مصری سیکیورٹی ذرائع کا کہنا ہے کہ غزہ جنگ بندی معاہدے کے ثالث کاروں کو معاہدہ ختم ہونے کا خدشہ ہے۔
خبر ایجنسی کے مطابق حماس نے کہا تھا امریکا جنگ بندی معاہدے پر عمل درآمد کے لیے سنجیدہ نہیں ہے، جبکہ حماس نے تاحکم ثانی یرغمالیوں کی رہائی موخر کرنے کا اعلان کیا تھا۔حماس مذاکرات کار کے مطابق ٹرمپ کے غزہ منصوبے کے بعد جنگ بندی کے لیے امریکی گارنٹی برقرار نہیں رہی ہے۔خبرایجنسی کا کہنا ہے کہ ثالثوں نے امریکا سے مرحلے وار معاہدے کا تسلسل برقرار رکھنے کا اشارہ ملنے تک بات چیت موخر کردی ہے۔خبر ایجنسی کا مزید کہنا ہے کہ دوحہ میں غزہ جنگ بندی معاہدے کے دوسرے مرحلے کے لیے بات چیت ہورہی تھی۔حماس کی جانب سے یرغمالیوں کی رہائی مؤخر کیے جانے پر اسرائیلی دارالحکومت تل ابیب میں لوگ سڑکوں پر نکل آئے۔ اسرائیلی شہریوں نے اسرائیلی وزارت سلامتی کی عمارت کے سامنے احتجاج کیا۔انہوں نے مطالبہ کیا کہ غزہ سے دیگر یرغمالیوں کو جلد واپس لایا جائے۔ واضح رہے کہ فلسطینی مزاحمتی تنظیم حماس نے اسرائیلی یرغمالیوں کی رہائی تا حکم ثانی مؤخر کرنے کا اعلان کیا تھا۔حماس کا کہنا ہے کہ اسرائیل غزہ پٹی کے شہریوں کی اپنے علاقوں کو واپسی میں رکاوٹ ڈال رہا ہے۔اسرائیل غزہ پٹی میں امدادی سامان کے داخلے میں بھی رکاوٹیں کھڑی کر رہا ہے۔
امریکا کے صدر ڈونلڈ ٹرمپ نے مختلف ایگزیکٹو آرڈرز پر دستخط کردیے، ان کا کہنا تھا کہ یرغمالیوں کو رہا نہیں کیا جاتا تو غزہ جنگ بندی ہفتے کے دن 12 بجے ختم ہوجائے گی۔
امریکی صدر ٹرمپ نے کہا کہ ہفتے کو شاید اسرائیلی وزیراعظم سے بھی بات کروں۔انہوں نے کہا کہ ہفتہ دن 12بجے تک تمام یرغمالی رہا نہ کیے گئے تو سیز فائر ختم کرنے کا کہوں گا۔
صدر ٹرمپ کا کہنا تھا کہ اردن اور مصر اگر پناہ گزینوں کو نہیں لیتے تو ان ممالک کی امداد بند کرسکتے ہیں، میرا خیال ہے کہ اردن پناہ گزین لینے پر تیار ہوجائے گا۔انہوں نے کہا کہ یوکرین کے صدر سے اس ہفتے بات کروں گا۔صدر ٹرمپ نے کہا کہ اسٹیل اور المونیم پر 25 فیصد ٹیرف عائد کررہے ہیں، گاڑیوں، الیکٹرونک چپس اور ادویات پر بھی ٹیرف کے لیے غور کررہے ہیں۔ٹرمپ کا کہنا تھا کہ آئندہ 2 روز میں جوابی ٹیرف عائد کریں گے، دوسرے ممالک ٹیرف پر جوابی کارروائی کریں تو اعتراض نہیں۔واضح رہے کہ جنگ بندی معاہدے کی مسلسل خلاف ورزی پر حماس نے اسرائیلی یرغمالیوں کی رہائی تا حکم ثانی مؤخر کرنے کا اعلان کردیا ہے۔ حماس کا کہنا ہے کہ اسرائیل غزہ پٹی کے شہریوں کی اپنے علاقوں میں واپسی اور امدادی سامان کے داخلے میں رکاوٹیں ڈال رہا ہے، اسرائیلی فوج غزہ میں فلسطینیوں کو ہدف بنا کر قتل کررہی ہے، یرغمالیوں کی رہائی میں تاخیر کا فیصلہ اسرائیل کو پابند کرنے کے لیے کیا گیا ہے۔امریکی صدر کے غزہ پٹی سے متعلق منصوبے پر عسکری مزاحمت زیر غور ہے، حماس کے اعلان کے بعد اسرائیل میں ہائی الرٹ کردیا گیا ہے، یرغمالیوں کی رہائی مؤخر ہونے پر تل ابیب میں اسرائیلی شہریوں نے احتجاج کیا ہے۔
Post your comments