class="wp-singular post-template-default single single-post postid-11242 single-format-standard wp-theme-resolution eio-default kp-single-standard elementor-default elementor-kit-7">

آزاد کشمیر، سماہنی کے جنگلات میں آگ، قیمتی درخت جل گئے

آزاد کشمیر میں سماہنی کے جنگلات میں آگ لگ گئی جس کے باعث جنگل کا وسیع رقبہ آگ کی لپیٹ میں آگیا ہے۔

ترجمان محکمہ جنگلات کے مطابق آگ لگنے سے قیمتی درخت جل گئے ہیں اور جنگلی حیات کو بھی نقصان پہنچ رہا ہے۔حکام کے مطابق محکمہ جنگلات کے اہلکار اور سول سوسائٹی کے افراد آگ بجھانے میں مصروف ہیں تاہم آگ پر قابو نہیں پایا جاسکا۔

پاکستان پٹرولیم لمیٹڈ کے چیف آپریٹنگ آفیسر (سی او او) سکندر میمن نے کہا ہے کہ کراچی، ساحل سمندر پر لگی آگ بجھانا نقصان دہ ہوگا،

آگ والی جگہ پی پی ایل بلاک کا حصہ ، گیس کا نیا ذخیرہ ملا، عید کے بعد خوشخبری مل سکتی ہے،پانی سے بجھائی گئی میتھین گیس فضا میں اوزون کی تہہ کیلئے نقصان دہ ہوگی،ساحل کراچی پر پانی کے کنوئیں کی کھدائی کے دوران بارہ سو فٹ کی گہرائی میںگیس سیپ کریک کے باعث آگ لگی ہے۔ یہ بلاک پاکستان پٹرولیم لمیٹڈ کا ہے جہاںپی پی ایل کے آن شور اور آف شور بلاک (جو سمندر کے اندر بھی ہے اور ساحل سمندر پر بھی ہے) اس میںپی پی ایل کے تیل گیس کے تین چار کنوئوںسے گیس پہلے ہی حاصل کی جارہی ہے۔ سکندر میمن کے مطابق یومیہ ایک ایم ایم سی ایف ڈی گیس بیناری کنواں ایکس ون ایک کلومیٹر کی گہرائی سے گیس دے رہا ہےاس کے علاوہ عائشہ کنوئیں، کنزہ کنوئیں سمیت متعدد گیس کے کنوئیں ساحل سمندر پر پی پی ایل ماڑی گیس، پاکستان ایکسپلوریشن لمیٹڈ، شہزاد انٹرنیشنل کے بہت سے گیس کے کنوئیں ساحل سمندر پر گیس مہیا کر رہے ہیں۔

کراچی کے علاقے کورنگی کراسنگ میں گہری کھدائی کے دوران بھڑک اٹھنے والی آگ پر21گھنٹے بعد بھی قابو نہ پایا جاسکا ۔

آگ کی شدت بدستور برقرار ہے، ماہرین کے مطابق زير زمین میتھین گیس کے باعث آگ بھڑک اٹھی ہے۔مقامی کنسٹرکشن کمپنی ٹیوب ویل کےلیے 1100 فٹ سے زیادہ گہرائی پر بورنگ کررہی تھی، جب اچانک آگ بھڑک اٹھی۔فائر آفیسر ہمایوں کے مطابق آگ پر قا بو پانے میں 2سے 3دن لگ سکتے ہیں، گیس کا دبائو زیادہ اگر بجھانے کی کوشش کی گئی تو علاقے میں پھیل جائیگی ،زمین سے میتھین گیس بہت پریشر سے نکل رہی ہے ، آگ بجھانے کے لئے آٹھ فائر ٹینڈرز اور دو باؤزر استعمال کیے جا رہے ہیں۔اس وقت گیس کا جو دباؤ ہے، اگر اُسے بجھانے کی کوشش کی گئی تو گیس علاقے میں پھیل جائے گی اور علاقہ مکینوں کو متاثر کرے گی۔گیس کے پریشر میں کمی آنے پر ہی آگ پر قابو پایا جاسکے گا، ایسی آگ پر قابو پانے میں 2 سے 3 دن بھی لگ جاتے ہیں۔پاکستان پیٹرولیم لمیٹڈ کے سابق ایم ڈی کا کہنا ہے کہ آگ بائیوجینک گیس کی وجہ سے لگی، بجھنے میں ایک سے ڈیڑھ ہفتہ بھی لگ سکتاہے۔دوسری جانب سوئی سدرن کا کہنا ہے کہ کورنگی کراسنگ کے قریب اس کی کوئی تنصیبات نہیں۔کمشنر کراچی کا کہنا ہے کہ بورنگ کروانے سے متعلق معلومات اکٹھی کررہے ہیں ، جس ادارے نے اتنی گہرائی میں بورنگ کی اجازت دی اس کی بھی تحقیقات کریں گے۔تفصیلات کے مطابق کورنگی صنعتی ایریا تھانہ کی حدودکورنگی کریک کے قریب کھدائی کے دوران جمعہ اور ہفتہ کی درمیانی شب رات گئے اچانک آگ بھڑک اٹھی، ضلعی انتظامیہ کا کہنا ہے کہ آگ لگنے والی جگہ پر ایک نجی کمپنی بورنگ کر رہی تھی۔ آگ سے وہاں کھڑی مشینری جل گئی۔ فی الحال یہ علم نہیں ہو سکا کہ بورنگ کس مقصد کے لیے کی جا رہی تھی۔ ہیوی مشینری اور ڈمپر کی مدد سے آگ کے قریب مٹی ڈالی جارہی ہے۔

About the author /


Related Articles

Post your comments

Your email address will not be published. Required fields are marked *

Newsletter