ماہرین نے خبردار کیا ہے کہ اگلی عالمی وبا امریکا سے شروع ہو سکتی ہے۔
اسپین کے ماہرینِ متعدی امراض کے مطابق جیسے جیسے برڈ فلو (ایچ 5 این 1) کا وائرس امریکا میں تبدیل ہو رہا ہے اور پھیل رہا ہے یہ جلد ایک نئی وبا کا سبب بن سکتا ہے۔غیر ملکی میڈیا رپورٹ کے مطابق پرندوں، گائے اور دیگر جانوروں میں پھیلنے والا وائرل انفیکشن برڈ فلو کے فی الحال انسان سے انسان میں منتقل ہونے کے شواہد نہیں ہیں۔تاہم ماہرین نے خبردار کیا ہے کہ اس وائرس کا جنگلی حیات سے پالتو جانوروں میں منتقل ہونا یہ ظاہر کرتا ہے کہ نئے تغیرات اور ویرینٹ کے امتزاج کے سبب انسانوں میں بھی اس انفیکشن کا خطرہ پیدا ہو سکتا ہے۔رپورٹ کے مطابق یہ امکان زیادہ ہے کہ نئی وبا کا آغاز امریکا سے ہو لیکن ماہرین کا ماننا ہے کہ اس ممکنہ ابتدا سے معلوماتی رسائی کی وجہ سے کچھ حد تک اطمینان بھی ہے۔
نگرانی کا نظام پہلے سے بہتر
اسپین کی جوان رامون جمنیز یونیورسٹی اسپتال میں مائیکرو بیالوجی ڈپارٹمنٹ کے سربراہ فران فرانکو کہتے ہیں، ’اگر امریکا میں کچھ ہوتا ہے، تو سب کو فوراً معلوم ہو جائے گا۔‘ماہرین کا یہ بھی کہنا ہے کہ کوویڈ-19 وبا کے تجربے نے نگرانی کے نظام کو مضبوط بنایا اور موجودہ صورتحال 2020 کے مقابلے میں کہیں بہتر ہے۔
ڈبلیو ایچ او کو تشویش
گزشتہ ہفتے عالمی ادارہ صحت (ڈبلیو ایچ او) کے ڈائریکٹر جنرل ٹیڈروس ادھانوم گیبریسس نے بھی امریکا میں برڈ فلو کے پھیلاؤ پر تشویش کا اظہار کیا تھا۔انہوں نے کہا تھا کہ ’ہم نے امریکا میں برڈ فلو کے سیکڑوں ڈیری فارمز میں تشویش ناک پھیلاؤ دیکھا ہے جہاں 58 انسانی کیسز بھی رپورٹ ہوئے ہیں۔‘
برڈ فلو کیسے پھیلتا ہے اور علامات کیا ہیں؟
انسان اس وائرس سے متاثر ہو سکتا ہے اگر وہ کسی متاثرہ جانور کے جسمانی مادے، تھوک، دودھ یا فضلہ کے ساتھ رابطے میں آئے۔ متاثرہ ماحول کی دھول یا متاثرہ جسمانی مادے کو آنکھ، ناک یا منہ میں لے جانے سے بھی انفیکشن کا خطرہ ہوتا ہے۔زیادہ خطرے میں وہ لوگ ہیں جو فارمز میں مرغیوں اور گائے کے ساتھ کام کرتے ہیں۔
برڈ فلو کی علامات
ماہرین کے مطابق برڈ فلو کی علامات میں گلابی آنکھیں، بخار، تھکن، کھانسی، پٹھوں کا درد، گلے کی سوزش، متلی اور قے آنا، وغیرہ شامل ہے۔
ماہرین کی اپیل
عالمی ادارہ صحت نے تمام ممالک پر زور دیا کہ وہ برڈ فلو کی نگرانی کو مزید بہتر کریں اور انسانی انفیکشن کے خطرے کو کم کرنے کےلیے فوری اقدامات کریں۔
Post your comments