کراچی کنگز کے فاسٹ بولر حسن علی کا کہنا ہے کہ اپنی ذاتی کارکردگی سے کافی مطمئن ہوں، این سی اے میں کافی محنت کی تھی۔
جیو نیوز کو خصوصی انٹرویو دیتے ہوئے انہوں نے کہا کہ جو میری بولنگ میں کمی تھی اس کو درست کیا، فٹنس، ڈائٹ اور انجری پر کام کیا، انجری کے دوران جو ٹائم ملا اس کو اپنا کھیل بہتر کرنے کے لیے استعمال کیا ہے۔حسن علی کا کہنا ہے کہ کھانے کے معاملے میں ڈسپلن لے کر آیا ہوں، ہم پڑاٹھے کھا کر بڑے ہوئے ہیں۔انہوں نے کہا کہ پاکستان سپر لیگ نے پاکستان کے بہت سارے ٹیلنٹ کو گروم کیا ہے، پی ایس ایل میں دنیا کے ٹاپ پلیئرز کے ساتھ کھیلنے کا موقع ملا، میری بنیاد ڈومیسٹک کرکٹ میں بنی، پی ایس ایل میں میری گرومنگ ہوئی۔فاسٹ بولر کا کہنا ہے کہ جب ٹیم سے باہر ہوتے ہیں تو سب سے اہم راستہ ڈومیسٹک میں پرفارمنس ٹھیک کرنا ہوتا ہے، پہلے بھی جب ٹیم سے باہر ہوا تھا تو ڈومیسٹک میں جاکر پرفارم کیا اور واپس آیا۔ان کا یہ بھی کہنا ہے کہ میرا کام پرفارمنس دینا ہے اور خواہش ہے دوبارہ پاکستان کے لیے کھیلوں، میں پرفارمنس کے ساتھ ٹیم میں رہنا چاہتا ہوں، پرفارمنس ہو گی تو ٹیم میں رہوں گا۔
Post your comments