خیبر پختونخوا میں محرم الحرام کی سیکیورٹی کے لیے فوج کی خدمات لینے کا فیصلہ کیا گیا ہے۔آئی جی خیبر پختونخوا اختر حیات خان نے جیو نیوز سے گفتگو کرتے ہوئے کہا ہے کہ حساس اضلاع میں آرمی کی خدمات لی جائیں گی۔اختر حیات خان کا کہنا ہے کہ ڈی آئی خان، ہنگو، کوہاٹ، کُرم اور پشاور زیادہ حساس اضلاع ہیں۔انہوں نے کہا کہ محرم الحرام کے لیے سیکیورٹی انتظامات مکمل ہیں، امن و امان برقرار رکھنے کے لیے امن کمیٹی، علماء اور دیگر مکتبہ فکر کے لوگوں سے بات چیت کی گئی ہے۔آئی جی خیبر پختونخوا کا کہنا ہے کہ 5 محرم کے بعد ایف سی بھی ذمےداریاں انجام دے گی۔
محرم الحرام میں سندھ کے 143 علماء کرام اور ذاکرین کے بیانات اور سفر پر پابندی عائد کر دی گئی۔اس حوالے سے محکمہ داخلہ سندھ کی جانب سے جاری کردہ نوٹیفکیشن کے مطابق 60 روز کے لیے عائد پابندی کا اطلاق فوری ہو گا۔محکمۂ داخلہ کے مطابق آئی جی کی سفارش پر 13 اضلاع کے 143 علماء کرام اور ذاکرین کی تقاریر اور سفر پر پابندی عائد کی گئی ہے۔محکمۂ داخلہ سندھ کا کہنا ہے کہ امن و امان کی صورتِ حال کے پیش نظر علماء کرام اور ذاکرین پر پابندی عائد کی گئی ہے۔
Post your comments