وزیراعلیٰ پنجاب مریم نواز کی فوکل پرسن برائے پولیو عظمیٰ کاردار نےکہا ہے کہ صوبے میں 48 فیصد ماحولیاتی نمونوں میں وائرس پایا گیا ہے۔
لاہور میں بریفنگ کے دوران عظمیٰ کاردار نے کہا کہ دنیا کے 99 فی صد ملکوں میں پولیو کا خاتمہ ہو چکا ہے،جلد ہی پاکستان اور افغانستان سے بھی ہوجائے گا۔انہوں نے کہا کہ پاکستان میں ماحولیاتی آلودگی پولیو وائرس کےلیے سازگار ہے، زیادہ تر بچوں میں پولیو کی علامات ظاہر نہیں ہوتیں۔وزیراعلیٰ پنجاب کی فوکل پرسن نے مزید کہا کہ بچوں میں پولیو کا پتا وائرس کلچر ٹیسٹ سے لگایا جاتا ہے، پنجاب میں پولیو وائرس کی نگرانی کا نظام موثر ہے۔اُن کا کہنا تھا کہ پنجاب میں اس سال ایک اور پاکستان بھر میں 6 پولیو کیس رپورٹ ہوئے، ہمیں پولیو کے خلاف جنگ ہر حال میں جیتنی ہے، والدین پولیو ٹیموں سے بھرپور تعاون کریں۔عظمیٰ کاردار نے یہ بھی کہا کہ لاہور، راولپنڈی، ڈی جی خان، ملتان، فیصل آباد میں تسلسل سے پولیو وائرس پایا گیا، پنجاب میں 48 فی صد ماحولیاتی نمونوں میں وائرس پایا گیا۔
بلوچستان میں جانوروں میں لمپی بیماری کےپھیلاؤ کے خطرے کی روک تھام کیلئے محکمہ لائیو اسٹاک نے الرٹ جاری کردیا، محکمہ کے اہلکاروں کو سندھ اور افغانستان کے سرحدی علاقوں میں جانوروں کی نقل وحمل پر نظر رکھنے کی ہدایت کردی گئی۔
ڈائریکٹر جنرل محکمہ لائیو اسٹاک بلوچستان کے مراسلے میں کہا گیا ہے کہ سندھ کے اضلاع مورو اور نوشہروفیروز میں جانوروں میں لمپی کی بیماری پھیلنے کی اطلاعات ہیں۔اس طرح کی بیماری 2022-23 میں بھی پھوٹی تھی جس سے صوبے میں مویشوں کا بڑے پیمانے پر نقصان ہوا تھا۔مراسلے میں کہا گیا ہے کہ محکمہ لائیو اسٹاک کے اہلکاروں کو سندھ سے بلوچستان میں داخل ہونے والے جانوروں اور افغانستان کے سرحدی علاقوں میں جانوروں کی نقل وحمل پر نظر رکھیں اور مشتبہ اور لمپی میں مبتلا جانور کو صوبے میں داخل ہونے سے روکیں۔
Post your comments