class="post-template-default single single-post postid-6274 single-format-standard kp-single-standard elementor-default elementor-kit-7">

’’جمعہ کو بڑے فیصلوں کی روایت برقرار ن لیگ کے بعد PTI کیلئے بھی بھاری‘‘

گزشتہ چند سالوں میں سپریم کورٹ آف پاکستان کی جانب سے ملکی سیاست کے تاریخی اہم مقدمات کے فیصلے جن کے اثرات ابھی تک قومی امور پر مرتب ہو رہے ہیں بلکہ یہ کہنا بھی غلط نہ ہوگا کہ آنے والے حالات واقعات بھی انہی فیصلوں کے نتائج کی روشنی میں آنے والی سمت متعین کرینگے، اسے محض اتفاق ہی کہا جاسکتا ہے کہ عدلیہ کے یہ فیصلے جمعتہ المبارک کے روز ہی سنائے گئے.

 ان میں سابق وزیراعظم نواز شریف کی نااہلی اور جنرل (ر) پرویز مشرف کی جانب سے لگائی جانے والی ایمرجنسی کو غیرقانونی قرار دینے کے علاوہ بھی کئی اہم فیصلے شامل ہیں، تاہم یہاں یہ پہلو بھی قابل ذکر ہے کہ جمعہ کے روز سنائے جانے والے ان نامہرباں فیصلوں سے زیادہ متاثر ہونے والی جماعت پاکستان مسلم لیگ (ن) تھی البتہ اب تحریک انصاف کے بانی چیئرمین عمران خان بھی اسی فہرست میں شامل ہوتے جارہے ہیں جس میں جمعہ کو سپریم کورٹ کی جانب سے نیب ترامیم کی بحالی کا فیصلہ بھی شامل ہے۔

 یادش بخیر تحریک انصاف کے بانی قیدی نمبر804 کے خلاف نااہلی کا پہلا فیصلہ دسمبر2017 میں آیا تھا۔ عدالت عظمٰی نے پرویز مشرف کے ہاتھوں غیر فعال کئے جانے والے چیف جسٹس افتخار چوہدری کی بحالی کا فیصلہ 20 جولائی 2007 کو جمعہ کے دن دیا تھا۔

 سابق صدر پرویز مشرف کی 3 نومبر 2007 کی ایمرجنسی پلس اور پی سی او کو غیر آئینی و غیر قانونی قرار دینے کا تاریخی فیصلہ بھی 31جولائی 2009 جمعہ کو ہی سنایا گیا تھا۔ پاناما پیپرز کیس میں سابق وزیراعظم نواز شریف کو ناہل قرار دینے کا فیصلہ 28 جولائی 2017 کو جمعہ کے دن ہی آیا تھا۔

About the author /


Related Articles

Post your comments

Your email address will not be published. Required fields are marked *

Newsletter