class="post-template-default single single-post postid-10290 single-format-standard kp-single-standard elementor-default elementor-kit-7">

پاکستان کے پاس اب غلطی کی گنجائش نہیں

چیمپئنز ٹرافی میں پاکستان کے پاس اب غلطی کی کوئی گنجائش نہیں، اگر ٹورنامنٹ میں آگے جانا ہے تو اتوار کو بھارت کو ہرصورت ہرانا ہے۔

پاکستان کو اگر بھارت سے شکست ہوئی تو گرین شرٹس کے سیمی فائنل میں پہنچنے کے امکانات تقریباً ختم ہو جائیں گے۔پھر قومی ٹیم صرف اس صورت میں سیمی فائنل میں پہنچے گی جب آخری میچ بنگلادیش سے جیت جائے۔اسی طرح بنگلادیش، نیوزی لینڈ اور انڈیا میں سے کوئی ایک ٹیم دو اور باقی صرف ایک ایک میچ جیتے، اس کے بعد رن ریٹ بھی بہتر کرنا ہوگا۔

پشاور کے تاریخی ارباب نیاز کرکٹ اسٹیڈیم کا نام تبدیل کرنے پر تنازعہ کھڑا ہوگیا ہے۔

ایک اہم اقدام کے تحت وزیراعلیٰ علی امین گنڈا پور نے شاہی باغ میں واقع اس اسٹیڈیم کا نام تبدیل کرکے “عمران خان کرکٹ اسٹیڈیم” رکھنے کی منظوری دے دی ہے۔ خیبرپختونخوا کی کابینہ آج (جمعہ) کو اس فیصلے کی منظوری دے گی۔دریں اثنا، غیر مصدقہ اطلاعات ہیں کہ پی ایس ایل کے میچز پشاور میں نہیں ہوں گے کیونکہ فرنچائزز نے شہر میں کھیلنے سے انکار کر دیا ہے۔ارباب نیاز کے صاحبزادے، ارباب شہزادسابق چیف سیکرٹری خیبرپختونخوا اور سابق مشیر عمران خانے اسٹیڈیم کا نام تبدیل کرنے کے فیصلے کو مسترد کر دیا ہے۔ انہوں نے کہا کہ داداکانام تبدیل کرکے عمران کو خوش کرنے کی ناکام کوشش کی جارہی ہے ان کے والد کی خدمات کے اعتراف میں پشاور میونسپل کمیٹی نے ان کی وفات کے بعد ایک قرارداد کے ذریعے اسٹیڈیم کا نام رکھا تھا۔ انہوں نے سوال اٹھایا کہ کیا صوبائی حکومت نے عمران خان سے اجازت لی ہے کیونکہ عمران خان ہمیشہ زندہ لوگوں کے نام پر سڑکوں یا عمارتوں کے نام رکھنے کے سخت مخالف رہے ہیں۔ارباب شہزاد نے مزید کہا کہ عمران خان کی ہدایات کے مطابق، 2013 میں صوبائی کابینہ نے ان کی موجودگی میں یہ فیصلہ منظور کیا تھا کہ کسی بھی زندہ شخص کے نام پر کوئی عمارت یا سڑک منسوب نہیں کی جائے گی۔ انہوں نے زور دیا کہ اسٹیڈیم کا نام تبدیل نہیں ہونا چاہیے۔

پاکستان کو چیمپئنز ٹرافی کا پہلا میچ نہ جتوانے اور اپنے انجرڈ ہونے کے غم میں فخر زمان ڈریسنگ روم پہنچے تو ضبط کے بندھن ٹوٹ گئے، پھوٹ پھوٹ کر رو پڑے۔ 

فخر زمان کے آؤٹ ہوکر ڈریسنگ روم جانے کی ایک ویڈیو سامنے آئی ہے جس میں وہ پویلین بوجھل قدموں کے ساتھ جاتے دکھائی دیے۔فخر ڈریسنگ روم پہنچتے ہی سر جھکا کر پھوٹ پھوٹ کر رو پڑے، اس موقع پر وہاں موجود شاہین شاہ آفریدی سمیت دیگر ساتھی کھلاڑیوں نے انہیں حوصلہ دینے کی کوشش کی۔واضح رہے کہ سوشل میڈیا پر فخر زمان نے انجری کے باعث چیمپئنز ٹرافی سے باہر ہونے پر مایوسی کا اظہار کرتے ہوئے لکھا تھا کہ ہر کرکٹر کا بڑے اسٹیج پر پاکستان کی نمائندگی کرنا عزت کی بات اور خواب ہوتا ہے۔فخر زمان نے لکھا کہ بدقسمتی سے میں چیمپئنز ٹرافی سے باہر ہو گیا ہوں، لیکن اس میں کوئی شک نہیں کہ اللّٰہ بہترین منصوبہ ساز ہے، ان کا مزید کہنا تھا کہ میری نیک خواہشات ٹیم کے ساتھ ہیں۔دوسری جانب انٹرنیشنل کرکٹ کونسل (آئی سی سی) چیمپئنز ٹرافی کے لیے امام الحق کو فخر زمان کی جگہ پاکستان کے اسکواڈ میں شامل کر لیا گیا ہے۔

About the author /


Related Articles

Post your comments

Your email address will not be published. Required fields are marked *

Newsletter