class="wp-singular post-template-default single single-post postid-16414 single-format-standard wp-theme-resolution eio-default kp-single-standard elementor-default elementor-kit-7">

مطالبات پورے نہ ہوئے تو جنگ دوبارہ شروع کردیں گے: نیتن یاہو کی دھمکی

اسرائیلی وزیراعظم نیتن یاہو نے کہا ہے کہ غزہ جنگ بندی معاہدے پر عمل نہ ہوا اور مطالبات پورے نہ ہوئے تو دوبارہ جنگ شروع کردیں گے۔

غیرملکی میڈیا کے مطابق اسرائیلی وزیراعظم نے کہا ہے کہ چاہے امن ڈیل موجود رہے یا نہ رہے، غزہ میں حماس کو غیر مسلح ضرور کریں گے۔غزہ جنگ کے خاتمے کے بعد پہلی دفعہ اسرائیلی وزیراعظم نے دوبارہ جنگ شروع کرنے کی دھمکیاں دیتے ہوئے کہا ہے کہ حماس کو ہر حال میں غیر مسلح کیا جائے گا اور غزہ کو ڈی ملٹرائیز علاقہ بنادیا جائے گا۔دوسری جانب مزاحمتی تنظیم حماس کی جانب سے کہا جارہا ہے کہ وہ ہتھیار رکھنے کے لیے تیار نہیں ہیں۔قطر کے دارالحکومت دوحہ پر اسرائیلی فضائی حملے کے بعد امریکا اور عرب ممالک کے دباؤ نے نیتن یاہو کو ’غزہ امن منصوبے‘ پر لچک دکھانے پر مجبور کیا۔امریکی اخبار نیویارک ٹائمز نے اپنی ایک رپورٹ میں دعویٰ کیا کہ گزشتہ ماہ ستمبر میں اسرائیلی حملے نے قطر میں غزہ پر مذاکراتی عمل کو سبوتاژ کیا جس پر خطے اور واشنگٹن سے شدید ردِعمل سامنے آیا۔دوسری جانب پاکستان میں مختلف طبقۂ فکر کی جانب سے منصوبے پر اختلاف سامنے آیا ہے جبکہ وزیرِ اعظم شہباز شریف نے منصوبے کا خیر مقدم کیا ہے۔وزیرِ خارجہ اسحاق ڈار نے کہا ہے کہ یہ ہماری دستاویز نہیں ہے، منصوبے میں کچھ اہم نکات شامل نہیں کیے گئے، امریکی دباؤ کے باوجود نیتن یاہو نے منصوبے کی کئی شقوں میں ترامیم کروا کر اسرائیل کے حق میں خاص طور پر غزہ سے انخلا اور فلسطینی ریاست کے ذکر پر تبدیلیاں شامل کی ہیں، عرب ممالک اِن ترامیم پر ناخوش ہیں۔

اسرائیلی فوج نے لبنان میں حزب اللّٰہ کے مبینہ انفراسٹرکچر پر فضائی حملہ کردیا۔ 

غزہ میں جنگ بندی ہوگئی مگر اسرائیل مشرق وسطیٰ کے دیگر ملکوں پر حملوں سے باز نہ آیا۔جمعہ کو بارہ بجے حماس اور اسرائیل کےدرمیان جنگ بندی ہوئی تھی تاہم اس کے کچھ ہی دیر بعد اسرائیل نے لبنان کے جنوبی علاقے پر بمباری کی ہے۔ دوسری جانب غزہ جنگ بندی معاہدہ نافذ العمل ہونے کے بعد فلسطینیوں نے بچا کچا سامان اٹھا کر اپنے تباہ حال گھروں کا رخ کرلیا، ہزاروں کی تعداد میں فلسطینی شہری اپنے گھروں کو لوٹنے لگے۔اسرائیلی فوج نے معاہدے کے تحت نئی حدود پر پوزیشنیں سنبھالنی شروع کردیں۔ امریکا کے مشرقِ وسطیٰ کے لیے نمائندہ خصوصی اسٹیو وٹکوف نے کہا ہے اسرائیلی فوج نے انخلا کا پہلا مرحلہ مکمل کرلیا، یرغمالیوں کی رہائی کے لیے 72 گھنٹے کا وقت شروع ہوگیا ہے۔حماس، اسلامی جہاد اور پاپولرفرنٹ کا مشترکہ بیان میں کہنا ہے کہ غزہ کی گورننس خالصتاً فلسطین کا داخلی معاملہ ہے، کسی غیر ملکی سرپرستی کو قبول نہیں کیا جائے گا، عرب اور بین الاقوامی ممالک کا غزہ کی تعمیرنو میں تعاون کاخیر مقدم کیا ہے۔

About the author /


Related Articles

Post your comments

Your email address will not be published. Required fields are marked *

Newsletter