دنیا کے امیر ترین افراد میں سے ایک وارن بفے نے حال ہی میں مصنوعی ذہانت کے ممکنہ اثرات پر اپنے خیالات کا اظہار کرتے ہوئے دنیا کو خبردار کیا ہے کہ آرٹیفیشل انٹیلی جنس کی وجہ سے دنیا کو اُتنا ہی خطرہ لاحق ہے جتنا کہ جوہری ہتھیاروں سے۔ برکشائر ہیتھ وے کی سالانہ شیئر ہولڈر میٹنگ کے دوران انہوں نے آرٹیفیشل انٹیلی جنس کا حوالہ دیتے ہوئے ایک ذاتی تجربہ شیئر کرتے ہوئے اس ٹیکنالوجی کی دھوکہ دہی کی صلاحیت پر تشویش کا اظہار کیا۔ انہوں نے کہا کہ حال ہی میں انہوں نے اپنی ایک ایسی ویڈیو دیکھی جو انہوں نے کبھی ریکارڈ نہیں کرائی۔ انہوں نے کہا کہ جب ہم نے یہ ویڈیو دیکھی تو اس میں اس قدر پراعتماد انداز سے ایڈیٹنگ کی گئی تھی کہ خاندان کے لوگ بھی فرق سمجھ نہ پائے کہ یہ ویڈیو اصلی ہے کہ نقلی۔ انہوں نے کہا کہ یہ ویڈیو دیکھ کر میں پریشان ہوگیا۔ انہوں نے کہا کہ ویڈیو میں ہو بہو مجھے ہی دکھایا گیا تھا، میرے جیسے کپڑے، میرے جیسا انداز، میری ہی آواز، اور میں ایک ایسا پیغام دے رہا ہوں جو میں کبھی دے ہی نہیں سکتا۔ انہوں نے اعتراف کیا کہ آرٹیفیشل انٹیلی جنس کے فائدے ہیں تو یہ نقصان بھی پہنچا سکتی ہے، اور صرف وقت ہی بتا سکتا ہے کہ اس ٹیکنالوجی کی وجہ سے معاشرہ کس قدر تبدیل ہو سکتا ہے۔ انہوں نے کہا کہ مجھے مصنوعی ذہانت کے متعلق کچھ علم نہیں لیکن یہ ایک حقیقت ہے جس سے میں انکار نہیں کرتا، گزشتہ سال میں نے کہا تھا کہ جس وقت ہم جوہری ہتھیار بنایا تھا اس وقت ہم نے بوتل سے جن کو آزاد کر دیا تھا، اب اس بوتل سے نکالے گئے جن کی وجہ سے دنیا کو درپیش خطرات کو ہی دیکھ لیں، میں تو اس کے خیال سے خوفزدہ ہو جاتا ہوں، ہم نہیں جانتے کہ اس جن کو دوبارہ بوتل میں کیسے قید کیا جائے۔ آرٹیفیشل انٹیلی جنس بھی کم و بیش ایسا ہی ایک جن ہے۔ یہ بوتل سے ابھی آدھا باہر آیا ہے، کسی نہ کسی دن کوئی شخص اس آدھے جن کو بھی باہر نکال دے گا، اور پھر ہم خواہش کرتے ہی نظر آئیں گے کہ کاش یہ باہر نہ آتا، یا پھر یہ بھی ہو سکتا ہے کہ اس جن کی وجہ سے کچھ اچھی چیزیں ہوں، یقیناً، میں وہ شخص نہیں کہ اس کا تجزیہ اس وقت کروں۔ جب اُن سے سوال کیا گیا کہ مصنوعی ذہانت کی وجہ سے ان کی کمپنی (برکشائر) کس طرح متاثر ہو سکتی ہے تو وارن بفے نے کہا کہ ہماری کمپنی میں ذہین لوگ ہیں، یہ معلوم کرنا اُن کا کام ہے، اگر یہ ٹیکنالوجی معاشرے کی فلاح کیلئے استعمال ہوئی تو زبردست فائدے پہنچائے گی.لیکن اس بات کو یقینی بناکیسے بنایا جائے یہ ہمیں نہیں معلوم، جب دوسری جنگ عظیم میں ایٹم بم کا استعمال ہوا تو اس کے بعد لوگ خواہشات ہی کرتے رہ گئے کہ کاش یہ چیز ایجاد نہ ہوئی ہوتی۔
مصنوعی ذہانت کا استعمال ایٹم بم کی طرح خطرناک، وارن بفے

Related Articles
-
-
ابوظبی: امریکی سینٹرل کمانڈ کے اے-10 تھنڈر بولٹ طیارے مشرق وسطیٰ کی فضائی نگرانی پر مامور
-
Alberta man killed after crane collapses at Saskatoon construction site
-
Every generation faces the same question: How will we lead?
-
کینسر میں مبتلا شاہ چارلس نے شاہی خاندان کے ایک اہم رکن کو اپنے فرائض سونپ دیے

Weekly E Paper

Article
Every generation faces the same question: How will we lead?
Posted in: Article, NewsAsalamu alaikum / Peace be upon you Every generation faces the same question: How will we lead? This is a question that comes to mind especially on a day like today – as we reflect upon the question of sacrifice and leadership, exemplified throughout our history from the Prophet Musa (upon whom be peace) to Imam […]
Read More-
-
ایک عورت اور وکیل کی گاڑیاں آپس میں ٹکرا گئیں
Posted in: Article, News -
-
sports
خاتون سے زیادتی کا کیس: بھارتی کرکٹر یش دیال کیخلاف ایف آر درج
Posted in: News, Sportsخاتون سے زیادتی کے کیس میں بھارتی کرکٹر یش دیال کے خلاف ایف آر درج کرلی گئی۔ بھارتی میڈیا کے مطابق رائل چیلنجرز بنگلور (آر سی بی) کے فاسٹ بولر یش دیال کے خلاف ایک خاتون سے زیادتی کا کیس رجسٹرڈ کیا گیا ہے۔ایک خاتون نے فاسٹ بولر یش دیال پر جنسی استحصال کا الزام […]
Read More
Post your comments