یمن کے حوثیوں نے اسرائیلی دارالحکومت تل ابیب پر ڈرون حملے کر دیے، شیلٹرز کی طرف بھاگنے والے متعدد اسرائیلی زخمی ہوگئے، تل ابیب میں چار زور دار دھماکے سنے گئے۔
حوثیوں کے فوجی ترجمان یحییٰ سریع نے جمعرات کی صبح تل ابیب کو 5 ڈرون طیاروں سے نشانہ بنانے کی کامیاب کارروائی کا اعلان کیا، جبکہ اسرائیلی فوج نے اعتراف کیا کہ 2 ڈرون تل ابیب تک پہنچے۔یحییٰ سریع نے المسیرہ ٹی وی پر نشر کیے گئے بیان میں کہا کہ یافا کے ایک اہم ہدف کو متعدد ڈرون طیاروں سے نشانہ بنایا گیا، یہ کارروائی کامیاب رہی کیونکہ ڈرون بغیر کسی رکاوٹ کے اپنے ہدف تک پہنچے اور دشمن انہیں نہیں گرا سکا۔انہوں نے مزید کہا کہ یافا کی یہ کارروائی “الفتح الموعود والجهاد المقدس” کے پانچویں مرحلے کا حصہ ہے اور یہ حملے اس وقت تک جاری رہیں گے جب تک غزہ اور لبنان پر حملے بند نہیں ہو جاتے۔دوسری جانب، اسرائیلی فوج کا کہنا ہے کہ انہوں نے تل ابیب کے جنوب میں واقع بات یام کے علاقے میں دو ڈرون طیاروں کا پتہ لگایا، جن میں سے ایک کو تباہ کر دیا گیا جبکہ دوسرا ایک کھلی جگہ پر جا کر گرا۔دوسری جانب جنوبی لبنان میں میونسپلٹی کی عمارت پر حملے میں حزب اللّٰہ کے 15 جنگجوؤں کی ہلاکت کا دعویٰ بھی کیا ہے۔ اسرائیلی فوج کا کہنا ہے کہ لبنان سے داغے گئے دو ڈرونز اور راکٹوں میں متعدد مار گرائے۔
بیروت کے گنجان آباد علاقے میں اسرائیلی حملے میں حزب اللّٰہ سے منسلک طبی ادارے کے 6 ارکان شہید ہوگئے، 24 گھنٹوں کے دوران 46 لبنانی شہید اور 85 زخمی ہوئے۔ لبنان میں گھسنے کی کوشش پر اسرائیل نے ڈویژن کمانڈر سمیت 8 فوجیوں کے ہلاک ہونے کی تصدیق کی، صہیونی فوج کے تین ٹینک تباہ کردیے گئے۔غزہ کے پناہ گزین اسکولوں پر بھی اسرائیلی فوج نے بمباری کی، جس میں مزید 70سے زیادہ فلسطینی شہید ہوگئے۔
7 اکتوبر 2023 سے اب تک غزہ میں اسرائیلی حملوں میں کم از کم 41,788 افراد شہید اور 96,794 زخمی ہو چکے ہیں۔ جبکہ 7 اکتوبر کو حماس کے حملوں میں اسرائیل میں کم از کم 1,139 افراد ہلاک اور 200 سے زائد افراد کو یرغمال بنایا گیا تھا۔
نیتن یاہو ایرانی حملے سے خوفزدہ، ہاتھ کانپنے لگے
ایران کے اسرائیل پر حملے کے بعد خوف سے اسرائیلی وزیراعظم نیتن یاہو کے ہاتھ بھی کانپنے لگے۔ ایران نے منگل کی رات اسرائیل پر 200 سے زائد میزائل داغے تو جان بچانے کے لیے اسرائیلی وزیرِ اعظم نیتن یاہو اور ان کی کابینہ کے متعدد ارکان کئی گھنٹوں تک زیرِ زمین بنکرز میں چھپے رہے۔اب ایرانی حملے کے بعد اسرائیلی وزیرِ اعظم نیتن یاہو کی ایک ویڈیو سوشل میڈیا پر وائرل ہو رہی ہے۔
اس وائرل ویڈیو میں دیکھا جا سکتا ہے کہ ایران کو اسرائیل پر کیے گئےحملوں کے سنگین نتائج کی دھمکیاں دیتے ہوئے نیتن یاہو نہایت خوف زدہ تھے اور ان کے ہاتھ کانپ رہے تھے۔نیتن یاہو اس قدر خوفزدہ تھے کہ وہ بیان ریکارڈ کرواتے ہوئے کیمرے کی جانب دیکھنے سے بھی گریز کر رہے تھے۔ یہاں یہ بات قابلِ ذکر ہے کہ ماہرین نازک لمحات کے دوران نظریں ملا کر بات کرنے سے گریز کرنے کو ناکامی، شک یا خوف کی علامت قرار دیتے ہیں۔اس وائرل ویڈیو میں نیتن یاہو کے ساتھ دوسرے عہدے داروں کی موجودگی بھی ان کے خوف کو ظاہر کر رہی تھی کیونکہ سیاسی رہنما اپنے مخالفین کو اپنی طاقت اور اختیارات سے خبردار کرنے لیے اکیلے سامنے آتے ہیں۔
Post your comments