ترجمان امریکی محکمہ خارجہ ٹیمی بروس نے کہا ہے کہ دہشت گردی کے خطرات سے نمٹنے کے لیے امریکا اور پاکستان نے تعاون بڑھانے کے طریقوں پر تبادلہ خیال کیا۔
اپنے بیان میں انہوں نے کہا کہ دہشت گردی کی تمام شکلوں اور مظاہر سے نمٹنے کے لیے مشترکہ عزم کا اعادہ کیا گیا۔ ٹیمی بروس نے کہا کہ پاکستان اور بھارت کے ساتھ تنازع کے دوران ہمارا تجربہ رہا ہے۔ یہ جنگ خوفناک شکل اختیار کرسکتی تھی، جو کچھ ہورہا تھا اس کی نوعیت کو حل کرنے میں نائب صدر، صدر اور وزیر خارجہ حرکت میں آئے۔ انہوں نے کہا کہ فریقین کو قریب لاکر کچھ پائیدار تخلیق کیا۔ یہ قابل فخر لمحہ ہے کہ سیکرٹری روبیو، نائب صدر وینس اور سرکردہ رہنما ممکنہ تباہی کو روکنے میں شامل تھے۔ترجمان امریکی محکمہ خارجہ کا کہنا تھا کہ دونوں ممالک کے ساتھ ہمارے تعلقات برقرار اور اچھے ہیں۔ ہمارے سفارتکار دونوں ممالک کے لیے پرعزم ہیں۔ٹیمی بروس نے کہا کہ خطے اور دنیا کے لیے امریکا کا ان دونوں ممالک کے ساتھ کام کرنا اچھی خبر ہے، یہ ایک ایسے مستقبل کو فروغ دے گا جو فائدہ مند ہو۔
پاکستان اور امریکا نے انسداد دہشتگردی ڈائیلاگ کے بعد مشترکہ اعلامیہ جاری کردیا۔
اعلامیے کے مطابق ڈائیلاگ کی صدارت نبیل منیر اور گریگری ڈی لوجرفو نے مشترکہ طور پر کی جس میں ہر قسم کی دہشتگردی کے خاتمے کے عزم کا اعادہ کیا گیا۔اعلامیے کے مطابق فریقین نے بی ایل اے، داعش خراسان اور ٹی ٹی پی کے خطرات سے نمٹنے پر زور دیا، ساتھ ہی امریکا نے پاکستان کی دہشتگردوں کو قابو کرنے کی کامیابیوں کو سراہا۔مشترکہ اعلامیے میں کہا گیا کہ امریکا نے جعفر ایکسپریس اور خضدار اسکول بس حملے میں جانی نقصان پر تعزیت کی۔ سیکیورٹی چیلنجز اور نئی ٹیکنالوجی کے دہشتگردی میں استعمالسے نمٹنے پر اتفاق کیا گیا۔اعلامیے کے مطابق ادارہ جاتی ڈھانچے کو مضبوط بنانے اور صلاحیتوں میں اضافہ کرنے پر بھی زور دیا گیا اور دہشتگردی کے خاتمے اور امن و استحکام کیلئے مسلسل اور منظم روابط کو ضروری قرار دیا گیا۔اقوام متحدہ سمیت کثیر الجہتی فورمز پر قریبی تعاون جاری رکھنے کا عزم ظاہر کیا گیا۔
Post your comments