class="post-template-default single single-post postid-6682 single-format-standard kp-single-standard elementor-default elementor-kit-7">

اسرائیل ایران کو تنازع میں شامل کرنے کیلئے اکسا رہا ہے: ایرانی صدر مسعود پزشکیان

ایران کے صدر مسعود پزشکیان کا کہنا ہے کہ ہم جنگ نہیں چاہتے، یہ اسرائیل ہی ہے جو ایک وسیع تنازع کو جنم دینا چاہتا ہے۔

غیر ملکی خبر رساں ادارے کے مطابق ایرانی صدر نے کہا ہے کہ اسرائیل حزب اللّٰہ کی حمایت میں ایران کو تنازع میں شامل کرنے کے لیے اکسا رہا ہے۔انہوں نے کہا کہ ایران ہر اس گروپ کا دفاع کرے گا جو اپنے حقوق اور خود کا دفاع کر رہا ہے۔مسعود پزشکیان کا کہنا ہے کہ ایران امن سے رہنا چاہتا ہے، ہم مشرقِ وسطیٰ میں عدم استحکام کا سبب نہیں بننا چاہتے کہ اس تنازع سے نکلنا ناممکن ہو گا۔دوسری جانب حزب اللّٰہ کے مواصلاتی آلات پر اسرائیلی حملوں کے بعد ایران میں پاسداران انقلاب نے تمام اراکین کو مواصلاتی آلات کے استعمال سے روک دیا ہے۔حزب کے مواصلاتی آلات پر حملوں کے بعد ایران محتاط ہو گیا ہے، ایران میں موجود تمام آلات کا معائنہ جاری ہے۔ایک سیکیورٹی اہلکار نے بتایا کہ صرف مواصلاتی آلات ہی نہیں بلکہ تمام آلات کا معائنہ کرنے کے لیے ایک بڑے پیمانے پر آپریشن جاری ہے۔

چین نے لبنان پر اسرائیل کے حملوں کی مذمت کر دی۔

چین کے وزیرِ خارجہ وانگ یی نے کہا ہے کہ  چین لبنان کی خود مختاری اور سلامتی کے تحفظ کے لیے بھرپور حمایت کرتا ہے۔وانگ یی نے کہا ہے کہ لبنان میں مواصلاتی آلات کے دھماکوں اور شہریوں پر حملوں کی مخالفت کرتے ہیں۔

جی سیون ممالک نے مشرق وسطیٰ میں کشیدگی پر تشویش کا اظہار کرتے ہوئے کہا ہے کہ مشرق وسطیٰ میں بڑھتی کشیدگی کے نتائج ناقابل تصور ہوں گے۔

غیر ملکی خبر رساں ادارے کے مطابق جی سیون ممالک نے کہا ہے کہ مشرق وسطیٰ میں بڑھتی کشیدگی خطے کو ایک بڑے تنازع میں گھسیٹ سکتی ہے۔ جی سیون ممالک کا کہنا ہے کہ کوئی بھی ملک مشرق وسطیٰ میں مزید کشیدگی سے فائدہ نہیں اٹھا سکتا۔دوسری جانب عرب میڈیا نے کہا ہے کہ پینٹاگون نے اعلان کیا ہے کہ مشرق وسطیٰ میں امریکا اضافی فوج بھیج رہا ہے۔عرب میڈیا کے مطابق اسرائیل اور حزب اللّٰہ میں بڑھتے تنازعے کے باعث امریکا نے یہ فیصلہ کیا ہے، مشرق وسطیٰ میں 40 ہزار سے زائد امریکی اہلکار پہلے ہی تعینات ہیں۔

About the author /


Related Articles

Post your comments

Your email address will not be published. Required fields are marked *

Newsletter