گل حماد فاروقی
چترال میں شجرکاری مہم کا آغاز کردیا گیا۔ اس سلسلے میں پولیس لاین چترال میں ایک سادہ تقریب منعقد ہوی۔ تقریب میں ڈویژنل فارسٹ آفیسر مجید۔ سب ڈویژنل فارسٹ آفیسر یوسف فرہاد، اسسٹنٹ کمشنر چترال ڈاکٹر عاطف جالب، ڈایریکٹر ایگریکلچر، سایل اینڈ واٹر کنزرویشن کے ڈسٹرکٹ آفیسر مجیب الرحمان، کمانڈنٹ چترال سکاوٹس کی جانب سے میجر ایڈمن، ڈی پی او اور دیگر محکموں کے سربراہان اور نمایندوں نے شرکت کی۔ اس موقع پر ڈی ایف او چترال عبد المجید نے پودوں اور درختوں کی اہمیت پر روشنی ڈالی۔ انہوں نے کہا کہ محکمہ جنگلات چترال پولیس کو مفت پودے رہے ہیں جسے وہ محتلف تھانوں میں لگایں گے۔ انہوں نے کہا کہ ان پودوں اور درختوں کی وجہ سے نہ صرف چترال کی خوبصورتی میں اضافہ ہوتا ہے بلکہ یہ ہمیں ٹنوں کے حساب سے آکسیجن دیتا ہے، ان درختوں پر بہار کے موسم میں رنگ برنگی پرندے آکر بیٹھتے ہیں جن کہ چہچہانے سے انسان کا طبیعت ہشاش بشاش ہوتا ہے اور حزاں کے موسم میں ان درختوں کے پتے محتلف رنگوں میں بدل جاتے ہیں جس اس سے ان کی خوبصورتی میں مزید اضافہ ہوتا ہے۔ انہوں نے کہا کہ ان پودوں پر رنگ برنگ پھول لگتے ہیں جسے دیکھ کر انسان کی تمام تر بوریت اور تھکاوٹ دور ہوکر خوش ہوجاتا ہے۔ یہ درخت ہمیں ایندھن کے ساتھ ساتھ پھل بھی دے رہے ہیں۔
ایک سوال کے جواب میں انہوں نے کہا کہ چترال چونکہ ٹھنڈا علاقہ ہے یہاں سردی زیادہ پڑتی ہے اور یہاں کے لوگ خود کو سردی سے بچانے کیلیے اور کھانا پکانے کیلیے لکڑی کاٹ کر اسے جلاتے ہیں جس سے جنگلات پر بہت زیادہ بوجھ پڑتا ہے اور اگرصورت حال یہ رہی تو اگلے تیس سالوں میں درخت دوربین میں بھی نظر نہیں ایے گا سواے فارسٹ کے درختوں کے۔ انہوں نے تجویز پیش کی کہ چترال کے لوگوں کو اگر سستی نرح پر بجلی یا ایل پی جی گیس فراہم کیا جایے تو وہ لکڑی جلانے کی بجایے گیس یا بجلی کا ہیٹر استعمال کریں گے اور اس سے جنگلات پر بوجھ کم پڑے گا۔
سب ڈویژنل فارسٹ آفیسر یوسف فرہاد نے کہا کہ یہ درختیں ایک قدرتی چیک ڈیم کا کام بھی کرتے ہیں کیونکہ چترال خشک حطہ ہے یہاں جب بارش برستی ہے تو بہت تیزی سے برستی ہے اور پہاڑوں سے ندی نالوں میں تباہ کن سیلاب کی شکل میں رونما ہوتی ہے جو اکثر جانی اور مالی نقصان کا باعث بھی بنتا ہے تاہم جن پہاڑوں یا میدان میں پودے اور درخت زیادہ ہو تو وہ سیلاب کی پانی کی رفتار کو کم کرتا ہے اور اگر سیلاب کا پانی کم رفتار سے بہہ جایے تو اس کا اتنا نقصان نہیں ہوتا جتنا تیز پانی سے۔ انہوں نے مزید کہا کہ ان درختوں اور پودوں کی وجہ سے ہم موسمیاتی تبدیلی کے منفی اثرات سے بھی بچ سکتے ہیں۔ کیونکہ ابھِی دیکھ رہے ہیں کہ کبھِی طویل عرصے تک بارش یا برف باری نہیں ہوتی مگر کبھِی بغیر موسم کے بھی بارش اور برف باری ہوتی ہے یہ سب کلایمیٹ چینچ کے اثرات ہیں۔ ہم جتنا زیادہ سے زیادہ پودے اور درخت لگایں گے اتنا ہی اس کا ہمارے ماحول پر مثبت اثرات پڑیں گے اور موسمیاتی تبدیلی کے منفی اثرات کی شرح کو کم کرسکے گا۔
تقریب کے دوران آنے والے مہمانوں نے پودے لگاکر شجر کاری مہم کا باقاعدہ آغاز کردیا۔ بعد ازاں لوگوں میں مفت پودے بھی تقسیم کیے گیے۔ یہ تقریب دعاییہ کلمات کے ساتھ احتتام پذیر ہوی۔
By: Gul Hamad Farooqi
CHITRAL: Plantation drive for the year 2024 kicked at police line launched in Chitral. In this connection, a simple function was also held in Police Line Chitral. Divisional Forest Officer (DFO) Abdul Majid, Sub Divisional Forest Officer (SDFO) Yusuf Farhad, Assistant Commissioner Chitral Dr. Atif Jalib, Director Agriculture, District Officer of Sail and Water Conservation, Mujeeb -ur -Rehman, Commandant Chitral Scouts, Major Admin, DPOs and officers of other departments participated in plantation campaign. DFO Chitral Abdul Majeed highlighted the importance of plants and trees. He said that the forest department has been distributing free sapling to Chitral police which they will be planted in different police stations. He said that because of these plants and trees not only it increases the beauty of Chitral but it also gives us oxygen in terms of tons, colourful birds sit on its branches in the spring season, which of causing the human being. Nature is a lot of goodness and in the autumn season, the leaves of the trees turn into different charming -colors, which further enhances their beauty. He said that these plants also have colorful flowers, which makes us happy and eradicate all the boredom and fatigue of the human being and they became fresh and happy. These trees are giving us fruit along with fuel as we also burn its branches for cooking and heating purposes.
In response to a question, he said that since Chitral is a cold area, where in some areas sever cold weather unbearable and the people here cut fire wood for burning to protect themselves from the cold as well as using it for cooking, which causes a lot of burden on the forests and if this situation remained continue in the next thirty years, there would be no tree or plants in this region, except forest protected trees. He suggested that if the people of Chitral were provided cheap electricity or LPG gas on subsidize rate, they would use gas or electric heaters for cooking and heating purposes instead of burning wood as a result it would reduce the burden on the forests.
Sub Divisional Forest Officer Yusuf Farhad said that these trees also work as a natural check dam because Chitral is dry zone. When it is raining, flood water flow very fast and the nullahs from the mountains occur in the form of destructive floods. It also causing often human life and financial loss, but in the mountains or fields where plants and trees are on large scale, it slows down the flood water and reduce its speed if the flood water flows at a low speed, it is not so damaged. As high comparative to high speed flood water. He added that because of these trees and plants, we can also save from the negative impact of climate change. Because now we see that there is no rain or snow for a long time, but without season, it is raining and snow. If we do more and more plantation and planting trees, it will be cause of positive impact on our environment and reduce the negative effects of climate change.
During the ceremony, the participated in plantation campaign by planting saplings. Later on, free plants were also distributed among the people. The ceremony ended with praying words.
ReplyForward
AI Reply
|
Post your comments