خیبر پختون خوا میں سیکیورٹی فورسز کی 3 الگ الگ کارروائیوں میں 23 دہشت گرد جہنم واصل ہوئے جبکہ 5 جوان بہادری سے لڑتے ہوئے جامِ شہادت نوش کر گئے۔پاک فوج کے شعبۂ تعلقاتِ عامہ (آئی ایس پی آر) کے مطابق 26 مئی کو خفیہ اطلاعات پر پشاور کے علاقے حسن خیل میں آپریشن کیا گیا تھا جس میں کیپٹن حسین جہانگیر اور حوالدار شفیق اللّٰہ نے بہادری سے لڑتے ہوئے جامِ شہادت نوش کیا جبکہ سیکیورٹی فورسز نے 6 دہشت گردوں کو ہلاک کیا اور متعدد ٹھکانے تباہ کر دیے۔آئی ایس پی آر کے مطابق 27 مئی کو ڈسٹرکٹ ٹانک میں آپریشن کیا گیا جس میں 10 دہشت گرد مارے گئے، سیکیورٹی فورسز نے دہشت گردوں کے ٹھکانے کا مؤثر طور پر پتہ لگایا۔ضلع خیبر میں دہشت گردوں سے فائرنگ کے شدید تبادلے کے دوران 5 بہادر جوان شہید ہو گئے، شہداء میں نائیک محمد اشفاق بٹ، لانس نائیک سید دانش افکار، سپاہی تیمور ملک، سپاہی نادر صغیر اور سپاہی محمد یاسین شامل ہیں۔مارے گئے دہشت گردوں کے قبضے سے بڑی مقدار میں اسلحہ، گولہ بارود اور دھماکا خیز مواد برآمد ہوا ہے۔آئی ایس پی آر نے بتایا ہے کہ ہلاک دہشت گرد سیکیورٹی فورسز اور معصوم شہریوں کے خلاف دہشت گردی کی کارروائیوں میں ملوث تھے۔
خیبر آپریشن میں شہید جوانوں کی نماز جنازہ ادا، آرمی چیف کی شرکت
خیبر پختونخوا میں دہشت گردوں کے ساتھ فائرنگ کے تبادلے میں شہید ہونے والے جوانوں کی نماز جنازہ ادا کردی گئی۔ آئی ایس پی آر کے مطابق شہدا کی نماز جنازہ پشاور گیریژن میں ادا کی گئی جس میں آرمی چیف جنرل عاصم منیر، فوجی اور سول حکام نے بڑی تعداد میں شرکت کی۔سپاہی تیمور شہید، سپاہی نادر صغیر شہید، سپاہی محمد یاسین کی نماز جنازہ ادا کی گئی۔ شہدا کو پورے فوجی اعزاز کے ساتھ ان کے آبائی علاقوں میں سپرد خاک کیا جائے گا۔آئی ایس پی آر کے مطابق شہدا کی نماز جنازہ سے قبل آرمی چیف جنرل عاصم منیر نے سی ایم ایچ پشاور کا دورہ کیا اور آپریشن کے دوران زخمی ہونے والے جوانوں کی خیریت دریافت کی۔آرمی چیف جنرل عاصم منیر نے شہدا کے بلند حوصلے کو سراہا اور پوری قوت اور جذبے کیساتھ دہشت گردی سے لڑنے کے قوم کے عزم کا اعادہ کیا۔پشاور گیریژن آمد پر کور کمانڈر پشاور نے آرمی چیف کا استقبال کیا۔
Post your comments