class="post-template-default single single-post postid-2035 single-format-standard kp-single-standard elementor-default elementor-kit-7">

راولاکوٹ بنجوسہ سے تعلق رکھنے والی 22 سالہ حفصہ جمشید کو راولپنڈی ڈھوک نجو میں قتل کر دیا گیا

راولاکوٹ (آصف اشرف )کشمیر کے صحت افزاء مقام راولاکوٹ بنجوسہ سے تعلق رکھنے والی 22 سالہ بدقسمت حفصہ جمشید کو راولپنڈی ڈھوک نجو میں قتل کر دیا گیا اڈیالہ روڈ پر قوم پرست کشمیری لیڈر سردار عارف شاہد کے قتل کے بعد راولاکوٹ کا ایک اور بے گناہ خون بہاء دیا گیا
تفصیل کے مطابق
راولپنڈی  کے علاقے ڈھوک نجو میں کشمیری نوجوان لڑکی کے قتل کی لرزہ خیز واردات بائیس سالہ حفصہ جمشید جو آذادکشمیر کے گاؤں بنجوسہ سے تعلق رکھتی تھی عرصہ دس ماہ سے راولپنڈی میں ایک شاپنگ مارٹ پر ملازمت کر رہی تھی گزشتہ 7 مارچ سے لاپتہ تھی 9 مارچ رات گئے تھانہ راجہ بازار سے ورثاء کو اطلاع دی گئی کہ حفصہ جمشید کو کسی نے قتل کر دیا ہے اور اس کی لاش اس کے کمرے سے ملی ہے
مقتولہ کے بھائی زوریز جمشید نے میڈیا کو تفصیلات بتاتے ہوئے کہا کہ 7 مارچ سے اس کا فون بند آرہا تھا ہم نے اس کی دوستوں سے رابطہ کرنے کی کوشش کی مگر کسی کا بھی نمبر نہیں لگ رہا تھا جبکہ اس کی قریبی دوستوں نے واقعہ سے لا علمی کا اظہار کیا ہے.
ہماری کسی کے ساتھ کوئی دشمنی نہیں تھی لاش کے چہرے اور سر پہ زخموں کے نشان موجود ہیں جس سے یہ ظاہر ہوتا ہے کہ اسے تشدد کر کے قتل کیا گیا ہے پوسٹ مارٹم رپوٹ ابھی منظر عام پر نہیں آئی ہے.
ورثاء کا کہنا ہے کہ متعلقہ تھانے والے ایف آئی آر درج کرنے میں ٹال مٹول سے کام لے رہے تھے ہمارے اصرار پر رپورٹ درج ہوئی ہے.
مگر ہمارے شکوک و شبہات کو نظر انداز کیا جا رہا ہے ہماری حکومت آذادکشمیر اور انتظامی اداروں سے اپیل ہے کے  ہمیں انصاف دلایا جائے اور اس قتل کی شفاف اور غیر جانبدارانہ تحقیقات کو بروئے کار لایا جائے اور ملوث عناصر کو قرار واقعی سزا دی جائے بصورت دیگر ہمیں احتجاج کا راستہ اختیار کرنا پڑے گا۔
ھم پنجاب حکومت/ ضلعی انتظامیہ/ راولپنڈی انسانی حقوق کی تنظیموں سے اپیل کرتے ہیں کہ مقتولہ کے قتل کی سراغ لگایا جائے یہ ظلم کب تک جاری رہے گا ؟ خواتین کب تک قتل ہوتی رہینگی ؟ مقتولہ ہمارے لئے ہزاروں سوال چھوڑ کر ہمیشہ کیلئے ابدی نید سوچکی ہیں۔ہیومن رائٹس موومنٹ انٹرنیشنل  حکومتی نمائندوں اور انتظامیہ سے اپیل کرتی ہے کہ قاتلوں کو فوری طور گرفتار کر کے قانون کے کہٹرے میں لایا جایا اور مقتولہ کے گھر والوں  کو انصاف  دلایا جائے ۔

About the author /


Related Articles

Post your comments

Your email address will not be published. Required fields are marked *

Newsletter