امریکی صدر ڈونلڈ ٹرمپ نے جنگ بندی سے متعلق امریکی تجویز پر روسی صدر کا بیان ناممکل قرار دیدیا۔
نیٹو سربراہ سے ملاقات کے دوران صدر ٹرمپ نے کہا کہ روسی صدر پیوٹن اور دیگر کے ساتھ سنجیدہ بات چیت جاری ہے، امید ہے روس جنگ بندی کی تجویز پر مثبت ردعمل دے گا۔واضح رہے کہ روس کے صدر پیوٹن نے پریس کانفرنس میں کہا تھا کہ روس جنگ بندی کیلئے تیار ہے لیکن یوکرین کو مزید شرائط ماننا ہوں گی۔ان کا کہنا تھا کہ کچھ معاملات پر امریکی صدر سے بات چیت کی بھی ضرورت ہے۔دوسری جانب یوکرین کے صدر زیلنسکی کا دعویٰ ہے کہ روسی صدر جنگ بندی کی امریکی تجویز کو مسترد کرنے کی تیاری کررہے ہیں۔صدر زیلنسکی نے کہا کہ پیوٹن امریکی صدر کو بتانے سے ڈرتے ہیں کہ وہ جنگ جاری رکھنا چاہتے ہیں۔
روس نے کہا ہے کہ یوکرین میں غیر ملکی فوج کی تعیناتی ناقابل قبول ہوگی۔
اس حوالے سے ماسکو سے روسی وزارت خارجہ کے ترجمان کے مطابق غیر ملکی فوج کی تعیناتی اور غیر ملکی فوجی اڈے روس کےلیے قابل قبول نہیں۔روسی ترجمان نے کہا کہ یوکرین میں غیر ملکی فوج کی تعیناتی براہ راست مداخلت کے مترادف ہوگی۔ غیر ملکی فوجیوں کی تعیناتی کے خلاف روس مناسب اقدامات کرے گا۔دوسری جانب کریملن کا کہنا ہے کہ امریکا نے مجوزہ یوکرین جنگ بندی سے متعلق معلومات روس کو فراہم کی ہیں، امریکی مذاکرات کار روس آرہے ہیں۔ترجمان کریملن کا کہنا تھا کہ روسی صدر پیوٹن ممکنہ طور پر آج شام تک بین الاقوامی ٹیلیفون کال کریں گے۔
Post your comments