آبنائے ہرمز کے قریب ہے ،جو خلیج میں داخلی راستہ بناتا ہے۔ برطانوی میری ٹائم سکیورٹی کمپنی ایمبرے نےمزید تفصیلات بتائے بغیر اسی مقام پر بورڈنگ کے واقعے کی اطلاع دی ۔میرین ٹریکنگ سائٹس نے بتایا کہ یہ جہازایک بین الاقوامی شپنگ کمپنی ایم ایس سی ایریز زوڈئیک میری ٹائم ہے،اسرائیلی تاجر ایال اوفر کے پاس جس کی جزوی ملکیت ہے۔ایک امریکی دفاعی اہلکار نے کہا کہ ہمیں یو کے ایم ٹی او کی جانب سے اطلاع دی گئی،ہم صورت حال سے آگاہ ہیں اور ہم اس کی نگرانی کر رہے ہیں۔رواں ہفتے ایران کے اسلامی انقلابی گارڈز کور کے بحریہ کے سربراہ علیرضا تنگسیری نے کہا کہ اگر ضروری سمجھا گیا تو وہ آبنائے ہرمز کو بند کر سکتے ہیں۔انہوں نے کہا کہ ایران، متحدہ عرب امارات میں اسرائیل کی موجودگی کو ایک خطرے کے طور پر دیکھتا ہے، جس کے ساتھ اسرائیل نے 2020 میں امریکا کی ثالثی میں ابراہم معاہدے کے تحت سفارتی تعلقات قائم کیے تھے۔اکتوبر میں غزہ میں اسرائیل کی جارحیت کے آغاز کے بعد سے علاقائی کشیدگی میں اضافہ ہوا ہے، اسرائیل اور اس کے اتحادی امریکہ لبنان، شام، عراق اور یمن میں ایرانی حمایت یافتہ گروہوں کے ساتھ جھڑپیں کر رہے ہیں۔جبکہ ایران نے دھمکی دی ہے کہ یکم اپریل کو شام کے دارالحکومت دمشق میں اس کے قونصل خانے پر مشتبہ اسرائیلی فضائی حملے میں دو سینئر کمانڈروں سمیت پاسداران انقلاب کے سات اہلکار وں کی ہلاکت کا بدلہ لیا جائے گا۔امریکی صدر جو بائیڈن نے جمعے کو کہا کہ وہ توقع کرتے ہیں کہ ایران اسرائیل پر جلد حملہ کرے گاجبکہ تہران کو خبردار کیا کہ وہ آگے نہ بڑھے۔ قبل ازیں ایرانی حملے کے خطرے کے پیش نظر اسرائیل نے فوج الرٹ کردی تھی ،ملک بھر میں تمام اسکول بند کردیئے گئے جبکہ بڑے عوامی اجتماعات پر پابندی عائد کردی گئی تھی ۔

About the author /


Related Articles

Post your comments

Your email address will not be published. Required fields are marked *

Newsletter