معروف پاکستانی سماجی کارکن صارم برنی کو امریکی ادارے کی شکایت پر امریکا سے واپس پاکستان پہنچتے ہی کراچی سے گرفتار کر لیا گیا ہے۔ ایف آئی اے کے حکام کے مطابق صارم برنی پر 25 سے زائد بچوں کو غیر قانونی طریقے سے امریکا بھیجنے کا الزام ہے۔صارم برنی اور ان کے ٹرسٹ نے بچوں کو غیر قانونی طریقے سے امریکا میں مقیم والدین کو اڈاپٹ کروایا۔بچوں کو مختلف اوقات میں کراچی میں صارم برنی ٹرسٹ کے حوالے کیے جانا ظاہر کیا گیا تھا۔ انسداد انسانی اسمگلنگ کے شعبہ کے حکام کا کہنا ہے کہ 17 بچوں کو امریکا اسمگل کرنے کے شواہد سامنے آ چکے ہیں۔ ایف آئی اے کے ذرائع کے مطابق معاملے کی تحقیقات شروع کر دی گئی ہیں۔ صارم برنی کو ایف آئی اے کے ہیومن ٹریفکنگ سرکل صدر منتقل کر دیا گیا ہے جہاں ان کے خلاف مقدمہ درج ہے۔
عدالت نے صارم برنی کو دو روزہ جسمانی ریمانڈ پر ایف آئی اے کے حوالے کردیا۔عدالت نے سنگین الزامات کے الزام میں گزشتہ روز گرفتار ہونے والے سماجی کارکن صارم برنی کے جسمانی ریمانڈ کی درخواست پر فیصلہ محفوظ کیا تھا۔صارم برنی کو آج سٹی کورٹ میں پیش کیا گیا، وکیل نے صارم برنی کو رہا کرنے کی درخواست پر دلائل مکمل کیے۔عدالت نے کہا کہ دونوں درخواستوں پر ڈیڑھ بجے کے بعد فیصلہ سنایا جائے گا۔صارم برنی کے وکیل نے کہا کہ صارم برنی کے خلاف کیس نہیں بنتا، رہا کیا جائے۔تفتیشی افسر نے کہا کہ ہمیں صارم برنی کا بیان ریکارڈ کرنا ہے، ریمانڈ دیا جائے، شریک ملزمان کے حوالے سے بھی معلومات حاصل کرنی ہے، ہمیں کسٹڈی نہیں دی گئی تو شواہد ضائع کیے جانے کا خدشہ ہے۔صارم برنی کے وکلاء نے کہا کہ صارم برنی کی معاشرے کے لیے خدمات نمایاں ہیں، جھوٹے اور بے بنیاد الزامات لگا کر ان کو گرفتارکیا گیا، ان کو سماجی خدمات پر ایوارڈز مل چکے ہیں، غلط کام کا تصور نہیں کر سکتے۔واضح رہے کہ وفاقی تحقیقاتی ایجنسی (ایف آئی اے) نے صارم برنی کو گزشتہ روز کراچی ایئر پورٹ سے گرفتار کیا تھا۔ایف آئی اے کے مطابق صارم برنی پر فراڈ، جعلی دستاویزات اور انسانی اسمگلنگ کے الزامات ہیں۔حکام کے مطابق صارم برنی پر 25 سے زائد بچوں کو غیر قانونی طریقے سے امریکا بھیجنے کا الزام ہے۔صارم برنی اور ان کے ٹرسٹ نے بچوں کو غیر قانونی طریقے سے امریکا میں مقیم والدین کو اڈاپٹ کروایا، بچوں کو مختلف اوقات میں کراچی میں صارم برنی ٹرسٹ کے حوالے کیے جانا ظاہر کیا گیا تھا۔
Post your comments