نوشہرہ کے دارالعلوم حقانیہ اکوڑہ خٹک کی جامع مسجد میں خودکش دھماکا ہوا ہے جس کے نتیجے میں مولانا حامدالحق سمیت 8 نمازی شہید ہو گئے جبکہ 18 زخمی ہوئے ہیں۔
ڈپٹی کمشنر کے مطابق دھماکامسجد کے اس خارجی راستے پر کیا گیا جس سے مولانا حامدالحق نماز کے بعد گھر جاتے تھے، دھماکا اس وقت کیا گیا جب مولانا حامدالحق اپنی رہائش گاہ کیلئے جا رہے تھے، دھماکے میں مولانا حامدالحق کو نشانہ بنایا گیا۔اسپتال حکام کا کہنا ہے کہ دھماکے کا ایک زخمی قاضی اسپتال میں دم توڑ گیا، دھماکے میں جاں بحق افراد کی تعداد 8 ہوگئی۔ڈپٹی کمشنر عرفان اللّٰہ کا کہنا ہے کہ ضلع کے مختلف اسپتالوں میں 18 افراد زیر علاج ہیں۔خیبر پختون خوا کے چیف سیکریٹری شہاب علی شاہ اور آئی جی پولیس ذوالفقار حمیدنے دھماکے میں مولانا حامد الحق کے شہید ہونے کی تصدیق کی ہے۔مولانا سمیع الحق کے بیٹے حامد الحق شہید دارالعلوم حقانیہ کے نائب مہتمم تھے۔
مولانا حامدالحق مولانا سمیع الحق کے صاحبزادے تھے
ڈی پی او عبدالرشید کے مطابق دھماکا خودکش تھا، مولانا حامدالحق مولانا سمیع الحق کے صاحبزادے اور جے یو آئی س کے سربراہ تھے۔
حملے کا ہدف مولانا حامد الحق تھے: آئی جی کے پی
آئی جی خیبر پختون خوا ذوالفقار حمید کے مطابق جامعہ حقانیہ کی مسجد میں نمازِ جمعہ کے بعد مبینہ خود کش حملہ کیا گیا۔آئی جی خیبر پختون خوا نے بتایا ہے کہ مولانا حامد الحق حقانی حملے کا ہدف تھے۔انہوں نے بتایا ہے کہ مسجد میں نمازِ جمعہ کے وقت 25 پولیس اہلکار تعینات تھے۔آئی جی کے پی نے بتایا کہ مولانا حامد الحق کی سیکیورٹی پر 6 پولیس اہلکار تعینات تھے، علاقے میں سرچ آپریشن شروع کر دیا گیا ہے، بم ڈسپوزل یونٹ اور سی ٹی ڈی کی ٹیمیں دھماکے کی جگہ پر پہنچ گئی ہیں۔
لیڈی ریڈنگ اسپتال پشاور میں ایمرجنسی نافذ
اکوڑہ خٹک دھماکے کے بعد پشاور کے لیڈی ریڈنگ اسپتال میں ایمرجنسی نافذ کر دی گئی ہے۔لیڈی ریڈنگ اسپتال کے ترجمان کے مطابق انتظامیہ اور طبی عملے کو زخمیوں کے علاج کے لیے تیار رہنے کی ہدایت کی گئی ہے۔ترجمان کا کہنا ہے کہ کسی بھی صورتِ حال سے نمٹنے کے لیے اسپتال میں ہائی الرٹ ہے۔
صدر مملکت آصف علی زرداری کی مذمت
صدر مملکت آصف علی زرداری نے دارالعلوم حقانیہ کی مسجد میں خود کُش حملے میں نمازیوں کو نشانہ بنانے کے مکروہ فعل کی مذمت کرتے ہوئے کہا کہ
بے گناہ نمازیوں کو نشانہ بنانا مذموم اور گھناؤنا عمل ہے ، دہشت گرد ملک و قوم اور اِنسانیت کے دشمن ہیں۔
وزیراعظم کا جانی نقصان پر دکھ کا اظہار
وزیراعظم شہباز شریف نے حملے میں قیمتی جانوں کے نقصان پر گہرے دکھ کا اظہار کرتے ہوئے شہداء کے اہل خانہ سے اظہارِ تعزیت کیا۔ وزیر داخلہ محسن نقوی نے مولانا حامد الحق شہید کی دینی خدمات کو خراجِ عقیدت پیش کیا اور کہا کہ قوم کی حمایت سے دشمن کی ہر سازش ناکام بنائیں گے۔
وزیرِ اعلیٰ کے پی کی شدید مذمت
مشیرِ اطلاعات خیبر پختون خوا بیرسٹر سیف کا کہنا ہے کہ نوشہرہ دھماکا انتہائی افسوس ناک ہے، وزیرِ اعلیٰ علی امین گنڈاپور نے دھماکے کی شدید مذمت کرتے ہوئے اس کی انکوائری کی ہدایات کر دی ہیں۔ان کا کہنا ہے کہ دھماکے میں ملوث عناصر کو کیفر کردار تک پہنچائیں گے۔واضح رہے کہ دارالعلوم حقانیہ اکوڑہ خٹک کا شمار ملک کے بڑے مدارس میں ہوتا ہے۔مولانا حامد الحق مئی 1968ء میں اکوڑہ خٹک میں پیدا ہوئے تھے، وہ 2002ء سے 2007ء تک قومی اسمبلی کے رکن رہے۔مولانا حامد الحق اپنے والد سمیع الحق کی شہادت کے بعد جے یو آئی س کے سربراہ بنے تھے۔
Post your comments