گل حماد فاروقی
چترال اور مضافات میں گزشتہ رات سے برف باری کا سلسلہ جاری ہے۔ چترال شہر میں دو سے تین انچ تک برف باری ہوی ہے جبکہ لواری ٹنل روڈ پر دو فٹ تک برف ریکارڈ ہوچکا ہے۔ گرم چشمہ سڑک شدید برف باری کے باعث ہر قسم کے ٹریفک کیلیے بند ہے جس کی وجہ سے چالیس ہزار لوگوں کا چترال سے رابطہ منقطع ہے۔ دو دن مسلسل بارش کے بعد ضلع اپر اور لویر چترال میں گزشتہ رات سے برف باری کا سلسلہ جاری ہے۔ برف باری کے باعث سردی کی شدت میں اضافہ ہوا ہے۔ بازاروں میں رش نہ ہونے کے برابر ہے جبکہ سڑکوں پر ٹریفک نہایت کم ہے۔ ضلعی انتظامیہ نے عوام کو خبردار کیا ہے کہ بغیر کسی حاص ضرورت کے سفر کرنے سے گریز کرے تاکہ برفانی یا مٹی کا تودہ گرنے کی وجہ سے کسی قسم کی مشکلات کا سامنا نہ ہو۔
وادی کیلاش کی تینوں علاقوں بمبوریت، بیریر، رمبور اور شیخانندہ میں بھی برف باری کا سلسلہ جاری ہے جہاں دو فٹ تک برف پڑ چکی ہے۔ مڈگلشٹ میں دو فٹ سے زیادہ برف باری ہوی ہے اور وہاں کا راستہ بھی جگہہ جگہہ برفانی تودے گرنے کی وجہ سے حراب ہوا ہے۔ چترال کے لوگ برف باری کے دوران خود کو سردی سے بچانے کیلیے لکڑی جلاکر آگ جلاتے ہیں جس کی وجہ سے جنگلات پر بوجھ بڑھتا جاتا ہے۔ چترال میں طویل خشک سالی کے بعد اس سیزن میں دوسری بار برف باری ہوی ہے تاہم مقامی بزرگوں کا کہنا ہے کہ مارچ کے مہینے میں پندرہ سال بعد برف باری ہوی ہے۔ مقامی ماہرین کے مطابق جب نومبر، دسمبر یا جنوری میں برف باری ہوتی ہے تو وہ دیرپا ہوتی ہے اور کافی حد تک وہ جمی رہتی ہے جو موسم گرما میں پانی کا بڑا ذحیرہ ہوتا ہے مگر اس موسم میں برف جلدی پگھل جاتی ہے۔ حالیہ برف باری سے ایک طرف اگر عوام خوش ہیں تو دوسری طرف زمیندار طبقہ بھی نہایت پرامید ہے کہ اس سے ان علاقوں میں کھیتوں کو سیراب کیا جایے گا جہاں نہری پانی دستیاب نہیں ہے اور لوگ بارش یا برف کی پانی سے اپنی فصلوں کو سیراب کرتے ہیں۔ گرم چشمہ کے عمایدین کا کہنا ہے کہ نیشنل ہای وے اتھارٹی نے ابھی تک سڑک سے برف ہٹانے کا کام شروع نہیں کیا ہے جس کی وجہ سے پورے وادی کے لوگ محصور ہوچکے ہیں اور ان کو روزمرہ استعمال کی چیزیں، تازہ سبزی اور مرغی، گوشت وغیرہ بھی فراہم نہیں کی جاتی۔
برف باری کے دوران بچے لوگ بہت خوش ہوتے ہیں اور وہ برف کے گولے بنا کر ایک دوسرے پر پھینک کر اس سے لطف اندوز ہوتے ہیں۔ چونکہ چترال مِیں لوگ کھانا پکانے اور خود کو گرم رکھنے کیلیے جنگل کی لکڑی جلاتے ہیں جس سے جنگلات پر نہایت بوجھ پڑتا ہے اور جنگلات کی بے دریغ کٹای سے ماحولیات پر بھی برے اثرات پڑتے ہیں موسمیاتی تبدیلی کی وجہ سے جہاں دوسرے علاقے متاثرہورہے ہیں وہاں چترال جیسے ٹھنڈے علاقوں پر بھِی اس کے منفی اثرات پڑتے ہیں۔ یہی وجہ ہے کہ اس مرتبہ بروقت نہ تو بارشیں ہویی اور نہ برف باری۔
علاقے کے لوگ صوبایی اور وفاقی حکومت سے مطالبہ کرتے ہیں کہ چترال کے لوگوں کو گولین گول پن بجلی گھر سے سستی نرح پر بجلی فراہم کرنے کے ساتھ ساتھ یہاں گیس پلانٹ کیلیے جو کروڑوں روپے سے سرکاری زمین خریدی گیی تھی اس منصوبے کو دوبارہ بحال کرکے اس پر گیس پلانٹ لگایا جایے تاکہ یہاں کے لوگ کھانا پکانے اور خود کو سردی سے بچانے کیلیے لکڑی جلانے کی بجایے گیس یا بجلی کا ہیٹر استعمال کرے تاکہ جنگلات کی بے دریغ کٹای کی وجہ سے یہ سیاحتی علاقہ موسمیاتی تبدیلی کی منفی اثرات سے بچایا جاسکے۔ تازہ ترین رپورٹ کے مطابق اس وقت چترال کے طول و عرض میں برف باری کا سلسلہ جاری ہے اور درجہ حرارت بھی نقطہ انجماد سے نیچے گرا ہوا ہے۔ مسافروں اور سیاحوں سے گزارش ہے کہ وہ لواری سرنگ سڑک پر سفر کرنے سے پہلے سڑک کے بارے میں معلومات حاصل کرنے کے ساتھ ساتھ سنو چین ضرور استعمال کرے تاکہ برفیلے سڑک پر سفر کے دوران پھسلنے سے بچ جایے اور محفوظ طریقے سے سفر جاری رکھ سکے۔ واضح رہے کہ برف باری کے دوران کثیر تعداد میں سیاح ان علاقوں میں آتے ہیں اور برف باری سے لطف اندوز ہوکر اس میں سیلفی اور تصاویر بناتے ہیں۔
Snowfall continue at Upper and Lower Chitral. Garamchishma road blocked for traffic due to heavy snowfall.
By: Gul Hamad Farooqui
CHITRAL: Snowfall is continue in Chitral and suburbs areas since last night. Two to three inches of snow has fallen in Chitral city, while two feet of snow has been recorded on Loweri Tunnel Road. Garam Chashma road has been closed for all kinds of vehicular traffic due to heavy snowfall as a result 40 thousand people have been retrain and disconnected from other parts of Chitral. After two days of continuous rain, snowfall has been started in Upper and Lower Chitral districts since last night. Due to snowfall, the intensity of cold has increased. There is no rush in the markets while the traffic on the roads is very less. The district administration has warned the public to avoid unnecessary travel to be saved from any inconvenience or misshape due to avalanches or landsliding.
Snowfall is also continuing in the three areas of Kailash Valley, Bomburit, Barir, Rambur and Shekhanandeh, where two feet of snow has been fallen. More than two feet of snow has fallen in Midgalshit and the road has also been damaged by avalanches at many places. The people of Chitral burn firewood to protect themselves from the cold during snowfall, which causing increases the burden on the forests. Chitral has received snowfall for the second time in this season after a long drought, but local elders say that in March this is the first snowfall in 15 years. According to local experts, when snow fall in November, December or January, it is long-lasting and freezes to a large extent, which is a major reservoir of water in summer, but the snow melts quickly during this season. While the people are happy with the recent snowfall, on the other hand, the peasants and farmers are also very hopeful that it will irrigate their fields in those areas where canal water is not available and people used to irrigate their crops with rain or snow water. The elders of Garam Chashma say that the National Highway Authority has not yet started snow removing work from the road due to which the people of the entire valley are stranded and they are deprived of daily necessities, as well as fresh vegetables and chicken, meat. etc. are also can not be supplied in this valley.
Children are very happy during snowfall and they enjoy making snowballs and throwing them at each other. As people in Chitral burn fire wood for cooking purposes and keeping themselves warm, it is causing heavy burden on the forests and indiscriminate deforestation also has a negative impact on the environment due to climate change where other areas are affected. Cold regions like Chitral also have adverse effects. This is the reason that neither rains nor snow fell for long time in this season.
The people of the area demand from the provincial and federal government to provide electricity to the people of Chitral at a cheap (subsidize) rate from the Golengol hydroelectric power station and also to launch the project for the gas plant here, for which government land was purchased on million of rupees. A gas plant should be installed on it so that the people here use gas or electric heaters for cooking and heating purposes instead of burning firewood, so that this tourism spot can be protected from the negative effects of climate change due to indiscriminate deforestation. According to the latest report, snowfall is continue in Chitral dimensions and the temperature has also dropped below the freezing point. Passengers and tourists are requested to get information about the road before traveling on the Lowari Tunnel Road and must use snow chains to avoid slipping while traveling on the snow bound and icy road to continue their journey safely. It is worth to mention here that during the snowfall, a large number of tourists come to these areas and enjoy the snowfall and take selfies and pictures in it.
Post your comments