class="post-template-default single single-post postid-11180 single-format-standard kp-single-standard elementor-default elementor-kit-7">

ٹرمپ کا امریکی مسلمانوں کے بغیر افطار ڈنر متنازع بن گیا، وائٹ ہاؤس کے باہر مظاہرہ

وائٹ ہاؤس میں ڈونلڈ ٹرمپ کے دوسری بار امریکی صدر منتخب ہونے کے بعد پہلا افطار ڈنر متنازع بن گیا۔

وائٹ ہاؤس کی جانب سے منعقدہ افطار ڈنر میں امریکی مسلم کمیونٹی کو مدعو نہیں کیا گیا جس پر امریکی مسلم وائٹ ہاؤس کے باہر جمع ہو گئے، جنہوں نے احتجاجی مظاہرہ کیا اور ریلی بھی نکالی۔امریکی صدر ڈونلڈ ٹرمپ نے وائٹ ہاؤس میں سالانہ افطار ڈنر کا اہتمام کیا، جہاں انہوں نے رمضان المبارک کی اہمیت کو تسلیم کیا اور 2024ء کے انتخابات میں مسلم کمیونٹی کی حمایت پر اظہارِ تشکر کیا۔انہوں نے اس موقع پر تقریب سے خطاب کرتے ہوئے کہا کہ میں ان لاکھوں مسلم امریکیوں کا خاص طور پر شکریہ ادا کرنا چاہتا ہوں جنہوں نے 2024ء کے صدارتی انتخابات میں ریکارڈ تعداد میں ہماری حمایت کی، یہ ناقابلِ یقین تھا، مسلم کمیونٹی نومبر میں ہمارے ساتھ موجود تھی اور جب میں صدر ہوں تو میں آپ کے ساتھ ہوں۔دوسری جانب رپورٹس کے مطابق امریکی مسلم کمونیٹی نے دعویٰ کیا ہے کہ افطار ڈنر میں مدعو کیے گئے مہمانوں کی فہرست میں امریکی مسلمان شامل نہیں تھے۔ان کا کہنا ہے کہ اس بار امریکی مسلم قانون سازوں اور کمیونٹی سے وابستہ رہنماؤں کو مدعو نہیں کیا گیا، اس کے برعکس وائٹ ہاؤس کے افطار ڈنر میں مسلم ممالک کے غیر ملکی مندوبین کو مدعو کیا گیا۔گزشتہ روز منعقد ہونے والے افطار ڈنر کے موقع پر وائٹ ہاؤس کے باہر احتجاجی مظاہرین نے ’ٹرمپ کا افطار نہیں‘ کے بینر اُٹھا رکھے تھے، انہوں نے مسلمانوں کے ساتھ امتیازی سمجھی جانے والی پالیسیوں کے خلاف احتجاج کیا اور مسلم اکثریتی ممالک سے تارکینِ وطن پر پابندی لگانے کی کوششوں اور دیگر متعلقہ مسائل پر اپنے تحفظات کا بھی اظہار کیا۔خیال رہے کہ وائٹ ہاؤس کی جانب سے افطار ڈنر کی میزبانی کی روایت سابق امریکی صدر بل کلنٹن کی انتظامیہ نے رکھی جسے بعد کے صدور نے بھی جاری رکھا، تاہم ٹرمپ نے اپنے سابقہ دورِ اقتدار، 2017ء میں اس تقریب کی میزبانی نہیں کی تھی، جس کی وجہ سے بعض مسلم گروپوں کی جانب سے انہیں تنقید کا نشانہ بنایا گیا۔2018ء میں وائٹ ہاؤس نے افطار ڈنر کا اہتمام کیا تو کئی بڑی امریکی مسلم تنظیموں نے احتجاجاً شرکت نہیں کی اور وائٹ ہاؤس کے سامنے لافائیٹ اسکوائر پر ’ٹرمپ کا افطار نہیں‘ احتجاج ریکارڈ کروایا تھا۔

About the author /


Related Articles

Post your comments

Your email address will not be published. Required fields are marked *

Newsletter