وزیراعظم شہباز شریف کا کہنا ہے کہ مقروض زندگی کو وقار کی زندگی میں بدلنا ہے‘میری دعا ہے کہ آئی ایم ایف کاموجود ہ پروگرام ملکی تاریخ کا آخری پروگرام ہو کیونکہ آئی ایم ایف کے پروگراموں سے قومیں ترقی نہیں کرتیں بلکہ معاشی اشاریوں کو مستحکم کوکیا جا سکتا ہے ‘جومعاشی استحکام ضروری تھاوہ آچکاہے ‘قرضوں سےنجات کیلئے جان لڑادوں گا‘ آخری دم تک عوام کے حقوق کی جنگ لڑتا رہوں گا‘قوم کو مایوس نہیں کروں گا ‘ ہواوے کے ساتھ ٹھوس اور طویل مدتی شراکت چاہتے ہیں ‘ نوجوان ہمارے لئے ایک چیلنج کے ساتھ ساتھ ایک عظیم موقع بھی ہیں‘ نوجوانو ں کو آئی ٹی‘ مصنوعی ذہانت اور پیشہ وارانہ تربیت دی جائے تو یہ ملک کا عظیم سرمایہ بنیں گے،نوجوانوں کو تربیت اور جدید ٹیکنالوجی کی فراہمی پرسرمایہ کاری کریں تو پاکستان چند سالوں میں سب سے زیادہ ترقی یافتہ ملک بن جائے گا ۔ جمعرات کو پرائم منسٹرز ڈیجیٹل یوتھ ہَب کے اجراء کی تقریب سے خطاب کرتےہوئے وزیراعظم کا کہناتھاکہ آ ج کی دنیا جدید ترین ٹیکنالوجی کے استعما ل کی متقاضی ہے‘رانا مشہود کو پروڈکٹو ایمپلائمنٹ کا ٹاسک دیاگیا ہے تاکہ نوجوانوں کو زرعی اور صنعتی شعبوں ،آئی ٹی ہاؤسز ، یونیورسٹیوں اور ٹیکنیکل سنٹرز میں بہترین تربیت دلانے کے بعد ملازمت دلوائیں‘ہم اپنے اخراجات کم کردیں گے لیکن پاکستان کے نوجوانوں کو بہترین تربیت کی فراہمی یقینی بنائیں گے۔ وزیراعظم نے کہا کہ 77سال میں ہمارے قرضے بہت بڑھ گئے ہیں‘ کسانوں ، صنعتکاروں اور نوجوانوں کومعاشی طورپر مضبوط بنانا ہوگا‘آخری حد تک قوم کو قرضوں سے نجات دلاؤں گا۔ خادم بن کر پاکستان کی خدمت کرتارہوں گا۔انشااللہ دن رات محنت کر کے پاکستان کو اپنے پاؤں پر کھڑا کریں گے۔علاوہ ازیں شہبازشریف نے کہا ہے کہ نوجوانوں کو انفارمیشن ٹیکنالوجی کے شعبے میں فنی تربیت کی فراہمی حکومت کی اولین ترجیح ہے‘ ہواوے کے آئی سی ٹی تربیتی پروگرام سے نہ صرف آئی ٹی برآمدات میں اضافہ ہوگا۔
عالمی مالیاتی فنڈ نے پاکستان کو بجلی ٹیرف میں ایک روپے فی یونٹ کمی کی اجازت دےدی۔آئی ایم ایف کا کہنا ہے کہ تمام صارفین کو بجلی کی قیمتوں میں ایک روپے یونٹ ریلیف ملے گا‘ یہ ریلیف کیپٹیو پاور پلانٹس پر لیوی سے حاصل ریونیو سے دیا جائے گا‘ حکومت کی جانب سے بجلی صارفین کیلئے ریلیف پیکج پر بھی کام جاری ہے۔ذرائع کا کہنا ہے کہ بجلی کی قیمت میں ایک روپے کمی سےصارفین پر مجموعی طور پر 100ارب روپے کا بوجھ کم ہوگا‘ جو صارف 500 یونٹ بجلی استعمال کرتا ہے اس کے بل میں 500 روپے کمی ہوگی ۔ذرائع کے مطابق آئی ایم ایف نے پراپرٹی سیکٹر کے ٹیکس کم کرنے پر اتفاق نہیں کیا تاہم پراپرٹی سیکٹر کی ایکسائز ڈیوٹی ختم کرنے پر اتفاق کیا ہے۔اسٹاف لیول معاہدے کے تحت نئی کاربن لیوی متعارف کرانے پر بھی اتفاق ہوا ہے جبکہ بجلی کے نرخوں میں کمی کے ساتھ ساتھ پانی کی قیمتوں میں اضافے اور آٹو موبائل سیکٹر کو عالمی تجارت کے لیے کھولنے پر بھی اتفاق کیا گیا ہے۔آئی ایم ایف ذرائع کے مطابق کیپٹو پاور پلانٹس پر عائد کی گئی لیوی سے حاصل آمدنی کی مد میں بجلی کی قیمت میں ایک روپے فی یونٹ کمی کا ریلیف صارفین کو دینے پر اتفاق کیا گیا ہے۔
Post your comments