class="post-template-default single single-post postid-9394 single-format-standard kp-single-standard elementor-default elementor-kit-7">

پاکستان، بنگلہ دیش، بیرونی مداخلت کے خلاف متحد، بنگلہ دیشی فوجی وفد کا دورہ

پاکستان اور بنگلہ دیش کی فوجی قیادت کا دفاعی تعلقات مزید مضبوط بنانے پر زور ‘دوطرفہ شراکت داری کو کسی بھی بیرونی مداخلت سے محفوظ رکھنے کے عزم کا اعادہ‘بنگلہ دیش کی مسلح افواج کے پرنسپل اسٹاف افسرلیفٹیننٹ جنرل ایس ایم قمرالحسن کا وفد کے ہمراہ جی ایچ کیو اورجوائنٹ اسٹاف ہیڈ کوارٹرز کا دورہ‘ آرمی چیف جنرل عاصم منیر اور چیئرمین جوائنٹ چیفس آف اسٹاف کمیٹی جنرل ساحر شمشاد مرزا سے تفصیلی ملاقاتیں ‘خطے میں ابھرتی سکیورٹی صورتحال پر تبادلہ خیال اور دفاعی تعاون بڑھانے کا عزم کیا گیا۔آئی ایس پی آرکے مطابق پاکستان کے دورے پر آئے ہوئے بنگلہ دیش کے پرنسپل اسٹاف آفیسرلیفٹیننٹ جنرل ایس ایم قمرالحسن نے وفد کے ہمراہ جی ایچ کیو کا دورہ کیا اور آرمی چیف جنرل عاصم منیر سے ملاقات کی۔ اس موقع پر خطےکی صورت حال پرتبادلہ خیال اور دوطرفہ تعاون بڑھانے پرغور کیا گیا اور دونوں جانب سے مضبوط دفاعی تعلقات کی اہمیت پر زور دیاگیا‘ملاقات میں دونوں برادرممالک کے درمیان پائیدار شراکت داری بڑھانے پر بھی اتفاق کیا گیا۔آرمی چیف جنرل عاصم منیر نے خطے میں امن واستحکام کو فروغ دینے کے لیے مشترکہ کوششوں کا اعادہ کیا اور کہا کہ دونوں ممالک باہمی تعاون کے ذریعےعلاقائی سلامتی میں تعاون جاری رکھیں۔ قبل ازیں بنگلہ دیشی وفد نے جوائنٹ اسٹاف ہیڈکوارٹرز میں چیئرمین جوائنٹ چیفس آف اسٹاف کمیٹی جنرل ساحر شمشاد مرزا سے تفصیلی ملاقات کی۔پاک فوج کے سربراہ جنرل عاصم منیر کا کہنا ہے کہ افغانستان ہمارا برادر پڑوسی اسلامی ملک ہے‘پاکستان افغانستان سے ہمیشہ بہتر تعلقات کا خواہاں رہا ہے‘ افغانستان سے صرف فتنہ الخوارج کی افغانستان میں موجودگی اور سرحد پار سے پاکستان میں دہشتگردی پھیلانے پر اختلاف ہے‘ یہ اختلاف اس وقت تک رہے گا جب تک وہ اس مسئلے کو دور نہیں کرتے‘ہماری پالیسی صرف اور صرف پاکستان ہے‘ریاست ہے تو سیاست ہے‘ خدا نخواستہ ریاست نہیں تو کچھ بھی نہیں‘ انسان خطا کا پتلا ہے‘ ہم سب غلطیاں کرتے ہیں لیکن ان غلطیوں کو نہ ماننا اور ان سے سبق نہ سیکھنا اس سے بھی بڑی غلطی ہے‘ عوام اورفوج میں خلیج کا جھوٹا بیانیہ بیرون ملک سے ایک مخصوص ایجنڈے کے ذریعے چلایا جاتا ہے ۔جنرل سید عاصم منیر کی دورہ پشاور کے دوران سیاسی قیادت سے ملاقات کی تفصیلات جاری کردی گئی ہیں۔آئی ایس پی آر کے مطابق آرمی چیف کا خیبر پختونخوا کے سیاسی قائدین سے بات چیت میں کہنا تھاکہ خیبر پختونخوا میں بڑے پیمانے پر کوئی آپریشن کیا جارہاہے نہ ہی فتنہ الخوارج کی پاکستان کے کسی بھی علاقے میں عملداری ہے‘ صرف انٹیلی جنس کی بنیاد پر ٹارگٹڈ کارروائی کی جاتی ہے۔ انہوںنے کہاکہ کیا فساد فی الارض اللہ کے نزدیک بہت بڑا گناہ نہیں ہے؟۔ہم سب کو بلا تفریق اور تعصب، دہشت گردی کے خلاف یک جا کھڑا ہونا ہوگا‘جب ہم متحد ہو کر چلیں گے تو صورتِ حال جلد بہتر ہو جائے گی۔

About the author /


Related Articles

Post your comments

Your email address will not be published. Required fields are marked *

Newsletter