class="post-template-default single single-post postid-7176 single-format-standard kp-single-standard elementor-default elementor-kit-7">

بھارتی سفیر واپس، کینیڈا نے 6 انڈین سفارتکار ملک بدر کر دیئے

 بھارت اور کینیڈا کے درمیان اُس وقت سفارتی کشیدگی بڑھ گئی جب کینیڈا نے سنگین الزامات عائد کرتے ہوئے بھارت کے 6؍ سفارت کاروں کو ملک بدر کر دیا جبکہ بھارت نے احتجاجاً کینیڈا سے اپنے سفیر کو واپس بلانے کا اعلان کر دیا ہے۔ کینیڈا نے یہ الزام عائد کرتے ہوئے 6؍ بھارتی سفارت کاروں کو ملک بدر کیا ہے کہ یہ سفارت کار بھارتی حکومت کی جنوبی ایشیائی کمیونٹی کے ارکان بالخصوص خالصتان تحریک حامی کارکنوں کیخلاف ’’تشدد کی مہم‘‘ میں ملوث تھے۔ جوابی اقدام کرتے ہوئے، بھارت نے اپنے ہائی کمشنر سنجے کمار ورما اور دیگر سفارت کاروں کو واپس بلانے کا اعلان کیا اور الزام عائد کیا کہ کینیڈین حکومت ان افراد کو غیر منصفانہ طور پر نشانہ بنا رہی ہے۔ موجودہ کشیدگی جون 2023ء میں اس وقت شروع ہوئی جب کینیڈا کے شہری اور خالصتان تحریک کے رہنما ہردیپ سنگھ کو وینکوور میں گردوارے کے باہر قتل کر دیا گیا تھا۔ کینیڈین وزیراعظم جسٹن ٹروڈو کا کہنا تھا کہ اس قتل میں بھارتی ایجنٹس کے ملوث ہونے کے حوالے سے الزامات ٹھوس نوعیت کے ہیں۔ تاہم، بھارت نے الزامات کو سختی سے مسترد کرتے ہوئے انہیں بے بنیاد قرار دیا اور کینیڈا پر الزام عائد کیا کہ وہ سیاسی مقاصد کی خاطر انتہا پسندوں کو پناہ دے رہا ہے۔ کینیڈین پولیس نے انکشاف کیا ہے کہ بھارتی اہلکار مبینہ طور پر اپنے سفارتی عہدوں کا استعمال کرتے ہوئے خفیہ سرگرمیوں میں ملوث تھے اور انٹیلی جنس معلومات اکٹھا کرکے جنوبی ایشیائی باشندوں سے ٹارگٹ کرتے تھے۔کینیڈین ناظم الامور اسٹیورٹ وہیلر کا کہنا تھا کہ کینیڈ نے سکھ شہری کے قتل کے حوالے سے متعبر اور ناقابل تردید ثبوت فراہم کرتے ہوئے بھارت پر زور دیا کہ وہ تحقیقات میں تعاون کرے۔

About the author /


Related Articles

Post your comments

Your email address will not be published. Required fields are marked *

Newsletter