غزہ میں اسرائیل اور حماس کے درمیان جنگ بندی معاہدے پر عملدر آمد شروع ہونے کے بعد حماس نے 3 اسرائیلی یرغمالی خواتین کو رہا کرنے کے بعد ریڈ کراس کے حوالے کردیا۔
فلسطینی مزاحمتی تنظیم حماس کے عسکری ونگ القسام کے مزاحمت کاروں نے ہزاروں لوگوں کی موجودگی میں اسرائیلی یرغمالی خواتین کو ریڈ کراس کے حوالے کیا۔

اس موقع پر غزہ میں لوگوں کی بڑی تعداد موجود تھی جبکہ القسام کے لوگوں نے نظم و ضبط کو سنبھالا ہوا تھا۔عرب میڈیا کے مطابق حماس نے اسرائیلی مغویوں کو انٹرنیشنل ریڈکراس کے سپرد کردیا۔ یرغمالی خواتین میں رومی گونن، ایملی دماری، ورون شتنبر خیر شامل ہیں۔عرب میڈیا کا کہنا ہے کہ ریڈ کراس کی گاڑیاں یرغمالی خواتین کو لینے غزہ شہر پہنچی تھیں۔ عالمی ریڈ کراس اسرائیلی خواتین کو اسرائیل کے خصوصی فوج یونٹ پہنچائے گی، اسرائیلی خواتین کو غزہ کے نزدیک اسرائیلی فوجی مقام پر لے جایا جائے گا۔

اسرائیلی فوجی مقام پر رہا ہونے والی اسرائیلی خواتین کا ابتدائی طبی معائنہ ہوگا، اسرائیلی خواتین کو ابتدائی طبی معائنے کے بعد اسپتال پہنچا دیا جائے گا، اسرائیلی خواتین اسپتال میں ہی اپنے اہلخانہ سے ملاقات کریں گی۔
حماس کی جانب سے تین یرغمالی خواتین کی رہائی کے چند گھنٹے بعد اسرائیلی جیل سے 90 فلسطینی قیدیوں کو رہا کردیا گیا۔
خبر رساں اداروں کے مطابق فلسطینی قیدیوں کو ہلال احمر کی ٹیم نے اسرائیل کی عوفر جیل سے مغربی کنارے تک پہنچایا۔رپورٹس کے مطابق رہائی پانے والے فلسطینی قیدیوں کا مغربی کنارے پہنچنے پر والہانہ استقبال کیا گیا۔

غزہ میں اسرائیل حماس جنگ بندی معاہدے پر عملدرآمد جاری ہے، حماس کا کہنا ہے کہ قیدیوں کا اگلا تبادلہ اگلے ہفتے 25 جنوری کو ہوگا۔اسرائیلی میڈیا کے مطابق قیدیوں کے تبادلے میں غزہ سے 4 یرغمالی رہا ہوں گے۔دوسری جانب جنگ بندی شروع ہونے پر غزہ میں خوشی کی لہر دوڑ گئی ہے، شہریوں نے سڑکوں پر نکل کر جشن منایا۔
غزہ میں اسرائیل حماس جنگ بندی معاہدے کے بعد اسرائیلی اخبارات اور میڈیا کے تبصروں میں کہا جارہا ہے کہ اسرائیلی فوج نے حماس کی 20 بٹالینز ختم کیں لیکن وہ تباہ نہیں ہوئی۔
اسرائیلی میڈیا کے مطابق جنگ بندی کے بعد حماس غزہ پر کنٹرول برقرار رکھنے کی حکمت عملی پر عمل پیرا ہے۔اسرائیلی میڈیا رپورٹس کے مطابق حماس غزہ میں سرنگوں سے نکل کر دوبارہ کنٹرول ظاہر کرتی دکھائی دے رہی ہے۔حماس کی پولیس دوبارہ منظم ہوتی اور غزہ کا انتظام سنبھالتی نظر آرہی ہے، فلسطینی میڈیا جنگ بندی کو حماس کی فتح کے طور پر پیش کررہا ہے۔
Post your comments