وزیرِ اعظم شہباز شریف کا کہنا ہے کہ ہماری خواہش ہے کہ افغانستان کے ساتھ تعلقات بہتر ہوں، کالعدم ٹی ٹی پی آج بھی افغانستان سے آپریٹ کر رہی ہے۔
وفاقی کابینہ کے اجلاس میں اظہارِ خیال کرتے ہوئے انہوں نے کہا کہ افغانستان کو بارہا کہا کہ کالعدم تنظیم وہاں سے آپریٹ کرے گی تو یہ قبول نہیں۔شہباز شریف کا کہنا ہے کہ افغان حکومت کو کہنا چاہتا ہوں کہ دہشت گردی کے خلاف ٹھوس حکمت علی پر بات چیت کے لیے تیار ہیں۔وزیرِ اعظم کا کہنا ہے کہ افغانستان سے دہشت گرد پاکستان میں حملے کر رہے ہیں، سیکیورٹی فورسز دہشت گردی کے خلاف پوری طرح صف آرا ہیں۔انہوں نے کہا کہ پارا چنار میں وفاقی حکومت نے ہیلی کاپٹر کے ذریعے ادویات پہنچائیں، ہیلی کاپٹر کے ذریعے کرم سے مریضوں کو اسلام آباد شفٹ کیا گیا۔ ان کا مزید کہنا ہے کہ شہید بے نظیر بھٹو ایک جرات مند اور دلیر خاتون تھیں، 27 دسمبر 2007ء کو ان کو راولپنڈی میں شہید کیا گیا۔
پاکستان تحریک انصاف (پی ٹی آئی) کے رہنما اسد قیصر نے کہا ہے کہ افغانستان کے ساتھ موجودہ صورت حال پر گہری تشویش ہے، دونوں ممالک کو اس صورتحال کو مذاکرات اور سفارتی چینل سے حل کرنا چاہیے۔
اپنے بیان میں اسد قیصر نے کہا کہ افغانستان کے ساتھ ہمارا دینی اور خونی رشتہ ہے، ہمارے گہرے روابط ہیں۔ انھوں نے کہا کہ موجودہ صورت حال خطے میں عدم استحکام پیدا کر سکتی ہے، وفاقی حکومت افغانستان کے معاملے پر تمام جماعتوں کو اعتماد میں لے۔سابق اسپیکر قومی اسمبلی کا کہنا تھا کہ خیبر پختونخوا کی سیاسی قیادت پر مشتمل جرگہ بنا کر ان کی تجاویز کے مطابق معاملہ آگے بڑھایا جائے، ہمارا علاقہ جنگ سے بری طرح متاثر ہوا ہے۔ اسد قیصر نے کہا کہ 40 سے 50 سال سے جنگوں سے ہم تنگ آ چکے ہیں، برادر اسلامی ملک کے ساتھ ایسی صورت حال قابل قبول نہیں۔ انھوں نے کہا کہ جنگ، تشدد اور جارحیت کسی مسئلے کا حل نہیں، پاکستان اور افغانستان اپنے تحفظات ایک دوسرے کے سامنے رکھیں، مجھے امید ہے کہ بڑے مسائل بھی جرگوں کے ذریعے حل ہو سکتے ہیں۔
Post your comments