صبح سویرے غزہ پر اسرائیل کے حملے میں 24 فلسطینی شہید ہوگئے۔
عمارت کے ملبے میں دبے افراد کو نکالنے آئے ریسکیو ورکرز پر اسرائیلی کواڈ کاپٹر سے فائرنگ کی گئی۔غزہ میں امداد کی بندش سے غذائی بحران شدید ہوگیا اور فاقہ کشی سے 3 لاکھ کے قریب بچے موت کے دہانے پر پہنچ گئے۔رپورٹس کے مطابق بے بی فارمولا دودھ اور دیگر غذائیت نہ ملنے سے ساڑھے 3 ہزار سے زائد شیر خوار بچوں کی زندگیاں خطرے میں پڑ گئیں۔واضح رہے کہ اسرائیل نے غزہ کی تمام امداد دو مارچ سے روک رکھی ہے۔3 ماہ سے جاری غزہ کی ناکہ بندی توڑ کر امداد پہنچانے کی کوشش کرنے والے فریڈم فلوٹیلا کے کارکنان کی کشتی پر اسرائیل نے ڈرون حملہ کر دیا۔غیر ملکی میڈیا رپورٹ کے مطابق مالٹا کے قریب کیے گئے حملے کے بعد کشتی میں آگ لگ گئی، مدد کے لیے کشتی نے ایس او ایس کالز بھی کیں۔میڈیا رپورٹس کے مطابق امدادی کارکنان کی کشتی کھلے سمندر میں لنگر انداز ہوگئی۔غزہ میں امداد کی بندش تیسرے ماہ میں داخل ہونے سے بھوک بالخصوص بچوں میں خوراک کی قلت بڑھتی جارہی ہے۔ادھر غزہ پر اسرائیلی حملے بھی جاری ہیں، البریج کیمپ پر ہونے والے تازہ حملوں میں کم ازکم 7 فلسطینی شہید ہوگئے جبکہ گزشتہ 24 گھنٹوں میں مزید 40 سے زیادہ فلسطینی شہید ہوئے۔میڈیا رپورٹس کے مطابق دریں اثناء یمن سے اسرائیل پر ایک اور بیلسٹک میزائل داغا گیا، تاہم اسرائیلی فوج نے دعویٰ کیا ہے کہ انہوں نے میزائل تباہ کردیا ہے۔
Post your comments