class="wp-singular post-template-default single single-post postid-15317 single-format-standard wp-theme-resolution eio-default kp-single-standard elementor-default elementor-kit-7">

گاندھی گارڈن2025 ظفر محمد خان

انتہائی بچپن میں جمعہ کے دن گاندھی گارڈن میں داخلہ فری ہوتا تھا اور صرف خواتین کا دن ہوتا تھا ۔ اکثر ہماری امی صبح ابا کے افس کی طرف جاتی تھی جہاں پر ڈسپنسری تھی وہاں سے دوائیں وغیرہ لے کر دوپہر میں گارڈن روڈ پر واقع گاندھی گارڈن ا جایا کرتی تھی ۔ مین گیٹ پر بہت اچھی مچھلی ملا کرتی تھی وہاں سے مچھلی اور روٹی لے کر اور ہم دو بچوں کو ساتھ لے کر گارڈن میں داخل ہو جاتی تھیں جو اس وقت ہمیں بہت ہی اچھا لگتا تھا ۔ اس زمانے کی نوجوان خواتین گھوم رہی ہوتی تھیں انکھ مچولی اور دیگر کھیل کھیل رہی ہوتی تھی ۔ مجھے اج تک یاد ہے ایک جھولے پر دو خواتین گانا گا رہی تھی ” ہوا سے موتی برس رہے ہیں ، فضا ترانے سنا رہی ہے ” مجھے اج تک وہ سین یاد ہے ایک خاتون نے سفید رنگ کے کپڑے پہنے ہوئے تھے اور ایک کا دوپٹہ ہرے رنگ کا تھا ۔
خیر دور بدلتا چلا گیا مصروفیت بدلتی  رہی اور یہاں انا بہت کم ہو گیا پھر بھی میں دو تین سال میں ایک مرتبہ ضرور اتا تھا اکثر میرا دوست مشرف میرے ساتھ ہوتا تھا ۔ پھر جب بچے ہوئے تو پھر بچوں کو لے کر بھی کئی دفعہ ایا ۔ سفاری پارک بننے کے باوجود گاندھی گارڈن کا اپنا مزہ تھا شہر کے درمیان میں تھا اور کیونکہ یہاں بہت پرانے درخت موجود تھے لہذا ان کے سائے میں ٹھنڈی ہوا موجود تھی جو اج بھی ہے ۔
2022 میں بھی اپنی بیٹی اور اس کے بچوں کے ساتھ یہاں ایا تھا ۔ اور اس مرتبہ پھر عارف کے ساتھ جب صبح عبداللہ شاہ غازی کے مزار پہ گئے اور وہاں گیٹ بند ملا تو ہم نے سوچا کراچی کی اس جگہ چلتے ہیں جو اج بھی لوگوں کے لیے مفت ہے ۔ تو ہم براہ راست چڑیا گھر پہنچے ۔ سخت گرمی میں درختوں کے سائے تلے ٹھنڈی ٹھنڈی ہوا ضرور تھی ۔ لیکن جانور گرمی کی وجہ سے اپنے پنجروں کے اندر تھے ۔ صفائی معقول  تھی ۔ لوگ بہت کم تھے چند ایک شادی شدہ جوڑے تھے جو یہاں اس لیے ائے تھے کہ بیویاں گھر میں ساس نندوں کے ظلم کی شکایت کر سکیں ۔
ہاتھی اب یہاں نہیں ہے کیونکہ یہاں کا واحد ہاتھی سفاری پارک پہنچا دیا گیا ہے ۔ تو نیا  ہاتھی  یہاں ضرور پہنچایا جانا چاہیے کیونکہ بہت سارے بچوں کی جو بڑے ہو گئے ہیں ہاتھی کے ساتھ یادیں وابستہ ہیں
یہ چڑیا گھر ایک انتہائی قیمتی زمین پر واقع ہے اور بڑے بڑے بلڈرز کی نظر اس جگہ پر ہوگی ۔ میئر کراچی مرتضی وہاب سے پوری امید ہے کہ وہ اس جگہ کی حفاظت کریں گے اور اس کو خوبصورت چڑیا گھر بنائیں گے اور بہت سے فیملیوں کے لیے ایک چین اور سکون کی جگہ ہمیشہ قائم رہے گی ۔
zmkhan00@yahoo.com

About the author /


Related Articles

Post your comments

Your email address will not be published. Required fields are marked *

Newsletter