یوسف رضا گیلانی نے چیئرمین سینیٹ کا حلف اٹھا لیا

پیپلز پارٹی کے رہنما و سینیٹر یوسف رضا گیلانی بلامقابلہ چیئرمین سینیٹ اورمسلم لیگ ن کے سردار سیدال خان ناصر بلا مقابلہ ڈپٹی چیئرمین سینیٹ منتخب ہو گئے جس کے بعد انہوں نے اپنے عہدے کا حلف اٹھا لیا۔ساڑھے 12 بجے سینیٹ کا اجلاس دوبارہ شروع ہوا تو اسحاق ڈار نے یوسف رضا گیلانی کے بطور چیئرمین سینیٹ بلا مقابلہ منتخب ہونے کا اعلان کیا۔پریزائیڈنگ آفیسر اسحاق ڈار نے یوسف رضا گیلانی سے ان کے چیئرمین سینیٹ کے عہدے کا حلف لیا۔اس کے بعد نو منتخب چیئرمین سینیٹ یوسف رضا گیلانی نے اپنی نشست سنبھال لی۔انہوں نے ڈپٹی چیئرمین سیینٹ سردار سید ال خان ناصر سے ان کے عہدے کا حلف بھی لیا جس کے بعد سینیٹ کا اجلاس ملتوی کر دیا گیا۔واضح رہے کہ آج یوسف رضا گیلانی اور سردار سیدال خان ناصر کے مقابلے میں کسی امیدوار نے چیئرمین اور ڈپٹی چیئرمین سینیٹ کے لیے کاغذاتِ نامزدگی جمع نہیں کرائے۔

نو منتخب سینیٹرز نے حلف اٹھایا

اس سے قبل سینیٹ کا اجلاس پریزائیڈنگ آفیسر اسحاق ڈار کی صدارت میں منعقد ہوا۔نو منتخب اور ضمنی انتخابات میں کامیاب ہونے والے سینیٹرز نے حلف اٹھا لیا، پریزائیڈنگ آفیسر اسحاق ڈار نے ان سے حلف لیا۔حلف برداری کے وقت پی ٹی آئی کی زرقا سہروردی نے ایوان میں شدید احتجاج کیا۔حلف اٹھانے کے بعد سینیٹرز کی جانب سے رول آف ممبرز پر دستخط کیے گئے۔سینیٹ کو ایوانِ بالا کہا جاتا ہے، سینیٹرز کی آئینی مدت 6 سال ہوتی ہے۔

PTI کے سینیٹرز کا احتجاج، نعرے لگائے

اس سے قبل اجلاس شروع ہوا تو پی ٹی آئی کے سینیٹرز نے ایوان میں احتجاج کیا اور نعرے لگائے۔پی ٹی آئی کے سینیٹرز بانیٔ پی ٹی آئی کی تصاویر ایوان میں لے آئے۔چیئرمین سینیٹ کے لیے پیپلز پارٹی کے امیدوار یوسف رضا گیلانی سینیٹ میں موجود ہیں۔نو منتخب سینیٹرز محسن نقوی، سیدال خان، اورنگزیب خان، حامد خان، ایمل ولی بھی سینیٹ اجلاس میں شریک ہیں۔سیکریٹری سینیٹ نے آنے والے تمام ممبران کو خوش آمدید کہا۔تحریکِ انصاف نے سینیٹ کے چیئرمین و ڈپٹی چیئرمین کے انتخاب کے بائیکاٹ کا اعلان کر رکھا ہے۔

کے پی ممبران کے بغیر چیئرمین کا الیکشن ناجائز ہے: محسن عزیز

سینیٹر محسن عزیز نے ایوان میں اظہارِ خیال کرتے ہوئے کہا کہ نو منتخب ممبران کو مبارک باد دیتا ہوں، ہم آج کے حلف کی حفاظت کریں گے۔ان کا کہنا ہے کہ سینیٹ کی اکائی موجود نہ ہو تو الیکشن جائز نہیں، کے پی کے ممبران کے بغیر چیئرمین اورڈپٹی کا الیکشن ناجائز ہے۔محسن عزیز نے کہا کہ چیئرمین اور ڈپٹی چیئرمین کے الیکشن آج نہیں تو کل ہوہی جائیں گے، الیکشن کو ملتوی کرنےمیں کیا قباحت ہے؟انہوں نے کہا کہ اگرآج الیکشن ہو گئے تو یہ جائز نہیں ہوں گے، دنیا میں پیغام جائے گا کہ غیر قانونی الیکشن ہے، ہم اس غیر آئینی اور غیر قانونی اقدام کا حصہ نہیں بنیں گے۔اس موقع پر اسحاق ڈار نے کہا کہ اعظم نذیر تارڑ معاملے پر آئینی و قانونی پوزیشن واضح کریں۔

اعظم نذیر تارڑ نے کیا کہا؟

ایوانِ میں اظہارِ خیال کرتے ہوئے وزیرِ قانون اعظم نذیر تارڑکا کہنا ہے کہ میں توقع رکھتا ہوں کہ تحمل سے جواب سنا جائے گا، آرٹیکل 60 کے دو حصے ہیں، علی ظفر اور محسن عزیز نے قانونی نکات پیش کیے۔ان کا کہنا ہے کہ کے پی میں سینیٹ الیکشن طوفانی بارشوں اور قدرتی آفات کی وجہ سے ملتوی نہیں ہوئے، پشاور ہائی کورٹ نے آرڈر کیا کہ مخصوص نشستوں پر کامیاب امیدواروں سےحلف لیا جائے، تاہم خیبر پختون خوا حکومت نے عدالت کے احکامات ہوا میں اڑا دیے۔اعظم نذیر تارڑ نے کہا کہ عدالتی حکم کے باوجود کےپی میں مخصوص نشستوں پر کامیاب امیدواروں سےحلف نہیں لیا گیا، اگر ہمارے 6 ارکان استعفیٰ دے دیں اور کہیں کہ ایوان مکمل نہیں تو آپ چیئرمین کا الیکشن نہ کرائیں۔انہوں نے کہا کہ یہ پہلے لوگوں کو کے پی میں ووٹ ڈالنے سے روکیں، پھر یہاں کہیں کہ چیئرمین کا الیکشن نہیں ہو سکتا، یہاں کوئی آئین کی خلاف ورزی نہیں ہو رہی، کچھ بلڈوز نہیں کیا جا رہا۔اسحاق ڈار نے کہا کہ دونوں اطراف کی بات سنی ہے، آئین کے مطابق اعتراضات مسترد کرتے ہیں۔

آج کتنے سینیٹرز نے حلف اٹھایا؟

37 نو منتخب ارکان نے بطور سینیٹر جبکہ ضمنی الیکشن میں منتخب 6 سینیٹرز نے بھی آج حلف اٹھا لیا۔

خیبر پختون خوا میں سینیٹ الیکشن نہ ہونے کے باعث 11 سینیٹرز نے حلف نہیں اٹھایا۔

پیپلز پارٹی کے 18، مسلم لیگ ن کے 14، جے یو آئی کے 3، پی ٹی آئی کے حمایت یافتہ 2 ارکان نے حلف اٹھا لیا۔

ایم کیو ایم پاکستان، اے این پی، نیشنل پارٹی کے ایک، ایک رکن نے بھی سینیٹر کا حلف اٹھا لیا۔

3 آزاد نو منتخب ارکان نے بھی بطور سینیٹر حلف اٹھا لیا۔

اسلام آباد سے جنرل نشست پر یوسف رضا گیلانی اور رانا محمودالحسن، ٹیکنوکریٹ نشست پر مسلم لیگ ن کے اسحاق ڈار نے حلف اٹھایا۔

بلوچستان سے جنرل نشست پر جے یو آئی کے احمد خان اور عبدالشکور، آزاد امیدوار انوارالحق کاکڑ نے بھی بطور سینیٹر حلف اٹھایا۔

بلوچستان سے اے این پی کے ایمل ولی، نیشنل پارٹی کے جان محمد، پیپلز پارٹی کے عبدالقدوس بزنجو، سردار عمر گورگیج نے حلف اٹھا لیا۔

سندھ سے جنرل نشست پر پیپلز پارٹی کے جام سیف اللّٰہ خان، اسلم ابڑو، مسرور احسن، دوست علی جیسر، اشرف جتوئی، کاظم علی شاہ اور ندیم بھٹو نے حلف اٹھا لیا۔

سنی اتحاد کونسل کے حامد خان اور ایم ڈبیلو ایم کے علامہ ناصر عباس نے بھی حلف اٹھا لیا۔

آزاد امیدوار کی حیثیت سے سینیٹر منتخب ہونے والے فیصل واؤڈا اور جے یو آئی کے سینیٹر مولانا عبدالواسع نے سینیٹ کی رکنیت کا حلف نہیں اٹھایا۔

About the author /


Related Articles

Post your comments

Your email address will not be published. Required fields are marked *

Newsletter