class="wp-singular post-template-default single single-post postid-15122 single-format-standard wp-theme-resolution eio-default kp-single-standard elementor-default elementor-kit-7">

چراغ تلے اندھیرہ۔ افسوس صد افسوس۔

ایک شخص سائکیٹرسٹ   کے پاس گیا اور کہا:
“میں مسلسل افسردہ اور غمگین رہتا ہوں، اداسی میری زندگی پر حاوی رہتی ہے، براہ کرم میری مدد کریں – – -“
تو ڈاکٹر نے اسے کچھ دوا دی…
ایک ہفتہ بعد وہ شخص دوبارہ ڈاکٹر کے پاس واپس آیا اور کہا:
 “جناب! یہ دوائیاں میرے کچھ  کام نہیں آئیں – مجھے جان لیوا کرب محسوس ہوتا ہے”۔
تو ڈاکٹر نے اسے مزید اور دوائیں دیں…..
دو ہفتے بعد وہ شخص دوبارہ ڈاکٹر کے پاس واپس آیا اور بتایا: ” کچھ نہیں بدلا، اداسی ابھی بھی بے قابو ہے”
سائکیٹرسٹ اپنے اس مریض کی حالت کے متعلق الجھن میں تھا، اس نے تھوڑی دیر سوچا اور کہا،
“مزاحیہ جوکروں میں سے ایک جوکر کا ڈیلی تھیٹر شو ہوتا ہے، یہ جوکر سارے غمگین افسردہ لوگوں کو ہنسا دیتا ہے- میں ذاتی طور پر اس کا شو دیکھتا رہا ہوں اور جب بھی یاد کرتا ہوں تو میں ہنستا ہوں۔
ٹکٹ خریدیں اور اس شو میں شرکت کریں، یقین جانیں، آپ کے منہ میں ہنس ہنس کر درد ہونے لگ جائے گا۔”
اس آدمی نے جواب دیا،
جناب میں وہی جوکر ہوں۔
فیلیٹی اوگنی فرانسیسی جوکر جس نے لاکھوں لوگوں کو ہنسایا۔
اور خود اس نے خود کُشی کر لی…….
تو ایسا بھی ہوتا ہے، اسے کہتے ہیں چراغ تلے اندھیرہ۔ افسوس صد افسوس۔
Mohammad Naeem Talat 

About the author /


Related Articles

Post your comments

Your email address will not be published. Required fields are marked *

Newsletter