class="wp-singular post-template-default single single-post postid-13294 single-format-standard wp-theme-resolution eio-default kp-single-standard elementor-default elementor-kit-7">

امریکا نے ایران کی 3 ایٹمی تنصیبات پر حملہ کردیا

ایران کے خلاف اسرائیل کی جنگ میں امریکا بھی شامل ہوگیا۔ امریکا نے ایران کی 3 ایٹمی تنصیبات پر حملہ کردیا ہے۔

سماجی رابطے کی ویب سائٹ ’ایکس‘ پر اپنے بیان میں صدر ڈونلڈ ٹرمپ کا کہنا ہے کہ فردو، نطنز اور اصفحان میں نیوکلیئر تنصیبات پر حملہ کیا گیا ہے، فردو ایٹمی تنصیب مکمل طور پر تباہ کردی گئی۔

امریکا نے ایران کی 3 ایٹمی تنصیبات پر حملہ کردیا

امریکی صدر نے کہا کہ یہ حملے کرکے طیارے ایران کی فضائی حدود سے باہر آچکے ہیں۔ تمام طیارے حملے کرکے بحفاظت وطن واپس آرہے ہیں۔صدر ڈونلڈ ٹرمپ نے امریکی بمبار طیاروں کو اہداف پر حملے کی مبارکباد دیتے ہوئے کہا کہ دنیا میں کوئی اور فوج ایسا نہیں کرسکتی تھی، اب امن کا وقت ہے۔ امریکی حکام کے مطابق ایران کی ایٹمی تنصیبات پر بمباری میں امریکا کے بی ٹو بمبار طیاروں نے حصہ لیا۔

امریکی میڈیا کے مطابق فردو اور نطنز ایٹمی تنصیبات پر حملہ ایران کے مقامی وقت کے مطابق رات ڈھائی بجے کیا گیا۔

امریکی میڈیا کے مطابق فردو اور نطنز پر امریکی حملوں کی توقعات تھیں مگر اصفحان زیادہ پیچیدہ اور کم زیرِ بحث ہدف تھا، وہاں لیبارٹریز اس بات پر تحقیق کرتی تھیں کہ یورینیئم کو کس طرح اس درجے پر لایا جائے جہاں وہ ایٹمی ہتھیار بنانے میں استعمال کیا جاسکتا ہے اور 60 فیصد تک افزودہ یورینیئم کو وہاں رکھا جاتا تھا۔میڈیا رپورٹس کے مطابق اس تنصیب کو عالمی معائنہ کار جانتے تھے۔ فردو ایٹمی تنصیب قم شہر کے قریب پہاڑوں میں 260 فٹ نیچے واقع ہے۔امریکی میڈیا کے مطابق اصفحان میں واقع ایٹمی پلانٹ میں 3 ہزار سائنسدان کام کرتے تھے جہاں چین کے تیار کردہ 3 نیوکلیئر ری ایکٹرز موجود ہیں۔امریکی میڈیا کے مطابق اس تنصیب کا تحفظ کرنے کے لیے روسی دفاعی نظام بھی نصب تھا۔

ایران نے امریکی حملوں کی مذمت کے لیے اقوام متحدہ کی سلامتی کونسل کا ہنگامی اجلاس بلانے کی درخواست دے دی۔ 

اقوام متحدہ میں ایرانی مشن نے کہا کہ اقوام متحدہ عالمی امن برقرار رکھنے کے لیے سلامتی کونسل کا ہنگامی اجلاس بلائے۔ ایرانی مشن نے مزید کہا کہ ایران سخت جارحیت کی ان کارروائیوں کی شدید مذمت کرتا ہے۔واضح رہے کہ ایران کے خلاف اسرائیل کی جنگ میں امریکا بھی شامل ہوگیا ہے۔ امریکا نے ایران کی 3 ایٹمی تنصیبات پر حملہ کر دیا ہے۔سماجی رابطے کی ویب سائٹ ’ایکس‘ پر اپنے بیان میں امریکی صدر ڈونلڈ ٹرمپ کا کہنا تھا کہ فردو، نطنز اور اصفحان میں نیوکلیئر تنصیبات پر حملہ کیا گیا ہے، فردو ایٹمی تنصیب مکمل طور پر تباہ کر دی گئی۔

پاسداران انقلاب نے دعویٰ کیا ہے کہ ایران پر حملہ کرنے والے طیارے اس وقت کہاں ہیں پتہ لگا لیا ہے۔

 پاسداران انقلاب کی جانب سے کہا گیا ہے کہ حملہ کر کے واشنگٹن نے اپنے آپ کو فرنٹ لائن میں کھڑا کرلیا ہے۔

اس حوالے سے پاسداران انقلاب کی جانب سے مزید کہا گیا ہے کہ امریکی حکومت نے مشرق وسطیٰ کی ماضی کی جنگوں سے سبق نہیں سیکھا، ایران پر بمباری کے بعد اس کا خمیازہ بھگتنا پڑے گا۔

امریکی ری پبلیکن سینیٹر سین کاسٹن نے کہا ہے کہ کسی امریکی صدر کو ایسے ملک پر حملے کا اختیار نہیں جو فوری خطرہ نہ ہو۔

امریکی میڈیا کے مطابق امریکا میں حکمران جماعت کے سینیٹر سین کاسٹن نے کہا ہے کہ کسی امریکی صدر کو ایسے ملک پر حملے کا اختیار نہیں جو فوری خطرہ نہ ہو۔دوسری جانب امریکی ڈیموکریٹک سینیٹر برنی سینڈر نے کہا ہے کہ امریکی صدر کو کانگریس کی اجازت کے بغیر حملے کا اختیار نہ تھا۔برنی سینڈر نے مزید کہا ہے کہ صدر ڈونلڈ ٹرمپ نے امریکی آئین کی پامالی کی ہے۔سینیٹر الیگزینڈر کورٹس نے کہا کہ صدر ٹرمپ کیخلاف واضح مواخذے کا کیس بنتا ہے۔امریکی خارجہ کمیٹی کے ڈیموکریٹ سینیٹر جین شے ہین نے کہا ہے کہ امریکا کو اس جنگ میں نہیں الجھنا چاہیے اور امریکی صدر فوری طور پر صورتحال کو ٹھنڈا کر کے کشیدگی کا خاتمہ کر کے امریکی کانگریس کو تفصیلات سے آگاہ کریں۔ڈیموکریٹک سینیٹر اور امریکی آرمڈ سروسز کمیٹی کے سربراہ جیک ریڈ نے  ٹرمپ انتظامیہ سے فوری طور پر تحمل سے کام لیتے ہوئے سفارتکاری بڑھانے کا مطالبہ کیا ہے تاکہ جنگ میں قیمتی جانوں کو بچایا جاسکے۔اسرائیل کے بعد امریکا نے بھی ایران پر حملہ کرنے کے لیے رات کے اندھیرے کا انتخاب کیا۔امریکی میڈیا کے مطابق فردو اور نطنز ایٹمی تنصیبات پر امریکا نے ایران کے مقامی وقت کے مطابق رات ڈھائی بجے حملہ کیا۔اس سے قبل ایران پر اسرائیل نے بھی 13 جون کی رات حملہ کیا تھا۔

About the author /


Related Articles

Post your comments

Your email address will not be published. Required fields are marked *

Newsletter