class="post-template-default single single-post postid-7188 single-format-standard kp-single-standard elementor-default elementor-kit-7">

مبینہ زیادتی کیس: وزیرِ اعلیٰ پنجاب نے تحقیقات کیلئے کمیٹی بنا دی

وزیرِ اعلیٰ پنجاب مریم نواز نے مبینہ زیادتی کیس کی تحقیقات کے لیے کمیٹی تشکیل دے دی۔

اس حوالے سے جاری کیے گئے نوٹیفکیشن کے مطابق 6 رکنی کمیٹی چیف سیکریٹری پنجاب کی سربراہی میں کام کرے گی۔سیکریٹری داخلہ، ایڈووکیٹ جنرل پنجاب، سیکریٹری ہائر ایجوکیشن کمیٹی میں شامل ہیں۔سیکریٹری اسپیشل ایجوکیشن، سیکریٹری اسپیشلائزڈ ہیلتھ کیئر بھی کمیٹی کے ممبر نامزد کیے گئے ہیں۔نوٹیفکیشن کے مطابق کمیٹی اپنی مدد کے لیے کسی اور کو بھی ممبر بنا سکتی ہے۔کمیٹی طالبہ سے مبینہ زیادتی کے حوالے سے شواہد اکٹھے کرے گی، کالج کی طالبات، اساتذہ اور انتظامیہ کے بیانات بھی ریکارڈ کرے گی۔کمیٹی کالج انتظامیہ کا فوری رسپانس اور پولیس کے معاملے سے نمٹنے سمیت تمام پہلوؤں کا جائزہ بھی لے گی۔

پنجاب کے مختلف شہروں میں طالبات کو مبینہ ہراساں کرنے پر طلبہ کی جانب سے احتجاج کیا گیا۔

طلبہ نے پنجاب اسمبلی کے سامنے دھرنا دے دیا اور انہوں نے مطالبات پر مبنی پلے کارڈ اٹھا رکھے ہیں۔پلے کارڈ پر ’ہم انصاف چاہتے ہیں‘ کے الفاظ درج ہے۔احتجاج کرنے والوں میں گورنمنٹ کالج یونیورسٹی اور نجی کالج کے سابق طالب علم بھی شامل ہیں۔ اس موقع پر چیئرنگ کراس مال روڈ پر پنجاب اسمبلی کے سامنے پولیس کی بھاری نفری موجود ہے۔ادھر جہانیاں اور ملتان میں بھی طلبہ نے احتجاجی جلوس نکالے۔ملتان میں بوسن روڈ پر کالج کے طلبہ نے کالج میں توڑ پھوڑ کی اور فرنیچر کو نقصان پہنچایا، جس پر پولیس نے لاٹھی چارج کر کے کئی طلبہ کو حراست میں لے لیا۔دوسری جانب ظفروال میں طلبہ نے چوک پر ٹائر جلا کر ٹریفک بند کر دیا۔

ڈی آئی جی آپریشنز لاہور فیصل کامران کا کہنا ہے کہ نجی کالج میں طالبہ سے مبینہ زیادتی واقعے کی تاحال تصدیق نہیں ہو سکی ہے۔

لاہور میں میڈیا سے گفتگو کرتے ہوئے فیصل کامران نے بتایا کہ 4 سے 5 نجی اسپتالوں میں طالبہ کے داخلے کا کوئی ریکارڈ نہیں ملا، سیکیورٹی گارڈ پولیس تحویل میں ہے لیکن وہ واقعے سے انکاری ہے۔ڈی آئی جی آپریشنز کا کہنا ہے کہ کالج کے اندرونی حصوں کے کلوز سرکٹ کیمروں سے بھی کوئی شواہد نہیں ملے۔انہوں نے یہ بھی بتایا ہے کہ طلباء افواہوں پر یقین نہ کریں، اگر کوئی متاثرہ طالبہ ہے تو پولیس کو بتائیں اور تعاون کریں۔

 طالبہ سے مبینہ زیادتی کے واقعے پر طالبات کا احتجاج

دوسری جانب نجی کالج کی طالبہ سے مبینہ زیادتی کے واقعے پر طالبات کی جانب سے مسلم ٹاؤن موڑ کے قریب کینال روڈ پر کالج کے باہر احتجاج کیا گیا۔نجی کالج کی طالبات نے احتجاجاً کینال روڈ بلاک کر دیا۔اس حوالے سے طالبات کا کہنا ہے کہ ایک طالبہ اور ایک طالب علم پر مبینہ طور پر کالج کےگارڈ نے تشدد کیا۔ کالج میں احتجاج کے دوران شیشہ لگنے سے طالب علم شدید زخمی ہو گیا جبکہ ایک طالبہ کی حالت خراب ہو گئی، دونوں کو اسپتال منتقل کر دیا گیا ہے۔

About the author /


Related Articles

Post your comments

Your email address will not be published. Required fields are marked *

Newsletter