امریکی صدر ڈونلڈ ٹرمپ نے ایران اور اسرائیل کے درمیان جنگ بندی کا آغاز ہونے کا اعلان کیا ہے۔
امریکی صدر ڈونلڈ ٹرمپ نے کہا ہے کہ اسرائیل اور ایران میں جنگ بندی کا آغاز ہوگیا، اسرائیل کی فضائی حدود کھول دی گئی ہے۔ڈونلڈ ٹرمپ نے سوشل میڈیا پر جاری اپنے ایک بیان میں کہا کہ جنگ بندی کا آغاز ہوگیا ہے برائے مہربانی جنگ بندی کی خلاف ورزی نا کریں۔ایران نے جنگ بندی پر عمل درآمد شروع کردیا ہے۔ایرانی پاسداران انقلاب کے کمانڈر انچیف میجر جنرل پاکپور نے کہا ہے کہ ٹرمپ نے ایران کے خلاف دوبارہ جارحیت کی تو منہ توڑ جواب ملے گا۔
امریکی صدر ڈونلڈ ٹرمپ نے کہا ہے کہ ایران اور اسرائیل نے جنگ بندی پر اتفاق کرلیا ہے۔ دونوں ممالک کو امن کی جانب آنے پر مبارکباد پیش کرتا ہوں۔
واشنگٹن میں پریس کانفرنس کرتے ہوئے امریکی صدر نے کہا کہ ایران کی جانب سے جنگ بندی کے 12 گھنٹے بعد اسرائیل جنگ بندی کرے گا۔انہوں نے کہا کہ اب سے 24 گھنٹے بعد 12دن کی جنگ مکمل ختم ہوجائے گی، ہر فریق کی جنگ بندی کے دوران دوسرا فریق پرامن اور بااحترام رہے گا۔

ڈونلڈ ٹرمپ نے کہا کہ دونوں ممالک نے جنگ کو ختم کرنے کے لیے استقامت، ہمت اور ذہانت کا مظاہرہ کیا ہے، جسے ’12 روزہ جنگ‘ کہا جانا چاہیے۔امریکی صدر نے مزید کہا کہ یہ ایک ایسی جنگ تھی جو برسوں جاری رہ سکتی تھی اور یہ پورے مشرق وسطیٰ کو تباہ کرسکتی تھی، مگر ایسا نہیں ہوا، اور اب کبھی نہیں ہوگا۔اپنے بیان میں ڈونلڈ ٹرمپ نے کہا کہ خدا اسرائیل، ایران، مشرق وسطیٰ، امریکا اور پوری دنیا پر اپنا رحم کرے۔
ایرانی عہدیدار کی جنگ بندی کی تصدیق
سینئر ایرانی عہدیدار نے تصدیق کرتے ہوئے کہا ہے کہ ایران نے اسرائیل کے ساتھ جنگ بندی کی تجویز کو قبول کرلیا ہے۔
سیز فائر میں ٹرمپ نے ثالثی کی، وائٹ ہاؤس
وائٹ ہاؤس کے عہدیدار کا کہنا ہے کہ صدر ٹرمپ نے پیر کی سہہ پہر اسرائیلی وزیر اعظم نیتن یاہو سے فون پر بات کی، صدر ٹرمپ نے سیز فائر معاہدے کے لیےثالثی کی۔وائٹ ہاؤس کے عہدیدار نے کہا کہ امریکی نائب صدر جے ڈی وینس، وزیر خارجہ روبیو اور امریکی مندوب وٹکوف ایرانی حکام کے ساتھ براہ راست اور بالواسطہ رابطے میں رہے۔ وائٹ ہاؤس عہدیدار کے مطابق اسرائیل نےاتفاق کیا کہ ایران نے مزید حملے نہیں کیے تو وہ جنگ بندی کے لیے تیار ہے۔ ایران نے امریکا کو عندیہ دیا کہ وہ مزید حملے نہیں کرے گا۔
اسرائیلی میڈیا نے دعویٰ کیا ہے کہ اسرائیل ’چند دنوں‘ میں ایران کیخلاف جنگ ختم کرنے کو تیار ہوگیا ہے، اسرائیل جلد ایران پر حملے بند کردے گا۔
اسرائیلی میڈیا نے انتہائی معتبر سیکیورٹی حکام کے حوالے سے خبر جاری کی ہے، جس میں تسلیم کیا گیا ہے کہ اسرائیل ایرانی حکومت کا تختہ الٹنے میں ناکام رہا ہے۔اسرائیلی حکام کے مطابق اسرائیل ایران کے موجودہ نظام کو تبدیل کرنے میں ناکام رہا تاہم اسرائیل ایران کے جوہری پروگرام کو نشانہ بنانے میں کامیاب رہا۔اسرائیلی دفاعی مبصرین کے مطابق اسرائیل ’چند دنوں‘ میں ایران کے خلاف جنگ ختم کرنے کا ارادہ رکھتا ہے، ساتھ ہی دعویٰ کیا گیا ہے کہ ایرانی اپوزیشن کو سپریم لیڈر آیت اللّٰہ علی خامنہ ای کو ہٹانے کے لیے سپورٹ کی جائے گی۔ ایران کے خلاف اسرائیلی حملے ختم کرنے پر اسرائیلی فوج نے محتاط ردعمل دیا، اسرائیلی فوجی ترجمان نے ایران جنگ ختم کرنے پر نہ ’ ہاں‘ کی اور نہ ’انکار‘ کیا۔
قطر میں ایرانی حملوں کے بعد امریکی صدر ڈونلڈ ٹرمپ اور امریکی نائب صدر نے امیر قطر کے ساتھ اسرائیل ایران جنگ بندی کی تجویز پر تبادلہ خیال کیا۔
خبر ایجنسی کے مطابق ڈونلڈ ٹرمپ نے امیر قطر کو بتایا کہ اسرائیل نے جنگ بندی پر رضامندی ظاہر کی ہے اور ایران کو جنگ بندی پر آمادہ کرنے کے لیے قطر سے مدد کی درخواست کی۔قطر کے وزیراعظم شیخ محمد بن عبدالرحمان الثانی نے ایرانی حکام کے ساتھ گفتگو میں انہیں امریکی جنگ بندی کی تجویز پر متفق کر لیا ۔واضح رہے کہ ڈونلڈ ٹرمپ نے اپنے بیان میں کہا کہ تمام لوگوں کو مبارک ہو! اسرائیل اور ایران کے درمیان مکمل جنگ بندی پر اتفاق ہوگیا ہے۔
ایران کے سپریم لیڈر آیت اللّٰہ خامنہ اِی نے کہا ہے کہ ہم نے کسی سے زیادتی نہیں کی۔
اپنے بیان میں سپریم لیڈر علی خامنہ اِی نے کہا کہ کسی کی زیادتی کو کسی بھی صورت قبول نہیں کرتے۔انہوں نے کہا کہ ہم کسی کی زیادتی کے آگے ہرگز سر نہیں جھکائیں گے، یہ ایرانی قوم کی منطق ہے۔
ایرانی پاسداران انقلاب کے کمانڈر انچیف میجر جنرل پاکپور نے کہا ہے کہ ٹرمپ نے ایران کے خلاف دوبارہ جارحیت کی تو منہ توڑ جواب ملے گا۔
ایک بیان میں انہوں نے کہا کہ کامیابی اور فتح پر ملت ایران اور شہداء کے اہل خانہ کو مبارکباد پیش کرتا ہوں۔واضح رہے کہ امریکی صدر ڈونلڈ ٹرمپ نے دعویٰ کیا ہے کہ ایران اسرائیل جنگ بندی پر آمادہ ہیں۔واشنگٹن میں پریس کانفرنس کرتے ہوئے امریکی صدر نے کہا کہ ایران کی جانب سے جنگ بندی کے 12 گھنٹے بعد اسرائیل جنگ بندی کرے گا۔امریکی صدر نے مزید کہا کہ یہ ایک ایسی جنگ تھی جو برسوں جاری رہ سکتی تھی اور یہ پورے مشرق وسطیٰ کو تباہ کرسکتی تھی، مگر ایسا نہیں ہوا اور اب کبھی نہیں ہوگا۔ڈونلڈ ٹرمپ نے کہا کہ خدا اسرائیل، ایران، مشرق وسطیٰ، امریکا اور پوری دنیا پر اپنا رحم کرے۔سینئر ایرانی عہدیدار نے تصدیق کرتے ہوئے کہا کہ ایران نے اسرائیل کے ساتھ جنگ بندی کی تجویز کو قبول کرلیا۔
ایران نے جنگ بندی پر عمل درآمد شروع کر دیا۔
ایرانی میڈیا کے مطابق جنگ بندی سے قبل اسرائیلی مقبوضہ علاقوں پر میزائل حملے کیے گئے۔اسرائیلی اخبار کے مطابق ایران کی جانب سے 2 گھنٹوں کے دوران اسرائیل پر چھٹا میزائل حملہ کیا گیا ہے۔
Post your comments