اسرائیلی نے جنگ بندی معاہدے کی دھجیاں اڑادیں، ٹینکوں کی گولہ باری سے 2 فلسطینیوں کو شہید کردیا۔
عرب میڈیا کی رپورٹ کے مطابق غزہ کے شہری دفاع کا کہنا ہے کہ اسرائیلی ٹینکوں نے جنوبی غزہ میں مغربی رفح کے علاقے تل السلطان میں کارروائی کرتے ہوئے ان فلسطینیوں کو شہید کیا۔ خیال رہے کہ فسلطینی مزاحمتی تنظیم حماس اور اسرائیل کے درمیان طویل لڑائی کے بعد جنگ بندی معاہدہ ہوا جو گزشتہ اتوار سے نافذ العمل ہے۔
اس معاہدے کی مدت 6 ہفتے مقرر کی گئی ہے۔ معاہدے کے تحت دونوں فریقین نے قیدیوں کے تبادلے پر اتفاق کیا تھا جبکہ اسرائیل غزہ سے اپنی فوجیں واپس بلانے وہاں امدادی کارروائیوں کی اجازت دینے پر رضا مند ہوگیا تھا۔ دوسری جانب عرب میڈیا نے یہ بھی رپورٹ کیا کہ جنگ بندی معاہدے کے بعد گزشتہ چار روز کے دوران غزہ میں 3 ہزار 200 امدادی ٹرک داخل ہوئے۔ رپورٹ کے مطابق امداد کی آمد سے غزہ کے شہریوں کو جزوی ریلیف ملا، امدادی تنظیموں نے غزہ بھر کے مراکز سے امداد کی تقسیم شروع کردی ہے جہاں شہری دروازوں پر قطار میں کھڑے ہوکر سامان کا انتظار کر رہے ہیں۔ خیال رہے کہ 7 اکتوبر 2024 سے اسرائیلی بمباری میں 47 ہزار 283 فلسطینی شہید جبکہ ایک لاکھ 11 ہزار 472 زخمی ہوئے۔اقوامِ متحدہ کا کہنا ہے کہ غزہ جنگ میں ہونے والی تباہی سے جو ملبہ پھیلا ہوا ہے اسے سمیٹنے میں 21 سال لگ سکتے ہیں۔غیر ملکی میڈیا کے مطابق اقوامِ متحدہ نے کہا ہے کہ اسرائیلی حملوں کے نتیجے میں غزہ کے اندر تباہ ہونے والی عمارتوں اور دیگر انفرا اسٹرکچر کے ملبے کو صاف کرنے میں 21 سال کا عرصہ لگ سکتا ہے اور 12 ارب ڈالرز کی رقم خرچ ہو سکتی ہے۔
اسرائیلی فوج کی جنگ بندی کی مسلسل خلاف ورزیاں
دوسری جانب اسرائیلی فوج غزہ میں جنگ بندی کی مسلسل خلاف ورزیاں کر رہی ہے اور گزشتہ روز رفح میں ملبہ صاف کرتے لوگوں پر اسرائیلی کواڈ کاپٹر (ڈرون) نے فائرنگ کی جس کے نتیجے میں ایک فلسطینی شہید اور 4 زخمی ہو گئے۔
شہداء کی لاشیں ملنے کا سلسلہ جاری
اسرائیلی بم باری سے تباہ شدہ عمارتوں سے فلسطینی شہداء کی لاشوں کے ملنے کا سلسلہ بھی جاری ہے۔اب تک 200 سے زیادہ لاشیں برآمد کی جا چکی ہیں جبکہ مزید 10 ہزار سے زائد لاشیں ملبے کے نیچے دبے ہونے کا خدشہ ظاہر کیا گیا ہے۔
Post your comments