راولاکوٹ رپورٹ آصف اشرف 27جون کو راولاکوٹ سے آزاد پتن لانگ مارچ روکنے حکومت پاکستان نے ایک مرتبہ پھر ایف سی کو پونچھ سمیت آزاد کشمیر بھر میں تعینات کرنے کا فیصلہ کر لیا دستیاب شدہ معلومات کے مطابق آزاد کشمیر کے وزیر اعظم انوار الحق چودھری کی درخواست پر وزیر داخلہ محسن نقوی نے آزاد کشمیر میں ایف سی تعینات کرنے کی منظوری دیدی۔ گزشتہ روز
وزیراعظم آزاد کشمیر چوہدری انوارالحق نے وزارت داخلہ میں وزیر داخلہ سینیٹر محسن نقوی سے ملاقات کی جس میں آزاد کشمیر میں امن و امان اور سکیورٹی صورتحال پر تبادلہ خیال کیا انہیں اس بات پر قائل کیا کہ 27جون کو عوامی ایکشن کمیٹی کی اپیل پر پونچھ کے لوگ ازاد پتن اور ٹائیں پل پر دھرنے دے کر انٹری پوائنٹس بند کریں گے جبکہ اگلے روز 28جون کو منگلا اور ہولاڑ سے میرپور کے لوگ اور 29جون کو مظفرآباد سے کوہالہ آکر لوگ انٹری پوائنٹس بند کر رہے ہیں آزاد کشمیر پولیس کے لیے ان دھرنوں کو روکنا ناممکن ہے لہزا 13مئی کی طرح ایف سی بھیجی جائے
اس مطالبے کو منظور کر دیا گیا واضع رہے کہ گزشتہ ماہ صدر پاکستان آصف زرداری نے لانگ مارچ روکنے کشمیر آئی رینجرز واپس بلوا لی تھی مگر ایک دوسرے حکم پر بھجوائی رینجرز کی فائرنگ سے مقبوضہ کشمیر کے ایک شہری سمیت تین کشمیری شہید ہوئے تھے جبکہ مظاہرین نے رینجرز کی کہیں گاڑیوں کو جلایا تھا رینجرز بھیجی جانے کے اقدام کو دشمن ملک بھارت نے سخت رویہ اختیار کر کے عالمی سطح پر اچھالا تھا
وزیر داخلہ محسن نقوی کا کہنا تھا آزاد کشمیر میں قیام امن کیلئے ہر ممکن تعاون کریں گے، آزاد کشمیر میں سکیورٹی سے متعلق انتظامات کو بہتر بنایا جائے گادوسری طرف آزاد کشمیر حکومت میں شامل ایک اہم جماعت نے گزشتہ ماہ کی شہادتیں اور خون ریزی مد نظر رکھتے پھر صدر پاکستان آصف زرداری سے ملاقات کر کے ایف سی روکنے کا فیصلہ کیا اور طے کیا ہے کہ صدر زرداری کو انوار الحق کی طرف سے تئیس ارب روپے کی رقم امداد کے طور لینے کے باوجود نہ بجلی بلز ادا کیے نہ ہی آٹا اس مطلوبہ قیمت پر کم کیا جو انیس ارب روپے کی صرف آٹے کی سبسڈی کی گرانٹ کے بعد مزید کم ہونا تھی ایف سی کی تعیناتی کے محسن نقوی کے فیصلے کے بعد آزاد کشمیر میں سخت اشتعال پایا جاتا ہے اور قوم پرست کشمیری گروپ ایک مرتبہ پھر عوام میں مقبولیت کا عروج پانے کامیاب ہو جائیں گے قوی امکان ہے کہ 27جون کو آزاد پتن اور ٹائیں کی طرف لانگ مارچ کشمیر کی تاریخ کے سب سے بڑے مارچ میں بدل جائیں گے
Post your comments