class="wp-singular post-template-default single single-post postid-12501 single-format-standard wp-theme-resolution eio-default kp-single-standard elementor-default elementor-kit-7">

پاک بھارت 30 مئی تک افواج معمول کی پوزیشنز پر واپس بلانے پر متفق، حکام

پاکستان اور بھارت کے درمیان ایک باہمی مفاہمت طے پا گئی ہے جس کے تحت دونوں ممالک اپنی افواج کو لائن آف کنٹرول (ایل او سی) اور بین الاقوامی سرحد پر امن کے وقت کی تعیناتیوں پر واپس لانے پر رضامند ہو گئے ہیں۔ اعلیٰ سرکاری ذرائع نے ’’دی نیوز‘‘ کو اس پیش رفت سے متعلق نام ظاہر نہ کرنے کی شرط پر آگاہ کیا۔ذرائع کے مطابق، دونوں ممالک کی عسکری قیادت، خصوصاً ڈائریکٹر جنرلز ملٹری آپریشنز (ڈی جی ایم اوز)، اس مرحلہ وار واپسی کی براہِ راست نگرانی اور ہم آہنگی کر رہے ہیں۔یہ اقدام موجودہ جنگ بندی کے بعد کا ایک اہم قدم سمجھا جا رہا ہے، جو اس سال کے آغاز میں کشیدگی بڑھنے کے بعد بڑی حد تک قائم رہی ہے۔ حکام کے مطابق، یہ پیش رفت اعتماد سازی کے اقدامات کے تسلسل کی حیثیت رکھتی ہے، جو کئی ہفتوں کی فوجی تناؤ کے بعد دونوں ممالک کے تعلقات میں ممکنہ نرمی کی علامت ہے۔ایک سینئر حکومتی اہلکار نے کہاہے کہ “فوج کو معمول کی پوزیشنز پر واپس لانا جنگ بندی کے فریم ورک کے دوسرے مرحلے کا حصہ ہے،”یاد رہے کہ یہ کشیدگی بھارت کی جانب سے مبینہ جارحانہ اقدامات کے بعد شروع ہوئی، جس کے جواب میں دونوں افواج نے اپنی معمول کی پوزیشنز سے آگے بڑھتے ہوئے لڑائی کے لیے تیار مورچے سنبھال لیے تھے۔اب افواج کی واپسی کا موجودہ منصوبہ خطے میں دوبارہ استحکام کی طرف اشارہ کرتا ہے۔ پاک فوج کے ترجمان لیفٹیننٹ جنرل احمد شریف چوہدری نے کہا ہے کہ پاکستان بھارتی تسلط کے سامنے نہیں جھکے گا اور بھارت جتنی جلدی یہ بات سمجھ جائے اچھا ہے‘اگر بھارت نے ہمیں اکسایا یا حملہ کیا تو ہمارا ردعمل تیز ہوگا‘حقیقت یہ ہے کہ بھارت امریکا نہیں اور پاکستان افغانستان نہیں ہے‘بھارت اسرائیل نہیں ہے اور پاکستان فلسطین نہیں ہے ‘توقع ہے پاک بھارت جنگ بندی برقرار رہے گی ‘پاک بھارت ہاٹ لائن کھلی ہوئی ہے ۔امریکی اخبار کوانٹرویو میں ڈی جی آئی ایس پی آرکاکہناتھاکہ چار دن تک میزائل اور فضائی حملوں کے بعد پاکستان اور بھارت کے سینئر افسران ہاٹ لائن پر بات کرتے رہتے ہیں‘ اس لیے امید ہے سرحد پر امن برقرار رہے گا ‘بھارتی حملوں سے ہونے والے جانی و مالی نقصانات پر پاکستان بہت شفاف رہا ہے امید ہے بھارت نے بھی ایسا ہی کیا ہوگا۔قبل ازیں ترک نیوز ایجنسی کو انٹرویو میں لیفٹیننٹ جنرل احمد شریف چوہدری کا کہناتھاکہ پاکستان میں دہشت گردی کی سرپرستی اور حوصلہ افزائی بھارت کر رہا ہے۔

بھارتی خارجہ سیکریٹری نے کہا کہ پاک بھارت فائر بندی قطعی طور پر دوطرفہ تھی، ٹرمپ کا فائر بندی میں کوئی کردار نہیں تھا۔

بھارتی میڈیا کے مطابق بھارت کے خارجہ سیکریٹری وکرم مسری نے پارلیمانی کمیٹی کو بریفنگ دی۔انھوں نے کہا نہ ہی پاکستان نے کسی ایٹمی حملے کا اشارہ دیا۔ وکرم مسری نے کہا کہ ٹرمپ نے ہم سے بیچ میں آنے کی اجازت نہیں لی، وہ خود ہی اسٹیج پر آنا چاہتے تھے اور وہ آگئے۔ بھارتی میڈیا کے مطابق وکرم مسری کا مزید کہنا تھا کہ پاکستان اور بھارت کے درمیان تنازع روایتی جنگ کے دائرے میں رہا، اسلام آباد سے کسی ایٹمی دھمکی یا اشارے کے کوئی شواہد نہیں ملے۔ بھارتی میڈیا کے مطابق صدر ٹرمپ کم از کم 7 مرتبہ پاک بھارت سیز فائر کرانے کا دعویٰ کر چکے ہیں۔

About the author /


Related Articles

Post your comments

Your email address will not be published. Required fields are marked *

Newsletter