کینیڈا کی ایک بڑی سیاسی جماعت نیو ڈیموکریٹک پارٹی (این ڈی پی) کے سربراہ جگمیت سنگھ نے بھارت پر سفارتی پابندیاں عائد کرنے کا مطالبہ کر دیا۔
جگمیت سنگھ نے کینیڈا سے بھارتی سفارت کاروں کی بے دخلی کے اقدام کی حمایت کرتے ہوئے کہا ہے کہ کینیڈا بھارتی تنظیم ’آر ایس ایس‘ پر پابندی عائد کرے اور کینیڈا میں مجرمانہ سرگرمیوں پر سخت ترین سزائیں نافذ کی جائیں۔مزید برآں کینیڈا کی اپوزیشن پارٹی کنزرویٹو پارٹی کے سربراہ پیئر پولیور نے اپنے بیان میں کہا ہے کہ کینیڈا کی وفاقی پولیس (آر سی ایم پی) کی جانب سے بھارتی سفارت کاروں پر ہردیپ سنگھ نجر کے قتل کے حوالے سے عائد کردہ الزامات انتہائی تشویش ناک ہیں، انہیں سنجیدہ لینا چاہیے۔ ان کا کہنا ہے کہ بھارت سمیت کسی بھی ملک کی طرف سے کوئی بھی غیر ملکی مداخلت ناقابلِ قبول ہے اور اسے روکا جانا چاہیے۔ پیئر پولیور نے یہ بھی کہا کہ ہماری حکومت کا پہلا کام اپنے شہریوں کو غیر ملکی خطرات سے محفوظ رکھنا ہے۔
کینیڈا کے حکام نے کہا ہے کہ بھارتی حکومت کینیڈا میں سنگین مجرمانہ سرگرمیوں میں براہِ راست ملوث ہے۔
غیر ملکی میڈیا رپورٹس کے مطابق کینیڈین حکام نے دعویٰ کیا ہے کہ بھارتی ایجنٹس لارنس بشنوئی گینگ کے ساتھ کینیڈا میں خالصتان نواز عناصر کو نشانہ بنا رہے ہیں۔میڈیا کی رپورٹس میں کہا گیا ہے کہ بھارتی ایجنٹس خالصتان تحریک کے رہنما ہردیپ سنگھ نجر کے قتل اور دیگر پُرتشدد واقعات میں ملوث پائے گئے۔دوسری جانب امریکی اخبار کی رپورٹ میں انکشاف کیا گیا ہے کہ سنگاپور میں اجیت دوول کی کینیڈین ہم منصب سے خفیہ ملاقات ہوئی ہے جس میں کینیڈا نے لارنس بشنوئی گینگ کے ذریعے ہردیپ سنگھ کے قتل اور دیگر پر حملوں کا الزام بھارت پر عائد کیا ہے۔رپورٹ میں دعویٰ کیا گیا ہے کہ اجیت دوول نے بھارت کے ملوث ہونے سے انکار کے ساتھ ساتھ اس بات کا اعتراف بھی کیا ہے کہ بشنوئی جیل سے تشدد کی منصوبہ بندی کرنے کے قابل ہے۔
Post your comments