یوکرین کی فضائیہ نے دعویٰ کیا ہے کہ روس نے یوکرین کے دارالحکومت کیف پر گزشتہ شب 502 ڈرونز اور 24 میزائلز سے حملہ کیا۔
یوکرینی فضائیہ کے مطابق روس کی جانب سے کیے گئے فضائی حملے کے دوران یوکرین نے 430 روسی ڈرون اور 21 میزائل مار گرائے۔یوکرینی فوج کے مطابق یوکرینی فضائی دفاعی نظام روسی میزائلوں اور ڈرونز کو روکنے میں مصروف ہے۔دوسری جانب روس کے علاقے روستوف میں ٹرین اسٹیشن کے قریب یوکرینی ڈرون گرنے سے بجلی کی فراہمی اور ٹرینوں کا شیڈول متاثر ہوا ہے۔روسی وزارتِ دفاع کا کہنا ہے کہ فضائی دفاعی نظام نے یوکرین کے 105 ڈرون تباہ کر دیے ہیں۔روسی وزارتِ خارجہ کی ترجمان کا کہنا ہے کہ یوکرین اور اس کے اتحادی تنازع کے حل پر کسی بھی قسم کے سمجھوتے کے امکان کو مسترد کر رہے ہیں۔
چین میں روسی صدر پیوٹن اور شمالی کوریا کے رہنما کم جونگ ان کی ملاقات ہوئی ہے۔
غیرملکی میڈیا کے مطابق اس موقع پر روسی صدر نے کہا کہ روس اور شمالی کوریا کے دوستانہ تعلقات ہیں، شمالی کوریا کی فوج نے کرسک علاقے کو آزاد کرانے میں مدد کی۔روسی صدر نے کہا کہ شمالی کوریا کے فوجیوں نے بہادری سے مقابلہ کیا۔ روس اور شمالی کوریا ایک ساتھ جدید نازی ازم کے خلاف لڑ رہے ہیں۔اس موقع پر کم جونگ ان نے کہا کہ ہمارے تعلقات تمام شعبوں میں ترقی کر رہے ہیں، بطور بھائی روس کی ہر ممکن مدد کرنے کو تیار ہوں۔ 2024 کے جون کے معاہدے کے تحت تعاون مضبوط ہوا ہے۔کم جونگ ان نے مزید کہا کہ مختلف شعبوں میں تعاون کو مزید مضبوط بنانے کیلئے سخت محنت کرنی چاہیے۔
کریملن نے سازش سے متعلق امریکی صدر ڈونلڈ ٹرمپ کے الزامات کو مسترد کر دیا۔
غیر ملکی میڈیا رپورٹس کے مطابق امریکی صدر کے بیان پر کریملن نے ردعمل دیتے ہوئے کہا ہے کہ کوئی بھی کچھ منصوبہ بندی نہیں کر رہا۔کریملن کے خارجہ پالیسی مشیر یوری اوشاکوف نے بیان میں کہا ہے کہ صدر پیوٹن چین کے صدر شی جن پنگ اور شمالی کوریا کے رہنما کم جونگ اُن کے ساتھ امریکا کے خلاف کوئی سازش نہیں کر رہے۔ان کا کہنا ہے کہ روس کے چین اور شمالی کوریا سے رابطہ روس کے مفاد میں ہے کسی کے خلاف نہیں۔یوری اوشاکوف نے کہا کہ نہ کوئی سازش ہوئی ہے اور نہ ہی کسی نے منصوبہ بندی کی ہے، امید کرتے ہیں کہ ٹرمپ نے طنزیہ انداز میں بیان دیا ہو۔دوسری جانب کریملن کا کہنا ہے کہ جرمن چانسلر نے پیوٹن سے متعلق ناموافق بیانات دیے ہیں، روس یوکرین مذاکرات کے ممکنہ مقام سے متعلق جرمن چانسلر کی رائے کو مدنظر نہ رکھا جائے۔خبر ایجنسی کے مطابق جرمن چانسلر فریڈرک مرز نے یوکرین روس مذاکرات کے لیے جنیوا کا مقام تجویز کیا ہے۔واضح رہے کہ اس سے قبل امریکی صدر ٹرمپ نے سوشل میڈیا پر طنزیہ پیغام میں کہا تھا کہ چینی صدر بیرونی حملہ آوروں کو شکست دینے میں امریکی مدد کا اعتراف کریں اور امریکا کے خلاف سازش کرتے ہوئے پوٹن اور کم جونگ اُن کو میری نیک خواہشات دیں۔
Post your comments