class="post-template-default single single-post postid-6034 single-format-standard kp-single-standard elementor-default elementor-kit-7">

جماعتِ اسلامی کی اپیل پر ہڑتال، چھوٹے بڑے شہروں میں کاروبارِ زندگی معطل

بجلی کے بھاری بلوں، ٹیکسز اور مہنگائی کے خلاف جماعتِ اسلامی کی اپیل پر آج ہڑتال کی جا رہی ہے، اس موقع پر ملک کے چھوٹے بڑے شہروں میں کاروبارِ زندگی معطل، بازار اور دکانیں بند ہیں۔

تاجر تنظیموں نے بھی آج کی ملک گیر ہڑتال کی حمایت کا اعلان کیا ہے۔لاہور کی تاجر تنظیمیں 2 دھڑوں میں بٹ گئیں، تاجروں کا ایک گروپ ہڑتال کا حامی، دوسرا مخالف ہے۔ملک کی مختلف سیاسی جماعتوں کی جانب سے بھی ہڑتال کی حمایت کا اعلان کیا گیا ہے۔اسلام آباد انتظامیہ نے احتجاج کے پیشِ نظر ریڈ زون کی طرف جانے والے راستوں کو کنٹینر رکھ کر بند کر دیا۔

شہرِ قائد کراچی میں شٹر ڈاؤن ہڑتال

ملک کے سب سے بڑے شہر، معاشی حب کراچی کی الیکٹرانکس ڈیلرز ایسوسی ایشن کے صدر محمد رضوان نے کہا ہے کہ کراچی سے خیبر تک تمام تاجر تنظیمیں ہڑتال میں شامل ہیں۔انہوں نے مزید کہا کہ مسائل حل نہ ہوئے تو ہڑتال کا دورانیہ بڑھ سکتا ہے۔

کراچی میں سیکیورٹی کی صورتحال

کراچی پولیس کے مطابق ہڑتال کی کال کے بعد شہر میں امن وامان کی صورتحال معمول کے مطابق ہے، صبح سویرے اورنگی ٹاؤن، منگھو پیر خیرآباد، شیرشاہ اور نیو کراچی میں احتجاج کیا گیا، اورنگی ٹاؤن، منگھوپیر اور نارتھ ناظم آباد میں مظاہرین نے ٹائر جلا کر روڈ بلاک کر دی تھی۔

چیئرمین آل کراچی تاجرالائنس

آل کراچی تاجر الائنس کے چیئرمین حکیم شاہ نے کہا ہے کہ تاجر دوست اسکیم واپس نہیں لی گئی تو تحریک آگے بڑھائیں گے۔انہوں نے مزید کہا کہ ہڑتال کامیاب بنانے پر تاجروں اور عوام کے شکر گزار ہیں۔آل سٹی تاجر اتحاد رجسٹرڈ و آل آئرن اسٹیل مرچنٹس ایسوسی ایشن رجسٹرڈ کے صدر حماد پونا والا نے کہا ہے کہ آج ہڑتال ایف بی آر کے ناجائز ٹیکس، کے الیکٹرک کی اوور بلنگ اور لوڈشیڈنگ کے خلاف کی گئی ہے۔صدرحماد پونا والا نے مزید کہا کہ کراچی کے تمام چھوٹے بڑے تاجروں اور عوام نے مجبور ہو کر یہ اقدام اٹھایا ہے، تمام جائز مطالبات پورے کیے جائیں۔

جاوید شمس انجمن تاجران کراچی کی میڈیا سے بات چیت

انجمن تاجران کراچی کے صدر جاوید شمس نے کہا ہے تاجروں کی ہڑتال پرامن ہے، تاجر تنظیموں نے احتجاج کی کال نہیں دی، شر پسندوں کے خلاف کارروائی کی جائے۔دوسری جانب صدر آل کراچی تاجر اتحاد عتیق میر کا کہنا ہے کہ یہ تاجروں کی نہیں شہریوں کی ہڑتال ہے، عام آدمی مہنگائی سے پریشان ہے۔صدر انجمن تاجران سندھ، وقار میمن نے کہا ہے کہ ٹنڈوالہٰ یار میں بجلی اور گیس کے بلوں میں اضافے کے بعد ملک بھر ہڑتال کی گئی ہے۔سندھ کے شہر نواب شاہ میں بھی بجلی کے نرخوں میں اضافہ، بڑھتی مہنگائی اور بے روزگاری کے خلاف تاجروں کی ہڑتال کا اعلان کیا گیا ہے۔ وقار حمید میمن کا کہنا ہے کہ ماہانہ ٹیکس، وِد ہُولڈنگ ٹیکس اور پروفیشنل ٹیکس کاروباری دشمن پالیسیاں ہیں۔نواب شاہ کے چکرہ بازار، مارکیٹ روڈ، مسجد روڈ، لیاقت مارکیٹ سمیت شہر کے مرکزی تجارتی علاقے بند ہیں۔ٹنڈوالہ یار میں بھی انجمن تاجران کی کال پر الصبح کھلنے والے چھوٹے بڑے کاروباری مراکز بند ہیں۔تھرپارکر میں بھی جماعتِ اسلامی اور تاجر تنظیموں کی اپیل پر ضلع بھر میں ہڑتال کی جا رہی ہے۔دوسری جانب مٹھی، جیکب آباد، شکار پور، کندھ کوٹ، اسلام کوٹ، ٹھٹہ، سجاول، چمبڑ، ڈگری، شاہی بازار، شاہ بھٹائی بازار، بانو بازار، کپڑامارکیٹ اور چھاچھرو میں بھی ہڑتال کے باعث کاروباری مراکز بند ہیں۔پاکستان کے شہرِ اقتدار اسلام آباد میں جماعت اسلامی کی بجلی کے بلوں میں ٹیکسز کے خلاف شٹر ڈاؤن ہڑتال کی کال پر  اسلام آباد کے زیادہ تر تجارتی مراکز میں بھی کاروباری سرگرمیاں معطل رہیں۔آبیارہ مارکیٹ مکمل طور پر بند ہے، بلیو ایریا میں بھی دکانیں بند اور کاروباری سرمیاں معطل ہیں۔اس دوران اسلام آباد کی کچھ دکانیں اور ریسٹورنٹ کھلے ہوئے بھی ہیں۔اسلام آباد کے علاقے جی سیون مرکز، جی نائن مرکز، آئی نائن اور آئی ٹین مرکز میں شٹر ڈاؤن ہڑتال جاری ہے۔جماعت اسلامی لاہور کے امیر ضیا الدین انصاری نے ہال روڈ پر میڈیا سے گفتگو کے دوران کہا کہ حکومت آئی پی پیز کو کیپسٹی کی بنیاد پر ادائیگیاں بند کرے، تاجر دوست اسکیم کو ختم کیا جائے۔ضیا الدین انصاری کا کہنا ہے کہ مطالبات نہ مانے گئے تو حقوق دو تحریک جاری رہے گی۔

راولپنڈی میں مارکیٹیں اور دکانیں بند

صوبہ پنجاب کے شہر راولپنڈی میں تاجروں کی اپیل پر چھوٹی بڑی تمام مارکیٹیں اور دکانیں بند ہیں۔راولپنڈی میں بیکری، تندور، ہوٹل، جنرل اسٹورز بھی مکمل طور پر بند ہیں۔تاجر تنظیموں اور تاجر برادری کا کہنا ہے کہ مہنگائی اور ناجائز ٹیکسز نے کاروبار مکمل تباہ کر دیا ہے، بجلی کے بلوں میں اضافے سے کاروبار متاثر ہوا ہے۔

آئل ٹینکر ایسوسی ایشن کا حمایت کا اعلان

دوسری جانب راولپنڈی میں آئل ٹینکر ایسوسی ایشن نے بھی ہڑتال کی حمایت کا اعلان کر دیا ہے۔اسی طرح بجلی کےبھاری بلوں، ٹیکسوں کے خلاف جماعت اسلامی کی اپیل پر ہڑتال رحیم یار خان میں بھی ہڑتال کی کال پر عمل جاری ہے۔انجمنِ تاجران کے مطابق ضلع بھر میں تمام کاروباری مراکز اور دکانیں بند ہیں۔چیچہ وطنی اور وہاڑی شہر میں تمام مارکیٹیں اور دکانیں بند ہیں۔گوجرانوالہ میں بھی تاجر تنظیموں کی کال پر شہر بھر میں شٹر ڈاؤن ہڑتال کی جا رہی ہے۔گوجرانوالہ میں سیٹلائیٹ ٹاؤن، ماڈل ٹاون، اندرون بازار، صرافہ بازار سمیت کلاتھ مارکیٹ، اسٹیل مارکیٹ اور سینٹری مارکیٹ بھی مکمل طور پر بند ہے۔گوجرانوالہ میں وبائل فون ایسوسی ایشن نے بھی تمام دکانیں بند رکھنے کا اعلان کیا ہے۔کاروباری مراکز بند ہونے کے باعث ٹریفک معمول سے کم ہے جبکہ میڈیکل اسٹور سمیت کھانے پینے کی دکانیں آج کھلی رہیں گی۔ٹیکسلا شہر کے تمام چھوٹے بڑے بازاروں میں شٹر ڈاؤن ہڑتال کی جا رہی ہے۔ٹیکسلا میں بجلی کے بلوں میں ٹیکسوں کے خلاف تاجر برادری کا احتجاج کیا گیا۔تاجر رہنماؤں کا کہنا ہے کہ ظالمانہ اور بے جا ٹیکس پالیسیوں کو مسترد کرتے ہیں، حکومتی پالیسیاں نہ بدلیں تو احتجاج کا سلسلہ بڑھادیں گے، تاجر برادری سے یکجہتی کے لیے جماعت اسلامی بھی ریلی نکالے گی۔ملک بھر کی طرح صوبہ پنجاب میں ملکہ کوہسار مری سمیت دیگر شہروں راجن پور، پاکپتن، غلہ منڈی، چکوال، عارف والا، چھانگامانگا، شیخوپورہ اور پتوکی میں بھی شٹر ڈاون ہڑتال کا سلسلہ جاری ہے۔شہر گجرات میں بھی تاجروں کی ٹیکسوں اور تاجر دوست اسکیم کے خلاف ہڑتال کا اعلان کیا گیا ہے۔گجرات میں لالہ موسیٰ، سرائے عالمگیر، کنجاہ، جلالپورجٹاں، کوٹلہ اور گردونواح کی مارکیٹیں اور کاروباری مراکز بند ہیں۔گجرات میں مرکزی انجمن تاجران کے تمام دھڑوں کی مکمل شٹر ڈاؤن ہڑتال کا اعلان کیا گیا ہے۔

فیصل آباد میں احتجاج کے دوران کشیدگی

فیصل آباد کے چوک گھنٹہ گھر پر جماعت اسلامی کے تاجروں کے احتجاج کے دوران کشیدگی دیکھنے میں آئی۔تاجروں کے احتجاج میں بعض مخالفین گھس آئے اور ایک دوسرے کو دھکے دیے۔ بازار بند کرانے کے مخالف افراد کی جانب سے بازار کھلوانے کی کوشش کی گئی۔بعد ازاں چوک گھنٹہ گھر میں کشیدگی کے باعث پولیس کی نفری طلب کر لی گئی۔

پشاور میں شٹر ڈاؤن، بازار بند

علاوہ ازیں پشاور کی تاجر تنظیمیں بھی شٹر ڈاؤن ہڑتال پر ہیں، تاجروں کی جانب سے مختلف بازار بند رکھے گئے ہیں۔تاجر یونینز نے مطالبہ کرتے ہوئے کہا ہے کہ بجلی کی قیمتوں میں اضافہ واپس لیا جائے اور ٹیکس کی شرح کم کی جائے۔اسی طرح چارسدہ میں بھی جماعت اسلامی اور تاجر تنظیموں کی کال پر ٹیکسز کے نفاذ اور مہنگائی کے خلاف ہڑتال کا اعلان کیا گیا ہے۔ضلع بھر کی تمام مارکیٹیں اور کاروباری مراکز بند ہیں، ہوٹلز سمیت اشیائے خور و نوش کی تمام دکانیں بھی بند ہیں۔

شٹر ڈاؤن ہڑتال اور بلوچستان

بلوچستان کے دارالخلافہ کوئٹہ سمیت مرکزی انجمن تاجران پاکستان کی کال پر تربت شہر میں بھی شٹر ڈاؤن ہڑتال کی جا رہی ہے۔کوئٹہ اور تربت میں شٹر ڈاؤن ہڑتال کے باعث دکانیں اور کاروباری مراکز بند ہیں۔کوئٹہ میں  شٹر ڈاون ہڑتال تاجروں پر ٹیکسوں کے نفاذ اور بجلی کے بھاری بلوں کے خلاف کی جا رہی ہے۔مرکزی انجمن تاجران بلوچستان نے ٹیکسز کے نفاذ اور بجلی کے بلوں کے خلاف پریس کلب کے سامنے احتجاج کیا۔رہنما مرکزی انجمن تاجران نے کہا کہ آج بلوچستان بھر میں شٹر ڈاؤن ہڑتال کی جا رہی ہے، بجلی کے بھاری بلز اور ناجائز ٹیکس کسی طور قابل قبول نہیں۔عبدالرحیم کاکڑ کا کہنا ہے کہ کہا گیا تاجر دوست اسکیم لا رہے ہیں، حالانکہ یہ تاجر دشمن اسکیم ہے۔

About the author /


Related Articles

Post your comments

Your email address will not be published. Required fields are marked *

Newsletter