بھارتی وزیر اعظم نریندر مودی کے مسلم دشمنی پر مبنی بیانات پر خصوصی بات چیت کرتے ہوئے سینئر صحافی و تجزیہ کار حامد میر کا کہنا تھا کہ مودی نے پاکستان مخالف اور اب مسلم مخالف کارڈ کھیلنا شروع کردیا .
بھارت میں انتخابات کے پہلے مرحلے میں جنوبی بھارتی ریاستیں کرناٹک اور تلنگانہ سے مودی کو بہت زیادہ سیٹیں نہیں ملیں،ان کا خیال تھا انہیں 130میں سے 100کے قریب سیٹیں ملیں گی لیکن انہیں بمشکل صرف 30نشستیں ملی ہیں،یہ علاقے معاشی لحاظ سے کافی بہتر ہیں اور بھارتی معیشت میں کافی حصہ ڈالتے ہیں اس لیے مودی نے نعرہ لگایا تھا کہ اس بار 400 پار یعنی وہ 400 سے زیادہ سیٹیں لیں گے لیکن اب انہیں لگ رہا ہے کہ وہ بمشکل 350سیٹیں لے سکیں گے ،اس لیے پہلے انہوں نے پاکستان مخالف اور اب مسلم مخالف کارڈ کھیلنا شروع کردیا ہے ۔
حامد میر کا کہنا تھا کہ راجھستان کی ہندو بیلٹ میں انہوں نے مسلمانوں کو گھس بیٹھیا قرار دیا ہے ،مودی نے وہاں تقریر میں دو تین باتیں کی ہیں ،ایک بات انہوں نے یہ کی ہے کہ کانگریس نے اپنے انتخابی منشور میں کہا ہے کہ ہم مسلمانوں کو خصوصی الاؤنس دیا کریں گے لیکن یہ بات غلط ہے کیونکہ کانگریس کے منشور میں ایسی کوئی بات نہیں۔مودی نے یہی بات سابق وزیر اعظم منموہن سنگھ سے منسوب کی ہے اور یہ بات بھی غلط ہے۔
Post your comments