یوکرین کے صدر ولادیمیر زیلنسکی نے کہا ہے کہ وہ جنگ کے خاتمے کے لیے امریکی صدر ٹرمپ کے اقدامات کی حمایت کریں گے۔
بین الاقوامی میڈیا کے مطابق صدر ولادیمیر زیلنسکی نے کہا ہے کہ ڈونلڈ ٹرمپ جنگ کے خاتمے کے لیے اپنا وعدہ نبھانے کی صلاحیت رکھتے ہیں اور ہم اس معاملے پر اُن کے ساتھ ہیں۔انہوں نے کہا کہ بس شرط یہ ہے کہ جنگ بندی کے حوالے سے ہونے والے مذاکرات میں کیف کو بھی شامل کیا جائے۔یوکرین کے صدر نے کہا ہے اگر چہ ہم آج نہیں کہہ سکتے کہ جنگ بندی ڈیل کی ممکنہ شرائط کیا ہوں گی، کیوں کہ روس جنگ ختم کرنے میں دلچسپی نہیں رکھتا۔ولادیمیر زیلنسکی نے مزید کہا کہ ٹرمپ نے اپنی انتخابی مُہم میں یہ دعویٰ کیا تھا کہ وہ 24 گھنٹوں میں یوکرین میں جاری جنگ ختم کرا سکتے ہیں، جبکہ ان کے معاونین نے اس حوالے سے کہا ہے کہ اس قسم کی قرارداد لانے میں کئی مہینے لگ سکتے ہیں۔انہوں نے یہ بھی کہا ہم جنگ بندی کی ممکنہ شرائط کے حوالے سے ابھی کچھ نہیں کہہ سکتے، لیکن ہم یہ جانتے ہیں کہ ٹرمپ جنگ کے خاتمے کے لیے سنجیدہ ہیں۔
امریکی صدر ڈونلڈ ٹرمپ نے امیگریشن سے متعلق ایگزیکٹو آرڈر کو نہ ماننے پر کولمبیا پر نئی معاشی اور سفری پابندیاں عائد کردیں۔
سماجی رابطے کی ویب سائٹ ایکس پر اپنے بیان میں ڈونلڈ ٹرمپ نے لکھا کہ کولمبیا پر ٹیرف اور ویزا پابندیوں کا حکم دے دیا ہے۔انہوں نے کہا کہ کولمبیا کو امریکا میں آنے والی تمام اشیاء پر 25 فیصد ٹیرف دینا ہوگا، جسے پھر ایک ہفتے میں 50 فیصد تک بڑھا دیا جائے گا۔ڈونلڈ ٹرمپ نے کہا کہ ان کی انتظامیہ کولمبیا کے سرکاری اہلکاروں کے ساتھ ساتھ صدر کے اہل خانہ اور معاونین پر ’سفری اور ویزہ پابندیاں‘ عائد کرے گی۔ڈونلڈ ٹرمپ نے مزید لکھا کہ کولمبین صدر پیٹرو کے اس اقدام نے امریکا کی قومی سلامتی اور عوامی تحفظ کو خطرے میں ڈال دیا ہے۔اس سے قبل گستاو پیٹرو کا کہنا تھا کہ وہ امریکا کی جانب سے ملک بدر کیے جانے والے تارکین وطن کو لے جانے والی پروازوں کو اس وقت تک روکے گا جب تک تارکین وطن کو باوقار طریقے سے نہیں بھیجا جاتا۔اپنے بیان میں پیٹرو نے کہا تھا کہ غیرقانونی تارکین وطن مجرم نہیں ہیں، ان سے انسانیت والا ساتھ سلوک کیا جانا چاہیے جس کا ایک انسان حقدار ہے۔
Post your comments